
بیان القرآن، ڈاکٹر اسرار احمد رحمة الله علیه
February 21, 2025 at 11:53 PM
#daily_quran_tafseer
*22 فروری 2025، تفسیر: بیان القرآن، مفسر: ڈاکٹر اسرار احمد رحمتہ اللہ علیہ*
*سورۃ التوبة آیت نمبر 17*
مَا كَانَ لِلۡمُشۡرِكِيۡنَ اَنۡ يَّعۡمُرُوۡا مَسٰجِدَ اللّٰهِ شٰهِدِيۡنَ عَلٰٓى اَنۡفُسِهِمۡ بِالـكُفۡرِؕ اُولٰۤئِكَ حَبِطَتۡ اَعۡمَالُهُمۡ ۖۚ وَ فِى النَّارِ هُمۡ خٰلِدُوۡنَ ۞
*ترجمہ:*
مشرکوں کا یہ حق نہیں ہے کہ وہ آباد کریں اللہ کی مسجدوں کو اپنے اوپر کفر کی گواہی دیتے ہوئے یہ وہ لوگ ہیں جن کے سارے اعمال ضائع ہوگئے ہیں اور آگ ہی میں وہ رہیں گے ہمیشہ ہمیش۔
*تفسیر:*
آیت 17 مَا کَانَ لِلْمُشْرِکِیْنَ اَنْ یَّعْمُرُوْا مَسٰجِدَ اللّٰہِ شٰہِدِیْنَ عَلٰٓی اَنْفُسِہِمْ بالْکُفْرِ۔
یہ مساجد تو اللہ کے گھر ہیں ‘ یہ کعبہ اللہ کا گھر اور توحید کا مرکز ہے ‘ جبکہ قریش علی اعلان کفر پر ڈٹے ہوئے ہیں اور اللہ کے گھر کے متولی بھی بنے بیٹھے ہیں۔ ایسا کیونکر ممکن ہے ؟ اللہ کے ان دشمنوں کا اس کی مساجد کے اوپر کوئی حق کیسے ہوسکتا ہے ؟
اُولٰٓءِکَ حَبِطَتْ اَعْمَالُہُمْ۔ وَفِی النَّارِ ہُمْ خٰلِدُوْنَ
بیت اللہ کی دیکھ بھال اور حاجیوں کی خدمت جیسے وہ اعمال جن پر مشرکین مکہ پھولے نہیں سماتے ‘ ایمان کے بغیر اللہ کے نزدیک ان کے ان اعمال کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ ان کے کفر کے سبب اللہ نے ان کے تمام اعمال ضائع کردیے ہیں۔