Mufti Inayatullah Habib
February 10, 2025 at 09:31 AM
*گناہ کی نحوست (ایک عجیب حکایت)*
مولانا رومی رحمہ اللہ نے ایک حکایت لکھی ہے کہ دو چور ایک گھر میں داخل ہوئے اور انھوں نے یہ طے کیا کہ جب گھر کا مالک روشنی کے لیے ’’ چقماق ‘‘ کو رگڑ کر روشنی جلائے گا ، تو ان میں سے ایک انگلی رکھ کر اس کو بجھا دے گا اور یہ واقعہ اس زمانے کا ہے جب کہ بجلی کا کوئی انتظام نہیں تھا ، چقماق کے پتھر ہوتے تھے ، جن کو ایک دوسرے پر رگڑتے ، تو آگ پیدا ہوجاتی تھی ، تو دو چوروں نے یہ طے کیا کہ ہم لوٹنا شروع کریں گے اور جب گھر والا جاگ کر ، بیدار ہوکر ، چقماق سے روشنی جلانا چاہے گا ، تو ایسی صورت میں ایک چور صرف یہ کام کرے کہ جیسے ہی وہ آگ جلائے ، اس پر ہاتھ رکھ دینا ، نتیجہ یہ ہوگا کہ وہ چقماق کا پتھر کبھی جلنے کا نہیں اور اس وقت تک دوسرا چور سب لوٹ لے گا ، چناںچہ ایسا ہی کیا اور گھر کو ان چوروں نے لوٹ لیا ۔
مولانا رومی رحمہ اللہ نے کہا کہ شیطان بھی اسی طرح بعض سالکین کے دل پر انگلی رکھ دیتا ہے ، تاکہ نور ختم ہو جائے ، سالک اگر کوئی نیکی کررہا ہے ، تو یوں سمجھو کہ وہ چقماق کا پتھر رگڑ رہا ہے اور شیطان اس پر انگلی رکھ دیتا ہے ، یہ انگلی وہی معصیت اور گناہ ہے ، جب گناہ ہوتا ہے ، تو وہ نیکی کی روشنی بجھ جاتی ہے ، سالک نے ’’ اللہ ، اللہ ‘‘ کی ، تلاوت و ذکر کیا ، شیطان نے فورا ً ہی اس کی آنکھوں سے کسی عورت کو دکھا دیا اور اس کے عشق میں اس کو مبتلا کردیا ، دل میں گندے خیالات پیدا کردیا ، اسی طرح گناہوں میں عمر گزر گئی اور یہ شخص صاحبِ نسبت بن نہ سکا ۔۔!!
واقعی بڑی عبرت کی بات ہے ، ہر سالک کو اس پر توجہ کرنے کی ضرورت ہے ، بعض سالکین رات دن خانقاہوں میں رہتے ہیں ، اولیا ء اللہ کی صحبت میں ہیں ، ذکر وتلاوت بھی کرتے ہیں ؛ لیکن گناہوں سے نہیں بچتے اور ان کا نور تام نہیں ہوتا اور یہ محروم رہ جا تے ہیں ۔
😢
1