
فلسطین الآن
February 27, 2025 at 04:54 PM
فلسطینیوں کی رہائی
آج نصب شب غزہ کی مزاحمتی تنظیم نے چار اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں بین الاقوامی ریڈ کراس کو حوالے کر دیں، جس نے انہیں معبر کرم ابو سالم کے ذریعے اسرائیل منتقل کر دیا۔ یہ عمل خان یونس میں بغیر کسی سرکاری تقریب اور میڈیائی کوریج کے انجام پایا۔ اس دوران رام اللہ میں مغربی کنارے میں فلسطینی قیدیوں کے رہائی کی ایک بڑی تقریب ہوئی، جو قیدیوں کے تبادلے کے عمل کا حصہ تھی۔ دوسری جانب، اسرائیلی براڈکاسٹ اتھارٹی نے یہ بھی رپورٹ کیا کہ امریکہ اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات جاری ہیں تاکہ جنگ بندی کے معاہدے کے پہلے مرحلے کو مزید چند ہفتوں کے لیے توسیع دی جا سکے۔
دجالی وزیر اعظم کے دفتر نے تصدیق کی کہ انہیں معبر کرم ابو سالم میں چار قیدیوں کی لاشیں موصول ہو چکی ہیں اور ان کی ابتدائی شناخت کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ اس کے دوران، رام اللہ کے وسط میں 42 فلسطینی قیدیوں کا عوامی استقبال کیا گیا۔ ان قیدیوں کو اسرائیل کی عوفر جیل سے رہا کر کے رام اللہ منتقل کیا گیا اور یہ عمل سخت سیکورٹی انتظامات کے درمیان مکمل ہوا۔ اس پہلی قسط میں 37 قیدیوں کا تعلق مغربی کنارے سے ہے، جبکہ 5 قیدی القدس سے ہیں۔ فلسطینی ہلال احمر نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ چند ماہ سے کومے میں پڑے ہوئے قیدی کاظم زواهرة کو بیٹ جالا کے الحُسین اسپتال منتقل کر رہے ہیں۔ وہ سرطان میں مبتلا ہیں اور کومے میں بھی دجال نے انہیں قید میں رکھا تھا۔ دو قیدی خالد الحلبي اور حمزة الكالوتي رہا ہو کر اپنے گھروں تک پہنچے، اور ان کی واپسی کے وقت القدس میں اسرائیلی فورسز نے محاصرہ کر رکھا تھا۔ رام اللہ اور بیتونیا میں فلسطینیوں کی بڑی تعداد ان رہا ہونے والے قیدیوں کا استقبال کرنے کے لیے جمع ہوئی اور یہ منظر خوشی اور جوش سے بھرپور تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوجی گاڑیاں اور بلڈوزر تیار ہیں تاکہ سجن عوفر کے ارد گرد کسی بھی استقبال کی تقریب کو روکا جا سکے۔ اسرائیلی فورسز نے رام اللہ کے مغربی حصے میں واقع بیتونیا قصبے میں داخل ہو کر وہاں کے قیدیوں کے استقبال کی کوششوں کو روک دیا۔ فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی کہ اسرائیلی فورسز نے القدس میں المسکوبيہ جیل کے ارد گرد اپنی نفری کو مزید بڑھا دیا ہے۔ اس موقع پر ایک فلسطینی خاندان نے بتایا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس کے افسران ان کے گھر کا محاصرہ کر کے کسی بھی قسم کی استقبالی تقریب منعقد کرنے سے روک رہے ہیں۔ خاندان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس نے انہیں یہ وعدہ کرنے پر مجبور کیا کہ وہ آزاد ہونے والے قیدیوں کا استقبال نہیں کریں گے۔اس کے علاوہ، اسرائیلی فورسز نے شمالی رام اللہ کے علاقے مغیر میں قید عاطف ابو علیا کے گھر پر بھی چھاپہ مارا، جو رات کو رہا ہونے والے تھے۔
معلوماتی دفتر برائے اسیران نے ایک بیان میں کہا کہ ساتویں قسط کی پہلی کھیپ میں 620 قیدیوں کی رہائی کی جائے گی، جن میں سے 151 قیدیوں پر عمر بھر کی سزائیں اور طویل سزائیں ہیں۔ ان میں سے 43 قیدیوں کو مغربی کنارے اور القدس منتقل کیا جائے گا، جبکہ 97 قیدیوں کو بیرون ملک جلاوطن کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، 11 قیدی وہ ہیں جنہیں غزہ سے 7 اکتوبر 2023 سے پہلے گرفتار کیا گیا تھا۔ غزہ کے 7 اکتوبر کے بعد گرفتار ہونے والے 454 قیدیوں کو بھی رہا کیا جائے گا، جن میں 24 خواتین اور بچے شامل ہیں۔ غزہ کے رہا ہونے والے بچوں اور خواتین کی دوسری قسط کی تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔
ضیاء چترالی کی رپورٹ
❤️
2