Kifayatullah Sanabili
February 28, 2025 at 02:16 PM
جماعت بندى كى شرعى حيثيت (تحریر: شیخ عبدالحسیب مدنی حفظہ اللہ) اس قسم کی جماعتوں کا وجود بھی چند شرائط سے مربوط ہے جو اہل علم کے متفرق فتاوی میں ہمیں ملتی ہیں۔ ان میں سے چند بنیادی شرائط درج ذیل ہیں: ① جماعت بذات خود مقصود اصلی نہ ہو بلکہ وہ مصالح جو اس جماعت بندی سے وابستہ تھے ہمیشہ وہی مقصود رہیں۔ ② جماعتی اصول وضوابط یا جماعتی ذمہ دار کی اندھی اطاعت نہ ہو بلکہ ”وتعاونوا علی البر والتقوی ولا تعاونوا علی الإثم والعدوان“ اور ”لا طاعۃ لمخلوق فی معصیۃ الخالق“ جیسے نصوص ہمیشہ پیش نظر رہیں۔ ③ چونکہ ان جماعتوں کی اصل محض تعاون پر ہے لہذا یہ جماعتیں اور اس کے اصول وضوابط ولاء اور براء (یعنی دوستی ودشمنی) کی اساس اور بنیاد نہ ہوں ورنہ یہ خالص حزبیت ہوگی جو شرعا مبغوض وممقوت ہے۔ ④ ان جماعتوں کے نظم اور انتظام میں ضوابط کے مطابق ذمہ داریوں پر افراد کی تعیین ہو مگر ان عہدوں کے حصول کے چکر میں باہم دست وگریبان ہونا اور ایک دوسرے کی کردار کشی کرنا شرعا حرام اور ناجائز ہے۔ ⑤ یہ جماعتیں محض تعاون کی ایک شکل ہیں۔ نہ یہ مسلم حکومت کا بدیل ہیں اور نہ اس کے ذمہ دار امیر المؤمنین لہذا“ جماعۃ المسلمین ”یعنی مسلمانوں کی ایک حاکم کے تحت موجود اجتماعیت سے متعلق جو نصوص و احکام ہیں ان جمعیتوں پر لاگو نہیں ہوتے بلکہ ان کی اصل“ المسلمون علی شروطہم ”کے تحت باہمی تعاون اور رضائے الہی کا جذبہ ہی ہے۔ ⑥ یہ جماعتیں اپنے وجود سے لے کر اپنی بقا اور کارکردگی کے جملہ معاملات میں شرعی احکام کی پابند رہیں۔ . مکمل مضمون کے لئے یہ لنک ملاحظہ ہو: https://kifayatsanabili.com/jamiat-jamat-bandi-ki-sharayi-haisiyat/
❤️ 👍 🌹 18

Comments