دربار عالیہ پیر پھٹان تحریک لبیک یا رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم
دربار عالیہ پیر پھٹان تحریک لبیک یا رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم
May 19, 2025 at 01:25 PM
💥غیرتِ عرب💥 جب غیرت کا تذکرہ ہوتا ہے تو عرب کی مٹی کا ذکر لازم آتا ہے۔ وہ مٹی جو اپنی عورتوں کی عزت پر آنچ آتی دیکھے تو ریت کا ذرّہ ذرّہ شمشیر بن جاتا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ عرب اپنی عورتوں کے معاملے میں حد درجہ غیرت مند اور حمیت شعار تھے۔ ان کے نزدیک عورت صرف ایک جنس نہیں، بلکہ ناموسِ حرم، عزت کا تاج اور غیرت کا مینار تھی۔ ایسا ہی ایک واقعہ سیرتِ طیبہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں آیا۔ یہودی قبیلہ بنو قینقاع، جو مدینہ میں رہتا تھا، ان کے بازار میں ایک باپردہ مسلمان خاتون خریداری کے لیے گئی۔ ایک یہودی نے شرارت سے اس کا پردہ باندھ دیا۔ جب وہ اٹھی تو اس کا جسم کا حصہ ننگا ہو گیا اور بازار میں قہقہہ بلند ہوا۔ عورت کی غیرت تڑپ اٹھی، وہ چیخی۔ بس! وہی چیخ غیور عرب کے دل پر آندھی بن کر چلی۔ ایک مسلمان صحابی نے اس یہودی کو قتل کر دیا۔ اس کے بدلے مسلمان شہید کر دیا گیا۔ جب یہ خبر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پہنچی، تو آپ غضبناک ہو گئے۔ فوراً بنو قینقاع کا محاصرہ کیا اور فرمایا: "أَتُفْتِنُونَ الْمُسْلِمَاتِ وَتَظُنُّونَ أَنَّكُمْ آمِنُونَ؟" کیا تم مسلمان عورتوں کی بےحرمتی کرو گے اور گمان رکھتے ہو کہ تم محفوظ ہو؟ اس دن عرب کی غیرت نے پوری قوم کے دل دہلا دیے تھے۔ صرف ایک عورت کی چیخ پر پورے قبیلے کو نشانِ عبرت بنا دیا گیا۔ یہی وہ غیرتِ عربی تھی جو اسلام کے فخر کا تاج بن گئی۔ لیکن افسوس! آج ہم اس غیرت کے جنازے پر کھڑے ہیں، خاموش اور بے حس۔ آج وہی عرب، جن کی تلوار عورت کی عزت پر جھکنے والوں کے گلے کا ہار بن جاتی تھی، آج وہ ٹرمپ جیسے صلیبیوں کے سامنے اپنی بیٹیوں کو قطار میں کھڑا کرتے ہیں۔ کہیں پر عورتیں مصافحے کر رہی ہیں، تو کہیں ناچتی ہوئی، ترانے گا رہی ہیں۔ گیتوں پر نچائی جا رہی ہیں، تاکہ مغرب کو خوش کیا جا سکے۔ کبھی یہ منظر صحرائے عرب کی ریت پر ممکن نہ تھا۔ آج اسی سرزمین پر ناموسِ نسواں کے محافظ، ناموس کو تماشا بنا چکے ہیں۔ ان کے آباء قبروں میں تڑپ رہے ہوں گے، جنہوں نے نگاہِ بد پر بھی تلوار کھینچی، اور آج ان کی نسلیں… نگاہوں سے آگے ہاتھوں کو تھام رہی ہیں۔ یاد رکھو! جب قومیں اپنی عورتوں کی عزت نیلام کرتی ہیں تو ان کی سلطنتیں بھی نیلام ہو جاتی ہیں۔
👍 1

Comments