آزارؔ-POETRY❤️ =URDU\ENGLISH ❤️~✍️Aazaar-
آزارؔ-POETRY❤️ =URDU\ENGLISH ❤️~✍️Aazaar-
June 9, 2025 at 01:16 PM
آخری نیند تھک ہار کر زندگی سے ابھی تو آرام کرنے کو لیٹا تھا، ابھی تو آنکھ لگی ہی تھی کہ شور اٹھنے لگا۔ چیخیں، آہیں، بھاگتے قدم، ہلچل کا طوفان۔ یوں لگا چارپائی کو کسی نے اٹھا لیا ، کہیں لے جایا گیا، کہیں رکھا گیا، کچھ صدائیں ابھریں، “اللہ اکبر”، “اللہ اکبر”۔ پھر ایک ہجوم، پھر کچھ دعائیں، پھر… مٹی اور پھر کچھ پھول، اندھیرا بڑھتا گیا، چہرے مدھم ہوتے گئے، آوازیں دور ہوتی گئیں، حتیٰ کہ مکمل خاموشی چھا گئی۔ ہر کوئی لوٹ گیا، اپنے اپنے مفاد، اپنی اپنی دنیا کی طرف۔ پھر کوئی نہ آیا، نہ جگانے، نہ بلانے، نہ رونے، نہ یاد کرنے، اور میں… مٹی میں اکیلا، بے نام، بے صدا، کسی بھولی دعا کا منتظر ۔ میں یہ سب دیکھ نہیں رہا تھا مگر آزار ؔمحسوس ہو رہا تھا ، یہ میرا خواب نہیں تھا ، یہ ہم سب کی حقیقت ہے مگر نہ مجھے نہ تمہیں ، کس کو آخرت کی فکر ہے ؟؟؟ ✍️آزار ؔ
Image from آزارؔ-POETRY❤️ =URDU\ENGLISH ❤️~✍️Aazaar-: آخری نیند   تھک ہار کر زندگی سے  ابھی تو  آرام کرنے کو لیٹا تھا، ابھی ...
👍 ❤️ 😢 8

Comments