اردو ادب ،کوکنگ، ٹوٹکے،ٹپس  🍲Cooking
اردو ادب ،کوکنگ، ٹوٹکے،ٹپس 🍲Cooking
February 13, 2025 at 05:17 PM
ایک کہانی بہت پرانی اور بریانی! تحریر قرۃ العین صبا اور کچھ چاہیے بریانی کے لئے؟ دو بار پوچھنے پہ میں کچھ زچ سی ہو گئی تھی نہیں بس ٹماٹر چاہیئں باقی سب کچھ ہے مرغی کا پیکٹ ہے، مصالحہ بھی ہے اور چاول وغیرہ بھی موجود ہیں، آلو بخارے میں ضرور ڈالتی ہوں وہ بھی ہیں، میں نے جلدی جلدی بریانی کی لسٹ دھرائی، آج جمعہ تھا، بریانی کا یونیورسل دن، جمعے کو بریانی نہیں پکتی تو بچے شور ڈال دیتے ہیں۔ چلو ٹھیک ہے ابھی زیادہ گروسری کرنی بھی نہیں ہے تنخواہ کے آخری دن ہیں بجٹ ٹائیٹ ہے بلکہ تمہیں اس دن وہ پیسے دیے تھے نا وہ ذرا مجھے دے دو(لوُ بھئی اب اس آخری نوٹ سے بھی گئے میرے پاس کونسا خزانہ تھا) میں نے چپ چاپ سے اپنی بچت کا آخری نوٹ احسن کے ہاتھ پہ رکھ دیا، اب یہ باتیں ضروری تھیں کیا، ہر وقت کی کھینچا تانی سے میں بس تنگ ہی رہتی تھی، میں کونسا ہر وقت شاپنگ کرتی رہتی ہوں یا ڈیزائنروں کی سیلوں سے دوسری عورتوں کی طرح ٹوٹی پڑتی ہوں اور تھیلے بھر بھر کے کپڑے لاتی ہوں لیکن احسن نے تو عادت ہی بنائی ہوئی تھی کہ ادھر سودا لے کے نکلو اور ادھر وہ لسٹ دیکھ کے باآوازِ بلند اعلان کرنا نہیں بھولتے کہ اتنے ہزار کا بل بن گیا، اب بندہ پوچھے مجھے اکیلے کھانا ہے کیا سب کچھ؟ ماشااللہ بڑھتی عمر کے بچے ہیں، ہر کچھ گھنٹوں بعد ہانڈی اور کچن ٹٹولا جا رہا ہوتا ہے کہ کچھ ہے کیا؟ میں خود جنک کے خلاف ہوں تو کوشش کرتی ہوں کہ ہر چیز گھر میں پکا کے رکھ دوں اوپر سے فوڈ پانڈوں اور ہوم ڈیلیوری کا اژدھام، بندہ جاۓ تو کہاں جاۓ اور پھر خون جب جلتا ہے جب خود الٹ چال چل دیتے ہیں۔ ابھی کل ہی کی بات ہے مجھے ایک ویب سائٹ پہ چاۓ کے مگّے بہت ہی پسند آ گئے تھے، بڑے چاؤ سے احسن کو دکھاۓ تو منہ بنا کے کہنے لگے بس ٹھیک ہی ہیں ایسے بھی کوئی خاص نہیں، اور ابھی ان خرچوں کی ضرورت بھی نہیں ہے اور نہ گنجائش اگلے مہینے دیکھ لینا۔ کراکری خاص کر چاۓ کے برتنوں میں میری جان ہے اور یہ ہلکے گلابی پھولوں والے کپ اتنے آرٹسٹک تھے کہ کیا بتاؤں لیکن میں نے صورتحال اور لہجہ بھانپتے ہوۓ ویب سائٹ پہ ڈیلیوری کینسل کروا دی تھی کہ تنخواہ کے آخری دنوں میں کہیں کوئی بھونچال ہی نہ آجاۓ، پھر کچھ یوں ہوا کہ مجھے ساری بچت اور بجٹ کی کہانیاں سنا کے شام کو بچوں کی فرمائش پہ میاں جی نے فوڈ پانڈے کی چاندنی کروا دی، اور میں سوچتی رہ گئی کہ ابھی کچھ دیر پہلے یہی صاحب میرے سامنے مہنگائی کا رونا رو رہے تھے اور اب مگّوں سے ڈبل قیمت میں فرائیڈ چکن کے ڈبے ڈائیننگ ٹیبل پہ میرا منہ چڑا رہے ہیں، اور یہ چاۓ کے مگّے کونسے میرے ذاتی استعمال کی چیز تھے، یہ میاں لوگوں کے لئے بچے سگے اور بیویاں سوتیلی ہوتی ہیں کیا؟ یا پھر سارے رونے بیویوں ہی کے لئے ہیں، اس لئے کہتے ہیں کہ عورت کی کچھ اپنی کمائی بھی ضرور ہونی چاہئیے تاکہ ان چھوٹی چھوٹی چیزوں کے لئے کسی کا منہ نہ دیکھنا پڑے، لیکن اس کا بھی کوئی فائدہ نہیں مر مر کے اپنی بچت کر بھی لو وہ بھی آخری دنوں میں گھر کے کسی خرچے کی نظر ہو جاتی ہے۔ مجھے شدید غصہ آ رہا تھا۔ کچھ اس” ٹائٹ بجٹ” کے گیان پہ مجھے کل کی فرائیڈ چکن بھی یاد آ گئی تھی اور کچھ مگّے چھوڑ دینے کا قلق بھی تھا اور اس سے بڑھ کے یہ کہ بھئی اگر جیب ہلکی تھی تو کس نے کہا تھا کہ خواہ مخواہ کی عیاشی کرو؟ میرا اتنی مشکل سے بچایا ہوا آخری نوٹ بھی گیا، اب کچھ بھی بولنا بیکار کے جھگڑے کو دعوت دے کر اپنا ایک اینڈ خراب کرنا تھا۔ احسن اچھا کماتے ہیں لیکن مہنگائی، فیسیں، بل، بچوں کی فرمائشوں اور تمام تر کھینچ تان کے باوجود ان کے ایسے جملے مجھے اسی طرح ٹریگر کر دیتے ہیں، ہزار بار سمجھا چکی ہوں کہ جب خرچہ کرتے ہی ہیں تو یوں حساب کتاب کیوں جتاتے رہتے ہیں لیکن مجال ہے جو سمجھ میں آجاۓ۔ دماغ میں کچھ دیر یہی جنگ چلتی رہی، ان کی عادت سے تو میں واقف تھی ہی، جلنے کڑھنے کا کوئی فائدہ نہیں تھا، میں نے وضو کر کے جمعے کی نماز پڑھی اتنے میں وہ بھی نماز سے واپسی پہ ٹماٹر لے آۓ، کدھر ہو تم، میں اتنی دیر سے فون کر رہا تھا فون؟ کب کیا آپ نے میں نے فون اٹھا کے دیکھا تین مسڈ کالز تھیں۔ اوہ مجھے پتہ نہیں چلا میں پوچھنا چاہ رہا تھا کہ کچھ اور تو نہیں چاہیے؟ افوہ، کتنی ہی لسٹ بنا دو اور بتا دو لیکن یہ مرد لوگ جب تک یہ بازار جا کے چار بار فون نہ کریں ان کی تسلی نہیں ہوتی، ابھی تو میں نے بس ٹماٹر ہی منگواۓ تھے، میں بس دل ہی دل میں سوچ کے رہ گئی۔ دماغ کی پکتی ہانڈی کو چھوڑ کے میں نے بریانی کا قورمہ چڑھایا، بچوں کے آنے کا وقت ہونے والا تھا، فرج سے چیزیں نکالیں تو ہرا مصالحہ ندارد، بریانی اس کے بغیر پک تو جانی تھی لیکن مزا نہیں آتا، اب ایک دم اپنی بیوقوفی کا احساس ہوا ، ایک بار دیکھ ہی لیتی، یاد ہی نہیں آ کے دیا، مجھے افسوس ہوا، ہرا دھنیہ تو تھوڑا سا نکل آیا، دو تین مری چری سی ہری مرچیں بھی تھیں لیکن میں زرا مرچیں اچھی طرح ڈالا کرتی تھی، سب کو بریانی چٹ پٹی ہی اچھی لگتی تھی اور پودینے کے بغیر تو بریانی کی صحیح والی خوشبو ہی نہیں آتی، اب اپنے اوپر غصہ آنے لگا، دو بار پوچھا بھی تھا انھونے اور فون بھی کیے لیکن اپنی جلی کٹی سے فرصت ملے تو بات ہے نا! اب کیا کروں دوبارہ چکر لگواؤں، وقت بھی کم رہ گیا ہے، کہیں گے آج چھٹی کر کے بیٹھا ہوں تو بازار کے چکر پہ چکر پھر سچ تو یہ ہے کہ غلطی میری تھی انھونے تو کئی بار پوچھا تھا، کیا پتہ خود ہی لے کے آ گئے ہوں، اک مبہم سی امید در آئی.. اس بات کے چانسسز بھی تھے کہ میاں جی اکثر ایسی سمجھداری والی نیکیاں کر بھی دیا کرتے تھے۔ میں نے امید و بیم کی کیفیت میں ٹماٹروں کا شاپر کھولا دو گرہیں کھلتے ہی لال ٹماٹروں کے نیچے ایک چھوٹی سی تھیلی اور نظر آئی جس میں سے کچھ ہرا ہرا جھانک رہا تھا ایک لمحے میں میرا چہرہ ایک چٹکی ڈینٹونک سے چٹکی بجاتے ہی کی مثال ڈینٹونک کا اشتہار بن چکا تھا کیونکہ تھیلی میں ناصرف پودینہ تھا، بلکہ ہرے دھنیے کی تازی گڈی اور تازہ تازہ اور کراری چھوٹی ہری مرچیں بھی موجود تھیں۔ اب اتنے برے بھی نہیں ہیں احسن! میری ساری جھنجھلاہٹ ایک لمحے میں کافور ہو گئی تھی۔۔ چھوٹی چھوٹی باتوں اور بچوں کی خوشیوں کا بھی تو کتنا خیال رکھتے ہیں، بچے بھی تو ہمارے ہی ہیں چلو مگّے اگلے مہینے سہی۔ کیا یہ ہرے دھنیے اور پودینے کا جادو ہے؟ مجھے اپنے بدلتے موڈ پہ ہنسی آگئی۔ زندگی کے مسائل اور نشیب و فراز تو زندگی بھر رہیں گے، لوگوں کے رویوں کا بدلنا بھی مشکل ہے لیکن بروقت ملنے والی یہ چھوٹی چھوٹی نعمتیں بھی انعام ہوتی ہیں، اگر ہم گنیں تو! کیا خیال ہے؟ قرۃالعین صباؔ (یوں تو یہ ایک فرضی کہانی ہے لیکن کرداروں میں اگر مماثلت نظر آۓ تو وہ اتفاقیہ نہیں کیونکہ ہمارے معاشرے میں متوسط طبقے کے ننانوے فیصد جوڑوں کے یہی درد ہیں:) )
❤️ 👍 😂 💯 😢 ☺️ ♥️ 👌 💞 😊 172

Comments