فلسطین الآن
فلسطین الآن
February 28, 2025 at 12:46 PM
*قاہرہ – 28 فروری 2025* مصر میں غزہ جنگ بندی معاہدے کے اگلے مراحل پر مذاکرات جاری ہیں۔ قاہرہ میں اسرائیل اور قطر کے وفود پہنچ چکے ہیں، جہاں وہ امریکی نمائندوں کی موجودگی میں جنگ بندی سے متعلق مذاکرات میں شریک ہیں۔ *حماس کا مؤقف* حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ معاہدے کی تمام شقوں پر قائم ہے اور دوسرے مرحلے کی بات چیت کے لیے تیار ہے، جبکہ اسرائیل کی طرف سے معاہدے کی خلاف ورزی کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔ *مصر کی کوششیں* مصری حکام کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کی شرائط پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے گہرے مذاکرات ہو رہے ہیں۔ اس دوران غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کو بہتر بنانے کے طریقے بھی زیرِ بحث ہیں۔ *اسرائیل کی ممکنہ خلاف ورزی* گزشتہ روز اسرائیل نے ساتویں اور آخری قیدیوں کی کھیپ کا تبادلہ مکمل کیا، جو جنگ بندی کے پہلے مرحلے کا حصہ تھا۔ اب جب کہ معاہدے کو 41 دن ہو چکے ہیں، اسرائیل کو فوجی انخلا کے وعدے کے تحت صلاح الدین محور (فیلادلفیا) سے اپنی فوجیں واپس بلانی تھیں۔ تاہم، اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل انخلا کے بجائے وہاں فوجی موجودگی برقرار رکھنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ *اسرائیلی وزراء کے بیانات* اسرائیلی وزیرِ دفاع یسرائیل کاتس نے کہا کہ صلاح الدین محور کو غزہ کے ساتھ عارضی بفر زون بنایا جا رہا ہے تاکہ مبینہ طور پر سرنگوں کے ذریعے ہتھیاروں کی اسمگلنگ کو روکا جا سکے۔ حماس نے اس بیان کو معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل بہانے تراش کر معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ *اسرائیل کا نیا مطالبہ* اسرائیلی چینل 12 نے ایک حکومتی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ غزہ کو مزید امداد تبھی دی جائے گی جب زندہ یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت آگے بڑھے گی۔ اسرائیل نے یہ بھی کہا کہ وہ حماس کو غیر مسلح کیے بغیر معاہدے کا پابند نہیں رہے گا، اور اس موقف میں امریکہ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ *ٹرمپ کا بیان* دوسری جانب، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ سے متعلق مذاکرات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں دیں۔ نتائج مذاکرات کا مستقبل اسرائیل کے عملی اقدامات پر منحصر ہے۔ اگر اسرائیل معاہدے کی شرائط توڑتا ہے تو یہ مذاکراتی عمل اور خطے میں استحکام کے لیے شدید دھچکا ثابت ہو سکتا ہے۔ https://chat.whatsapp.com/GBiT8XOfamM3D9wZ3d2Wun

Comments