
Connected Pakistan
3.6K subscribers
About Connected Pakistan
Get all the updates about Technology, Conferences, Events, Workshops, Online Trainings, Awards & Much More !!
Similar Channels
Swipe to see more
Posts

Join for free : https://www.overheard.club/


Don’t pay for online learning. Try these and learn new skills for Free: 1. Khan Academy: Covers everything from math and science to art history and finance—great for all ages. 2. MIT OpenCourseWare: Real college courses from MIT, available free to the public. 3. Alison: Free certificates and diplomas in topics like IT, health, business, and language. 4. edX: Ivy League classes without the tuition—choose the free option and learn at your own pace. 5. freeCodeCamp: Learn HTML, CSS, JavaScript, Python, and more—hands-on and beginner-friendly.

A miraculous story of a Hujjaj from Libya: A young Libyan man named Amer was traveling for Hajj when he encountered a security problem regarding his name during the airport procedures. Security told him, "We will try to solve it for you, but you have to wait with us a little while." The other pilgrims completed their procedures, boarded the plane, and the door closed. Minutes later, Amer's problem was resolved, but the pilot refused to open the door for him, and the plane took off. The security officers at the airport tried to console him, saying, "Allah is victorious; He does not make things easy for you." However, Amer refused to leave the airport and insisted, "I intend to perform Hajj, and In Sha Allah, I will go." Suddenly, they received a report that the plane had a malfunction and was returning. The plane returned and was maintained, but the pilot still refused to open the door. The officer told him, "It was not meant for you." Amer replied with certainty, "I intend to perform Hajj, and In Sha Allah, I will go." The plane started moving again, and after a while, a report came in that it had another malfunction, so it returned for the second time. At that moment, the pilot realized what had happened and said, "I will not fly without Amer." They took a photo of him as a souvenir, and they arrived safely." Via: Inside the Haramain

موت کے چھ مراحل ہوتے ہیں۔ پہلا مرحلہ "یوم الموت" کہلاتا ہے۔ یہ وہ دن ہے جب انسان کی زندگی کا اختتام ہو جاتا ہے۔ اس دن اللہ تعالیٰ فرشتوں کو حکم دیتا ہے کہ وہ زمین پر جائیں اور انسان کی روح قبض کریں تاکہ اسے اپنے رب سے ملاقات کے لیے تیار کیا جا سکے۔ بدقسمتی سے، کوئی بھی اس دن کے بارے میں کچھ نہیں جانتا، اور جب وہ دن آتا ہے، انسان کو یہ بھی احساس نہیں ہوتا کہ یہ اس کی موت کا دن ہے۔ تاہم، انسان اپنے جسم میں تبدیلیاں محسوس کرتا ہے۔ مثلاً مؤمن کے دل کو اس دن خوشی اور سکون ملتا ہے، جبکہ برے اعمال کرنے والے کو سینے اور دل میں دباؤ محسوس ہوتا ہے۔ اس مرحلے پر شیاطین اور جنات فرشتوں کے نزول کو دیکھتے ہیں، لیکن انسان انہیں نہیں دیکھ سکتا۔ قرآن کریم میں اس مرحلے کا ذکر یوں کیا گیا ہے: "اور اس دن سے ڈرو جس دن تم اللہ کی طرف لوٹائے جاؤ گے، پھر ہر جان کو اس کے کیے کا پورا بدلہ دیا جائے گا۔" (سورة البقرة: 281) دوسرا مرحلہ: روح کا تدریجی طور پر نکلنا یہ مرحلہ پاؤں کے تلووں سے شروع ہوتا ہے۔ روح آہستہ آہستہ اوپر کی طرف بڑھتی ہے، ٹانگوں، گھٹنوں، پیٹ، ناف اور سینے سے گزرتی ہے، یہاں تک کہ وہ ایک مقام پر پہنچتی ہے جسے "ترقی" کہا جاتا ہے۔ اس مقام پر انسان تھکن اور چکر محسوس کرتا ہے اور کھڑا ہونے کے قابل نہیں رہتا۔ اس کی جسمانی طاقت ختم ہو جاتی ہے، لیکن وہ اب بھی نہیں سمجھ پاتا کہ اس کی روح جسم سے نکل رہی ہے۔ تیسرا مرحلہ: "ترقی" کا مرحلہ قرآن کریم میں اس کا ذکر یوں آیا ہے: "ہرگز نہیں، جب روح حلق تک پہنچ جائے گی۔ اور کہا جائے گا، کون جھاڑ پھونک کرے گا؟ اور وہ سمجھے گا کہ یہ جدائی کا وقت ہے۔ اور ایک پنڈلی دوسری پنڈلی سے لپٹ جائے گی۔" (سورة القیامة: 26-29) ترقی حلق کے نیچے کے دو ہڈیوں کو کہا جاتا ہے جو کندھوں تک پھیلتی ہیں۔ "وَقِيلَ مَنْ رَاقٍ" کا مطلب ہے کہ کون روح کو لے کر جائے گا؟ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب لوگ ڈاکٹر یا ایمبولینس بلانے یا قرآن پڑھنے کی بات کرتے ہیں، لیکن انسان ابھی بھی زندگی کی امید رکھتا ہے۔ "وَظَنَّ أَنَّهُ الْفِرَاقُ" کا مطلب ہے کہ انسان کو موت کے قریب ہونے کا احساس ہوتا ہے، لیکن وہ اب بھی بقا کی کوشش کرتا ہے۔ "وَالْتَفَّتِ السَّاقُ بِالسَّاقِ" یعنی روح کے نکلنے کا عمل مکمل ہو چکا ہے، اور جسم کے نچلے حصے بے جان ہو چکے ہیں۔ چوتھا مرحلہ: "حلقوم" کا مرحلہ یہ موت کا آخری مرحلہ ہے، جو انسان کے لیے انتہائی مشکل ہوتا ہے، کیونکہ اس کے سامنے پردے ہٹ جاتے ہیں، اور وہ اپنے ارد گرد موجود فرشتوں کو دیکھتا ہے۔ یہاں سے انسان آخرت کو دیکھنا شروع کرتا ہے: "ہم نے تمہاری آنکھوں سے پردہ ہٹا دیا، آج تمہاری نظر تیز ہے۔" (سورة ق: 22) قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "پھر کیوں نہیں جب روح حلق تک پہنچ جائے۔ اور تم اس وقت دیکھ رہے ہو، اور ہم تم سے زیادہ قریب ہیں، لیکن تم دیکھ نہیں سکتے۔" (سورة الواقعة: 83-85) یہ وہ وقت ہے جب انسان اللہ کی رحمت یا غضب دیکھتا ہے۔ وہ اپنی زندگی کے اعمال کو اپنی نظروں کے سامنے گزرتا ہوا دیکھتا ہے، اور شیطان اسے گمراہ کرنے کی آخری کوشش کرتا ہے۔ قرآن کہتا ہے: "اور کہو، اے میرے رب، میں شیطان کے وسوسوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں، اور اس سے بھی کہ وہ میرے پاس آئیں۔" (سورة المؤمنون: 97-98) پانچواں مرحلہ: "ملک الموت" کا داخلہ یہ مرحلہ وہ ہے جہاں انسان کو معلوم ہو جاتا ہے کہ وہ رحمت والوں میں سے ہے یا عذاب والوں میں سے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "اور جن کی روحیں فرشتے سختی سے نکالتے ہیں، ان کے چہروں اور پشتوں پر مارتے ہیں۔" (سورة محمد: 27) اگر انسان مؤمن ہے تو اس کی روح نرمی سے نکلتی ہے، جیسے پانی کا قطرہ مشکیزے سے نکلتا ہے۔ اللہ فرماتا ہے: "اے اطمینان والی روح، اپنے رب کی طرف لوٹ، راضی اور مرضی، اور میرے بندوں میں شامل ہو جا، اور میری جنت میں داخل ہو جا۔" (سورة الفجر: 27-30) چھٹا اور آخری مرحلہ یہ مرحلہ وہ ہے جب انسان کی روح مکمل طور پر جسم سے نکل جاتی ہے۔ اگر وہ گناہ گار ہے تو کہتا ہے: "اے میرے رب، مجھے واپس بھیج دے، تاکہ میں نیک عمل کر سکوں۔" لیکن اللہ فرماتا ہے: "ہرگز نہیں، یہ صرف ایک بات ہے جو وہ کہہ رہا ہے۔ اور ان کے پیچھے ایک پردہ ہے، قیامت کے دن تک۔" (سورة المؤمنون: 99-100) "اور موت کی سختی حق کے ساتھ آئے گی، یہی وہ ہے جس سے تم بھاگتے تھے۔" (سورة ق: 19) یہاں مؤمن کے لیے جنت کی بشارت ہے، جبکہ گناہ گار کے لیے عذاب کی وعید۔ ایک مفسر سے پوچھا گیا کہ لوگ موت سے کیوں ڈرتے ہیں؟ انہوں نے جواب دیا: "کیونکہ تم نے دنیا کو آباد کیا اور آخرت کو برباد کر دیا۔" اے میرے اللّٰہ؟ ہمارہ آخری خاتمہ دین اسلام پر فرمانا۔۔۔ (آمین)