
AMU NEWS
February 25, 2025 at 06:57 AM
یہ کس قدر شرمناک ہے کہ ایک وزیر، جو خود اردو کے الفاظ کا استعمال کرتا ہوں، اور اسی زبان کو مولوی اور کٹھ ملا کی زبان بھی بتاۓ، اور اس پر اسپیکر مسکرا رہے ہو گویا ایک زبان کی توہین ان کے لیے تفریح ہے.
جبکہ یہ وہ زبان ہے جس کے بنا ہم سب گونگے ہو جائیں گے ساتھ ہی اردو کے بغیر ہندوستانی زبانیں ہی نہیں، ہماری پوری تہذیب اپاہج ہے،
اور آج یہ کہنا کہ اردو کسی مخصوص مذہب کی زبان ہے، خود اردو کی توہین ہے! اردو صرف مسلمانوں کی نہیں، یہ پورے ہندوستان کی زبان ہے۔
یہ وہی اردو ہے جس میں چکبست نے ہندوستان کی عظمت کے گیت گائے، پریم چند نے سماج کی تلخیوں کو بےنقاب کیا، اور راجندر سنگھ بیدی نے ادب کو نئی بلندیوں پر پہنچایا۔
اردو کا دامن اتنا وسیع ہے کہ اس نے سب کو سمو لیا، لیکن آج کچھ لوگ اسے تنگ نظری کی دیواروں میں قید کرنا چاہتے ہیں.
اور سب سے زیادہ منافقت ان لوگوں کی ہے جو اردو کے نام پر کاروبار کرتے ہیں۔ مزے کی بات دیکھیں، اردو کے تحفظ اور ترقی کے نام پر کروڑوں کا کاروبار کرنے والے سنجیو صراف، جو ریختہ فاؤنڈیشن چلاتے ہیں، انہوں نے بھی اردو کے خلاف دیے گئے اس بیان پر ایک لفظ نہیں کہا! اردو پر حملہ ہو اور وہ خاموش رہیں؟ یہ تو ایسے ہی ہے جیسے کوئی آگ لگنے پر پانی بیچتا رہے لیکن بجھانے کے لیے ایک بوند نہ دے!
اور سب سے بڑا المیہ ان لوگوں کے لیے ہے جو اردو پڑھاتے ہیں، اردو لکھتے ہیں، اردو کی نوکری کرتے ہیں، اردو کے تحفظ کے نام پر فنڈ لیتے ہیں، اردو یونیورسٹیاں چلاتے ہیں، اور بڑے بڑے اردو مشاعرے منعقد کرتے ہیں۔ آج جب اردو پر حملہ ہوا ہے، تو ان کی زبانیں خاموش کیوں ہیں؟ یہ وقت سالانہ "بڑے مشاعرے" کرنے کا نہیں، اردو کے حق میں بولنے کا ہے.
ساتھ ہی یہ بتانے کا ہے کہ اردو صرف ایک زبان نہیں، ہماری تہذیب کا حصہ ہے، ہماری شان ہے، ہماری پہچان ہے! اردو صرف شاعری کی زبان نہیں، یہ تحریک کی زبان ہے، مزاحمت کی زبان ہے، انقلاب کی زبان ہے.
اگر آج ہم نے اردو کے خلاف بولنے والوں کو جواب نہ دیا، تو آنے والی نسلیں ہم سے سوال پوچھیں گی کہ جب ہماری تہذیب پر زبان پر حملہ ہو رہا تھا، تو کیا ہم تماشہ دیکھ رہے تھے؟؟
#urdulanguage
#urduadab
#اردو

❤️
👍
☠️
🌙
💩
🔥
🚩
20