
لَبَّیْک اَلجِہَاد
February 12, 2025 at 09:12 PM
چہرہ ہے انوار دو عالم کا صحیفہ
آنکھیں ہیں بحرین تقدس کےنگین ہیں
ماتھا ہے کے وحدت کی تجلی کا ہے ورق
عارض ہیں کے ولفجر کی آیت کے امین ہیں
گیسوں ہیں کےولیل کے بکھرے ہوئے سائے
ابرو ہیں قوسین شب قدر کھلے ہیں
قد ہے کے نبوت کے خدو خال معیار
بازو ہیں کے توحید کی عظمت کے علم ہیں
یہ موج تبسم ہے کے رنگوں کی دھنک ہے
یہ عکس متانت ہے کہ ٹھہرا ہو موسم
یہ شکر کے سجدے ہیں کے آیات کی تنزیل
یہ آنکھ میں آنسوں ہیں کے الہام کی رھم جھم
کہنے کو تو ملبوس بشر اوڑھ کے آیا
لیکن اس کے احکام فلک پر بھی چلے ہیں
انگلی کا اشارہ تھا کے تقدیر کی ضربت
مہتاب کے ٹکڑے تیرے قدموں میں پڑے ہیں
❤️
3