مِنَصَةُ الْعِلْم — Minasa-tul-ʿilm
مِنَصَةُ الْعِلْم — Minasa-tul-ʿilm
January 20, 2025 at 06:37 AM
یار، یہ حدیثِ رسولﷺ ہے کہ مومن ایک سوراخ سے دو دفعہ ڈسا نہیں جاتا، نہ کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا قولِ مبارک۔ دوسری بات ہے کہ ہر شخص اپنی استطاعت کے مطابق عمل کرتا رہے، نیت صرف اللہ سے اجر لینے کی ہو نہ کہ کسی شخص کی توجہ، حمایت یا ہمدردی لینے کی نیت ہو، جب آپکی نیت کسی کی توجہ، حمایت یا ہمدردی لینے کی ہو، تو آپ نیکی کرتے کرتے تھک جاؤ گے اور مایوس ہو جاؤ گے، اور بالآخر نیکی کرنا ترک کر دو گے، کیونکہ آپ نے اس شخص جسکے ساتھ آپ نیکی کر رہے ہو اس سے آپ نے اپنی توقعات کو وابستہ رکھا ہوا تھا کہ وہ کسی نہ کسی شکل میں آپکو آپکی نیکی کرنے کا صلہ دے گا، پھر خدا ان خودساختہ توقعات کو توڑ دیتا ہے، جو آپ نے اسکے غیر سے لگا کر رکھی ہیں۔ ہر شخص کا اپنا اپنا ظرف ہوتا ہے، اعلٰی ظرف نیکی ترک نہیں کرتا کیونکہ اسکی نیکی کا محور صرف اللہ کی ذات ہے اور کم ظرف کسی کی نیکی کا فائدہ اٹھاتا ہے کیونکہ اسکی موقع پرستی کا محور صرف اسکی اپنی ذات اور اسکا نفس ہے، رسول اللہﷺنے فرمایا: اعْمَلُوا فَكُلٌّ مُيَسَّرٌ لِمَا خُلِقَ لَهُ، أَمَّا مَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ السَّعَادَةِ، فَيُيَسَّرُ لِعَمَلِ أَهْلِ السَّعَادَةِ، وَأَمَّا مَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الشَّقَاءِ فَيُيَسَّرُ لِعَمَلِ أَهْلِ الشَّقَاوَةِ اپنے اچھے عمل کرتے رہو، ہر شخص کے لیے وہ کام آسان کر دیا گیا ہے جس کے لیے وہ پیدا کیا گیا ہے۔ جو شخص نیک بختوں میں سے ہو گا تو اس کے لیے نیک بختوں کے عمل آسان کر دئیے جائیں گے، اور جو شخص بدبختوں میں سے ہوا تو اس کے لیے بدبختوں والے عمل آسان کر دئیے جائیں گے۔ متفق عليه «، رواه البخاري (1362) و مسلم (2647/6) [و البيهقي في کتاب القضاء والقدر (47) ] » اگر آپ نیک بخت رہنا چاہتے ہو تو نیکی کرنا ترک مت کرو، بلاتخصیص، بلاتوقع اور بغیر لالچ کے نیکی کرتے رہو، اللہ سے اپنا اجر طلب کرو، نہ کہ دنیا والوں سے۔ ابو امامہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا إِنَّ اللَّهَ لَا يَقْبَلُ مِنْ الْعَمَلِ إِلَّا مَا كَانَ لَهُ خَالِصًا وَابْتُغِيَ بِهِ وَجْهُهُ اللہ تعالیٰ کوئی عمل قبول نہیں کرتا سوائے اُسکے جو خالص اُس کی ذات کیلئے کیا جائے اور اُس عمل کے کرنے سے صرف اللہ ہی کی رضا مندی مقصود ہو۔ صحیح: سنن نسائی - كتاب الجهاد والسلام
❤️ 👍 🙏 🌹 💐 💚 🤲 57

Comments