بیان القرآن، ڈاکٹر اسرار احمد رحمة الله علیه
February 15, 2025 at 11:35 PM
#daily_quran_tafseer
*16 فروری 2025، تفسیر: بیان القرآن، مفسر: ڈاکٹر اسرار احمد رحمتہ اللہ علیہ*
*سورۃ التوبة آیت نمبر 9*
اِشۡتَرَوۡا بِاٰيٰتِ اللّٰهِ ثَمَنًا قَلِيۡلًا فَصَدُّوۡا عَنۡ سَبِيۡلِهٖ ؕ اِنَّهُمۡ سَآءَ مَا كَانُوۡا يَعۡمَلُوۡنَ ۞
*ترجمہ:*
انہوں نے اللہ کی آیات کو فروخت کیا حقیر سی قیمت کے عوض پس وہ لوگوں کو روکتے رہے اللہ کے رستے سے (اور خود بھی رکتے رہے) یقیناً بہت ہی برا ہے جو کچھ یہ کر رہے ہیں۔
*تفسیر:*
آیت 9 اِشْتَرَوْا بِاٰیٰتِ اللّٰہِ ثَمَنًا قَلِیْلاً
انہوں نے اللہ تعالیٰ کی آیات کی قدر نہیں کی اور ان کے بدلے میں حقیر سادنیوی فائدہ حاصل کرلیا۔ انہوں نے محمد ﷺ کو اللہ کا رسول جانتے ہوئے اور حق کو پہچانتے ہوئے صرف اس لیے رد کردیا ہے کہ ان کی چودھراہٹیں قائم رہیں ‘ لیکن انہیں بہت جلد معلوم ہوجائے گا کہ انہوں نے بہت گھاٹے کا سودا کیا ہے۔
فَصَدُّوْا عَنْ سَبِیْلِہٖ۔ اِنَّہُمْ سَآءَ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنََ
صَدَّ یَصُدُّ صَدًّا ‘ اس فعل کے اندر رکنے اور روکنے ‘ دونوں کے معنی پائے جاتے ہیں۔