
Healthcare
February 21, 2025 at 09:02 AM
جی ہاں، چرس اسلام میں حرام ہے۔
قرآن اور سنت میں واضح طور پر نشہ آور چیزوں سے منع کیا گیا ہے۔ چرس کے استعمال سے انسان کی عقل اور ہوش و حواس متاثر ہوتے ہیں جس سے انسان صحیح فیصلے کرنے اور اچھے برے میں تمیز کرنے سے قاصر ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، چرس کے استعمال سے صحت پر بھی بہت برے اثرات مرتب ہوتے ہیں اور انسان کئی بیماریوں کا شکار ہو سکتا ہے۔
اسلام میں ہر اس چیز سے منع کیا گیا ہے جو انسان کی صحت کے لیے نقصان دہ ہو یا جس سے انسان کی عقل اور ہوش و حواس متاثر ہوں۔ چرس کا استعمال ان دونوں زمروں میں آتا ہے، اس لیے یہ اسلام میں حرام ہے۔
اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا ہے:
"اے ایمان والو! بے شک شراب اور جوا اور بت اور فال نکالنے کے تیر ناپاک ہیں، شیطانی کاموں میں سے ہیں۔ سو ان سے بچتے رہنا کہ تم فلاح پاؤ۔" (المائدہ: 90)
اس آیت میں شراب کے ساتھ جوئے اور بتوں کا ذکر کیا گیا ہے اور ان سب کو شیطانی کام قرار دیا گیا ہے۔ چرس بھی نشہ آور ہونے کی وجہ سے اسی زمرے میں آتی ہے۔
ایک اور جگہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
"اور نہ اپنے ہاتھوں سے اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈالو۔" (البقرہ: 195)
چرس کے استعمال سے انسان کی صحت کو شدید نقصان پہنچتا ہے اور وہ کئی بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے۔ اس لیے چرس کا استعمال خود کو ہلاکت میں ڈالنے کے مترادف ہے۔
ان آیات اور احادیث کی روشنی میں یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ چرس کا استعمال اسلام میں حرام ہے۔ ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ اس سے پرہیز کرے اور اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو اس کے برے اثرات سے بچائے۔