
Shaikh Khaleel Ur Rehman Chishti
February 11, 2025 at 12:38 PM
*امریکہ کا جاپان پر ایٹمی حملہ:*
*اگست 1945ء*
امریکہ جاپان کے شہر ہیروشیما (Hiroshima)پر 6اگست 1945ء ایٹم بم گراتا ہے* ۔
اگست1945ء امریکہ تین دن بعد جاپان کے شہر *ناگاساکی(Nagasaki) پر 9اگست 1945ء کو ایٹم بم گراتا ہے* ۔
دوسری جنگِ عظیم میں جاپانیوں کی 25لاکھ ہلاکتیں ہوئیں۔امریکی افراد کی ہلاکتیں 4لاکھ کے قریب تھیں۔
جاپان کے پاس 85,611طیارے تھے، جبکہ امریکہ کے پاس 3,24,750طیارے تھے۔
جاپانی فوجوں کی تعداد 17لاکھ تھی اور اس کے 51 ڈویژن تھے، جبکہ امریکی افوان کی تعداد 77لاکھ تھی۔
اگست 1945ء جاپان 18اگست 1945ء کواپنی شکست تسلیم کر لیتا ہے۔
ستمبر1945ء امریکی جرنل میک آرتھر،2ستمبر 1945ء کو جاپان کی غیر مشروط شکست کے معاہدے کو تسلیم کرتا ہے۔
ہتھیار ڈالتے وقت بھی جاپان کے پاس 20لاکھ کی فوج اور 3ہزار لڑاکا طیارے موجود تھے۔
مال غنیمت کی تقسیم:جرمنی کو دو حصوں میں بانٹ دیا گیا۔ شمالی کوریا روس کے قبضہ میں دیا گیا اور
جنوبی کوریا پر امریکہ کا تسلط برقرار رہا۔ اوکینا وا (Okinawa)اور امامی جزائر (Amami Island)پر امریکہ کا تسلط برقرار رہا۔
سخالین(Sakhalin) اور کورل جزائر (Coral Islands)کا قبضہ روس کو دے دیا گیا۔
1946 جنگی جرائم کے لیے ٹرائیبونل کا قیام:مئی 1946ء سے نومبر 1948ء تک پورے ڈھائی سال ایک بین الاقوامی فوجی ٹرائیبونل جاپان کے جرائم کا فیصلہ کرتا رہا۔ کئی ہزار لوگوں کے خلاف مقدمے قائم کیے گئے۔ کئی لوگوں کو سزائے موت دی گئی، جن میں جاپانی وزیرِ خارجہ، جاپانی وزیرِ جنگ، کمانڈر شامل تھے۔ لیکن افسوس ہے کہ ہیروشیما اور ناگاساکی کے مجرموں کے خلاف کچھ نہیں ہو سکا۔
ایک جاپانی سائنس دان شیروایشی(Shiro Ishii)، جو تحقیقی کام کے سربراہ تھے، اُنہیں سزا نہیں دی گئی۔ کہتے ہیں کہ انہیں اس لیے سزا نہیں دی گئی کہ اُنہوں نے اپنی تحقیقات سے امریکہ کو فائدہ پہنچایا تھا۔
© Khaleel ur Rehman Chishti