Azadi Digital
Azadi Digital
March 1, 2025 at 03:59 AM
اسلام آباد(آن لائن)پاکستانی صارفین شدید معاشی خدشات کا شکار ہیں تاہم مستقبل کے حوالے سے امید کی سطح اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی،31 فیصد پاکستانیوں نے معاشی خدشات کے ساتھ ملکی حالات کو درست سمت پر گامزن قراردیدیا۔ایپسوس پاکستان نے آج موون یک ،ہوٹل اسلام آباد میں منعقدہ پریس کانفرنس میں اپنا تازہ ترین کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس سروے پیش کیا۔ یہ خصوصی ایڈیشن موجودہ حکومت کے پہلے سال کی تکمیل کے موقع پر جاری کیا گیا، جو پاکستانیوں کی ملک کے معاشی حالات اور اپنی ذاتی مالی صورتحال کے بارے میں رائے پر مبنی تھا۔عبدالستار بابر، سی ای او اور مینیجنگ ڈائریکٹر ایپسوس پاکستان نے سروے کے نتائج پیش کیے، جس میں سینئر صحافیوں، ماہرین اقتصادیات، ماہرین تعلیم اور سرکاری و نجی شعبے کے نمائندوں نے شرکت کی۔ نتائج کے مطابق، پاکستانیوں کے اعتماد کے تمام کلیدی اشارے گزشتہ سال کے مقابلے میں بہتری دکھا رہے ہیں۔ جن میں ملکی سمت، معاشی حالات، گھریلو خریداری میں آسانی اور سرمایہ کاری کا اعتماد شامل ہیں۔ کچھ اشاریئے تو اس سطح تک مثبت دکھائی دی، جو کہ اس وقت سے اب تک کی بلند ترین سطح ہے، جب سے ایپسوس یہ سروے کر رہا ہے۔ تاہم رپورٹ یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ عوامی اعتمادمجموعی طور پر اب بھی منفی ہے، جو معیشت اور طرز حکمرانی سے متعلق مسلسل خدشات کو ظاہر کرتا ہے۔ عبدالستار بابر نے اس موقع پر کہا کہ بہتری کے باوجود عوام کی اکثریت اب بھی معیشت روزگار کے تحفظ اور ملک کی مجموعی سمت کو کمزور سمجھتی ہے۔ یہ صورتحال اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ عوامی اعتماد بڑھانے کے لیے مربوط اور طویل المدتی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پاکستان کے نتائج کا ترکی، برازیل اور جنوبی افریقہ جیسے ممالک اور بھارت و چین جیسے ہمسایہ ممالک سے موازنہ کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان صارفین کے اعتماد کے معاملے میں بھارت اور چین سے کافی پیچھے ہے، تاہم ترکی سے قدرے بہتر پوزیشن پر ہے، جو کہ معاشی اور حکومتی چیلنجز کی نشاندہی کرتا ہے جن پر مسلسل توجہ دینے کی ضرورت ہے۔یہ بھی واضح کیا گیا کیا گیا ہے کہ سروے ایپسوس نے مکمل طور پر آزادانہ طور پر کیا، جس میں کسی بھی بیرونی ادارے یا اسپانسر کا کوئی مالی یا تکنیکی تعاون شامل نہیں تھا، تاک? نتائج میں مکمل غیر جانبداری اور شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس سروے کا مقصد یہ تھا کہ ہم اس دنیا کو بہتر سمجھ سکیں جس میں ہم رہتے ہیں اور یہ جان سکیں کہ دنیا بھر کے لوگ اپنی دنیا کے بارے میں کیا سوچتے اور کیا محسوس کرتے ہیں،پریس کانفرنس کے اختتام پر ایک سوال و جواب سیشن بھی منعقد ہوا، جس میں شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ پالیسی کے تسلسل، نجی اور سرکاری شعبے کے فروغ اور معاشی شفافیت کو یقینی بنانے سے عوامی اعتماد میں مزید بہتری لائی جا سکتی ہے۔ایپساس پاکستان نے کہا ہے کہ31 فیصد پاکستانیوں نے معاشی خدشات کے ساتھ ملکی حالات کو درست سمت پر گامزن قراردیدیا ہے ، تاہم پاکستانیوں کے معاشی خدشات برقرار ہیں ،تاہم مستقبل کے حوالے سے پر امیدہیں،سروے کے مطابق9 فیصد پاکستانی ملکی مجموعی حالات سے غیر مطمئن ہیں،31 فیصد پاکستانیوں کے مطابق ملکی حالات درست پر گامزن ہے،سروے رپورٹ کے مطابق 69 فیصد پاکستانیوں کے مطابق مہنگائی سب سے بڑا مسئلہ ہے،61 فیصد پاکستانیوں کے مطابق بے روزگاری سب سے بڑا چیلنج ہے،25 فیصد پاکستانیوں کا غربت کی بڑھتی شرح پر تشویش کا اظہار کیا ہے،63 فیصد پاکستانی ملکی معیشت کی صورت حال سے غیر مطمئن ہیں،صرف 20 فیصد پاکستانیوں کا ملکی معیشت بارے اطمینان کا اظہار کیا ہے،گھریلو استعمال کے اشیاءکی خریداری 88 فیصد پاکستانیوں کیلئے مشکل ہے،12 فیصد پاکستانی گھریلو اشیاءکی خریداری کو آسان سمجھنے لگے ،31 فیصد پاکستانی آئند 6 ماہ میں معاشی صورتحال میں بہتری کیلئے پر امید ہیں،40 فیصد پاکستانی علاقائی معاشی صورتحال میں بہتری سے نا امید ہیں،94 فیصد پاکستانی بڑے پیمانے پر خریداری سے قاصر ہیں،صرف 6 فیصد پاکستانیوں کی لگڑری اشیاءکی خریداری کی صلاحیت ہے،88 فیصد پاکستانی مستقبل کیلئے سیونگز کی صلاحیت نہیں رکھتے،81 فیصد باعث روزگار پاکستانی جاب سیکورٹی خدشات سے دوچار ہیں،19 فیصد پاکستانی اپنی نوکریوں کو محفوظ سمجھتے ہیں،سروے کے مطابق گلوبل کنزیومر انڈیکس میں پاکستان کی ایک سال میں 2.7 پوائنٹس بہتری آئی ہے ۔ ٭٭٭٭ https://whatsapp.com/channel/0029VaDuOWo2ZjCvSRjSP33q
🇮🇱 1

Comments