✒️ FIKR E RAZA فکر رضا 💻
✒️ FIKR E RAZA فکر رضا 💻
February 19, 2025 at 09:40 AM
مبسملا وحامدا ومصلیا ومسلما انسان محتاج عطا اور مبتلائے بلا (1)دنیا کا ہر انسان عطائے الہی کا محتاج ہے۔اگر اللہ تعالی اسے کچھ عطا نہ فرمائے تو کھانے کے ایک دانہ کے لئے وہ تڑپتا رہے اور پانی کے ایک قطرہ کے لئے وہ ترستا رہے اور محرومی کے علاؤہ کچھ ہاتھ نہ لگے۔ اسی طرح ہر زمانے میں لوگ بیماریوں میں مبتلا رہے پیں،لیکن عصر حاضر میں بیماریوں کی تعداد اور بیماروں کی تعداد بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔اس کثرت کا ایک سبب کھانے پینے میں بے احتیاطی ہے۔بہت سی چیزیں جو مزے دار اور ذائقہ سے بھرپور ہیں،وہ نقصان دہ بھی ہیں۔لوگ ان کے نقصان سے بھی واقف وخبردار ہیں،لیکن وہ ان چیزوں سے پرہیز نہیں کرتے ہیں۔ الحاصل ہر انسان محتاج عطا اور مبتلائے بلا ہے۔ہر قسم کی عطا بھی اللہ تعالی کی جانب سے ہوتی ہے اور شفائے امراض اور مصیبتوں سے نجات بھی رب تعالیٰ کی جانب سے ہے،لیکن اس کے باوجود لوگ اللہ تعالی کی طرف متوجہ نہیں۔ ارشاد الہی ہے: فَفِرُّوْۤا اِلَى اللّٰهِؕ-اِنِّیْ لَكُمْ مِّنْهُ نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌ::وَ لَا تَجْعَلُوْا مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَؕ-اِنِّیْ لَكُمْ مِّنْهُ نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌ(سورہ ذاتیات:آیت 52-51) ترجمہ:تو اللہ کی طرف بھاگو۔ بےشک میں اس کی طرف سے تمہارے لیے صریح ڈر سنانے والا ہوں۔اور اللہ کے ساتھ اَور معبود نہ ٹھہراؤ۔بےشک میں اس کی طرف سے تمہارے لیے صریح ڈر سنانے والا ہوں۔(کنز الایمان) (2)جو کافر ہیں،وہ اللہ تعالی کو نہ مانتے ہیں،نہ ہی صحیح طور پر جانتے ہیں۔مسلمان جو اللہ تعالی کا کلمہ پڑھتے ہیں،وہ بھی پورے طور پر اللہ تعالی کی طرف متوجہ نہیں۔ غریبوں کا طبقہ اپنی ضروریات زندگی مہیا کرنے کی فکر میں سرگرداں رہتا ہے۔متوسط طبقہ جس کے پاس کچھ فراوانی ہوتی ہے،وہ لوگوں کے درمیان اپنی عزت بنانے اور عظمت بڑھانے کے چکر میں لگا رہتا ہے،حالاں کہ عزت وذلت اللہ تعالی کی جانب سے ہے۔اگر وہ اللہ تعالی کی طرف متوجہ رہتے تو مزید عزت وعظمت پا لیتے اور جو کچھ کمی ہے،اس کا ایک سبب اللہ تعالی کی طرف متوجہ نہ ہونا بھی ہو سکتا ہے۔ انسانوں کا اعلی طبقہ انسانوں سے دور رہتا ہے۔کیا آپ براہ راست وزیر اعظم یا وزیر اعلی سے ملاقات کر سکتے ہیں۔ہرگز نہیں۔اس کے لئے آپ کو منظوری لینی ہو گی۔اسی طرح ڈی ایم،ایس پی وغیرہ سے بھی ہر شخص نہیں مل سکتا ہے۔ خواہ کوئی انسان اعلی ہو یا ادنی۔امیر ہو غریب۔عالم ہو یا جایل۔ہر انسان محتاج عطا اور مبتلائے بلا ہے۔ہر ایک کو اللہ تعالی کی طرف بھاگنا چاہئے اور اس ذات کریم خلیق ورحیم علیہ الصلوہ والتسلیم سے رہنمائی لینی چاہئے جو ہمارے لئے نذیر و بشیر بنا کر مبعوث فرمائے گئے ہیں اور ہر امتی کو اپنے نبی علیہ الصلوۃ والسلام کے وسیلے سے ہی اللہ تعالی تک رسائی ملتی پے،لہذا اپنے رسول ونبی علیہ الصلاۃ والسلام سے بھی والہانہ محبت اور خوب تعظیم و تکریم کرنی چاہیے: وما علینا الا البلاغ طارق انور مصباحی جاری کردہ:19:فروری 2025

Comments