
Aik Mukhbir
March 1, 2025 at 02:12 AM
اہرام مصر کی تعمیر اور تاریخ حیرت انگیز ہے۔ جیزہ کے عظیم اہرام، جو خوفو کے اہرام کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں، دنیا کے سات عجائبات میں سے ایک ہے۔ اس اہرام کی بلندی تقریباً 481 فٹ (146.6 میٹر) تھی اور یہ تقریباً 3,800 سال تک دنیا کی سب سے بلند عمارت رہا۔
اہرام کی تعمیر میں تقریباً 2.3 ملین چونے کے پتھر اور گرینائٹ کے بلاکس استعمال ہوئے، جن میں سے کچھ کا وزن 80 ٹن تک تھا۔ ان بلاکس کو انتہائی درستگی کے ساتھ نصب کیا گیا تھا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ قدیم مصریوں کو انجینئرنگ اور جغرافیہ کا گہرا علم تھا۔ ان بلاکس کی تراش خراش اور نقل و حرکت کے بارے میں کئی نظریات موجود ہیں، مگر یہ ابھی بھی ایک معما ہے کہ اتنی بھاری پتھروں کو کیسے منتقل کیا گیا ہوگا۔
اہرام کا بنیادی مقصد فرعونوں اور شاہی خاندان کے افراد کے مقبرے کے طور پر تھا۔ مصریوں کا عقیدہ تھا کہ اہرام فرعون کی روح کو آسمان کی طرف لے جانے میں مدد دیتے ہیں اور ان کی ابدی زندگی کو محفوظ رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ، اہراموں میں قیمتی خزانے، زیورات اور دیگر قیمتی اشیاء بھی دفن کی جاتی تھیں تاکہ فرعون کے بعد کی زندگی میں استعمال ہو سکیں۔
اہرام کی تعمیر میں مزدوروں کی محنت کا خاص دخل تھا۔ عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ اہرام غلاموں نے بنائے تھے، مگر حالیہ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ماہر مزدوروں نے بنائے تھے جو اپنے کام میں ماہر تھے اور انہیں اچھی تنخواہ دی جاتی تھی۔ یہ مزدور اپنی پیشہ ورانہ مہارت کے علاوہ ایک مضبوط سماجی نظام کا حصہ تھے، جو ایک منظم اور منضبط ٹیم کے تحت کام کرتے تھے۔
اہرام مصر کی تاریخ اور تعمیرات واقعی حیرت انگیز ہیں اور ان کی داستان آج بھی دنیا بھر میں مقبول ہے۔ ان کی عظمت اور انوکھا پن ہمیں قدیم مصری تہذیب کی حیرت انگیز صلاحیتوں اور انجینئرنگ کے شاہکاروں کی یاد دلاتے ہیں۔