
Where Quranic Wisdom Meets Everyday Life 🔄
February 28, 2025 at 12:25 PM
Ad-Dhuhaa 93:10
وَأَمَّا ٱلسَّآئِلَ فَلَا تَنۡهَرۡ
Urdu - Muhammad Junagarhi
اور نہ سوال کرنے والے کو ڈانٹ ڈپٹ.[1]
Urdu - Abul A'ala Maududi
اور سائل کو نہ جھِڑکو، [10]
سورة الضُّحٰی حاشیہ نمبر :10
اس کے دو معنی ہیں اگر سائل کو مدد مانگنے والے حاجت کے معنی میں لیا جائے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کی مدد کرسکتے ہو تو کردو، نہ کرسکتے ہو تو نرمی کے ساتھ معذرت کردو، مگر بہرحال اسے جھڑکو نہیں۔ اس معنی کے لحاظ سے یہ ہدایت اللہ تعالیٰ کے اس احسان کے جواب میں ہے کہ |" تم نادار تھے پھر اس نے تمہیں مالدار کردیا |"۔ اور اگر سائل کو پوچھنے والے، یعنی دین کا کوئی مسئلہ یا حکم دریافت کرنے والے کے معنی میں لیا جائے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ایسا شخص خواہ کیسا ہی جاہل اور اجڈ ہو، اور بظاہر خواہ کتنے ہی نامعقول طریقے سے سوال کرے یا اپنے ذہن کی الجھن پیش کرے، بہرحال شفقت کے ساتھ اسے جواب دو اور علم کا زعم رکھنے والے بد مزاج لوگوں کی طرح اسے جھڑک کر دور نہ بھگا دو ۔ اس معنی کے لحاظ سے یہ ارشاد اللہ تعالیٰ کے اس احسان کے جواب میں ہے کہ |" تم ناواقف راہ تھے پھر اس نے تمہیں ہدایت بخشی |"۔ حضرت ابو الدردا، حسن بصری، سفیان ثوری اور بعض دوسرے بزرگوں نے اسی دوسرے معنی کو ترجیح دی ہے کیونکہ ترتیب کلام کے لحاظ سے یہ ارشاد |" وَوَجَدَكَ ضَالًّا فَهَدَىٰ |" کے جواب میں آتا ہے۔
❤️
2