Mufti Syed Adnan Kakakhail
Mufti Syed Adnan Kakakhail
January 26, 2025 at 03:06 AM
1. بصرہ کے بازاروں میں گفتگو ابراہیم بن ادہم ایک بار بصرہ کے بازاروں سے گزرے تو لوگ ان کے گرد جمع ہو گئے اور کہا: “اے ابو اسحاق! اللہ تعالیٰ اپنی کتاب میں فرماتا ہے: ’مجھ سے دعا کرو، میں قبول کروں گا،‘ لیکن ہم کافی عرصے سے دعا کر رہے ہیں اور وہ قبول نہیں ہو رہی۔” ابراہیم نے جواب دیا: “اے بصرہ کے لوگو! تمہارے دل دس چیزوں کی وجہ سے مر چکے ہیں: 1. تم نے اللہ کو پہچانا لیکن اس کے حقوق ادا نہیں کیے۔ 2. تم نے اللہ کی کتاب پڑھی لیکن اس پر عمل نہیں کیا۔ 3. تم نے رسول اللہ ﷺ سے محبت کا دعویٰ کیا لیکن ان کی سنت کو چھوڑ دیا۔ 4. تم نے شیطان سے نفرت کا دعویٰ کیا لیکن اس کی پیروی کی۔ 5. تم نے جنت سے محبت کا کہا لیکن اس کے لیے عمل نہیں کیا۔ 6. تم نے جہنم سے ڈرنے کا دعویٰ کیا لیکن خود کو اس کے حوالے کر دیا۔ 7. تم نے موت کو یقینی مانا لیکن اس کی تیاری نہیں کی۔ 8. تم دوسروں کے عیبوں میں مشغول رہے اور اپنے عیبوں کو نظر انداز کیا۔ 9. تم نے اپنے رب کی نعمتیں استعمال کیں لیکن شکر ادا نہیں کیا۔ 10. تم نے اپنے مردے دفن کیے لیکن عبرت حاصل نہیں کی۔” (حلیۃ الاولیاء، جلد 6) 2. اعمال کی حقیقت میں نے ابراہیم بن ادہم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: “سب سے بھاری اعمال وہ ہیں جو جسم پر سب سے زیادہ بھاری محسوس ہوتے ہیں۔ جو شخص ان اعمال کو پورا کرے گا، اسے مکمل اجر ملے گا، لیکن جو عمل نہ کرے گا، وہ اس دنیا سے آخرت کی طرف اس حال میں چلا جائے گا کہ اس کے پاس نہ تھوڑا ہو گا نہ زیادہ۔” (حلیۃ الاولیاء، جلد 6) 3. حق اور باطل کی پہچان میں نے ابراہیم بن ادہم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: “جو حق کے ساتھ کھڑا رہے گا، وہ کبھی تنہا نہیں ہو گا، اور لوگوں کی تعداد کبھی باطل کو تقویت نہیں دے سکتی۔” (حلیۃ الاولیاء، جلد 6) 4. حضرت علیؓ اور معاویہؓ کے متعلق سوال شریک کہتے ہیں: “میں نے ابراہیم بن ادہم سے حضرت علی اور معاویہ رضی اللہ عنہما کے درمیان ہونے والے واقعات کے متعلق پوچھا۔ وہ رونے لگے۔ مجھے اپنے سوال پر افسوس ہوا، لیکن پھر انہوں نے سر اٹھایا اور فرمایا: ‘جو شخص خود کو پہچان لے، وہ اپنی ذات میں مشغول ہو جاتا ہے، اور جو اپنے رب کو پہچان لے، وہ اپنے رب میں مشغول ہو جاتا ہے اور دوسروں کی طرف توجہ نہیں دیتا۔’” (حلیۃ الاولیاء، جلد 6)
❤️ 👍 😢 🙏 😂 😮 1.7K

Comments