Sheikh Maqbool Ahmad Salafi Hafizahullah
Sheikh Maqbool Ahmad Salafi Hafizahullah
February 26, 2025 at 10:43 AM
*سوال:ہم نے تین سال پہلے تجارتی قسم کی ایک زمین لی تھی پھر اس پر کلینک بنایا، اب کچھ ماہ پہلے وہ کلینک مکمل ہوگیا ہے اور شروع بھی کر دیا ہے۔ ملازموں کی تنخواہیں جاری ہیں، کمائی ابھی کچھ خاص نہیں ہوئی۔ اگر ہم اس کو بیچ دیں تو ہمیں قیمت مل جائے گی تو کیا زکوٰۃ اسکی بنیادی قیمت پر ہوگی یا کس طریقے سے دی جائے گی بتا دیں؟* جواب: اگر زمین بیچنے کی نیت سے نہیں لی گئی تھی بلکہ اس پر کچھ بنانے یا اپنے استعمال کے لئے خریدی گئی تھی تو ایسی زمین پر زکوۃ نہیں ہوتی ہے۔ اب جبکہ اس پر کلینک بنایا گیا ہے تو زمین اور کلینک پر بھی کوئی زکوۃ نہیں ہے بلکہ اس سے جو آمدنی ہوگی اگر وہ نصاب تک پہنچے اور ایک سال تک رہے پھر اس میں ڈھائی فیصد زکوۃ دینی ہے۔ ہاں اگر اس کلینک کو بیچنے کی نیت کرلی جائے تو پھر یہ سامان تجارت ہے، اس پر جب ایک سال گزر جائے اس وقت موجودہ قیمت کے حساب سے ڈھائی فیصد زکوۃ دینی ہوگی لیکن اگر بیچنے کی نیت نہ ہو یا بیچنے کی نیت حتمی نہ ہو بلکہ تذبذب والی ہو تو ایسی صورت میں اس عمارت پر زکوۃ نہیں ہوگی۔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ *✍️ الشــيخ مقــبول أحمــد الســلفـي/ - حَـفِــظَـهُ اللَّٰهُ وَرَعَـــاهُ.* *❪جــــــدة دعـــــوة سنتر- السلامــــة- المملڪــــــة العربيـــــة السعوديــــــة❫* [https://whatsapp.com/channel/0029Va9mdWs6xCSG2iHfsW2P]
👍 2

Comments