PANSOTA LOK SAIVA  (پنسوتا لوک سیوا)
PANSOTA LOK SAIVA (پنسوتا لوک سیوا)
June 2, 2025 at 12:45 AM
یہ حدیث رسول اللہ ﷺ کی طرف سے ایک واضح ہدایت ہے جو *عیدالاضحی* کے موقع پر دی گئی: *📌 اہم نکات:* 1. *قربانی کا وقت کب شروع ہوتا ہے؟* – نبی کریم ﷺ نے بتایا کہ عید کی نماز سے پہلے قربانی کرنا جائز نہیں۔ – یعنی سب سے پہلے نماز عید پڑھو، پھر قربانی کرو۔ 2. *کیا عید کی نماز سے پہلے قربانی ہو جائے تو وہ قبول ہے؟* – نہیں، ایسی قربانی نفل صدقہ بن جاتی ہے، قربانی شمار نہیں ہوتی۔ – اور ایسی قربانی دوبارہ کرنی پڑے گی (اگر وہ واجب تھی)۔ 3. *نبی ﷺ نے اس بات پر سختی سے زور دیا:* – *"لَا يَذْبَحَنَّ"* (یعنی ہرگز نہ ذبح کرے) کے الفاظ تاکید اور ممانعت کے لیے آئے ہیں۔ *🧠 آج کے دور کے لیے سبق:* 1. جو لوگ قربانی کے شوق میں نماز سے پہلے ہی جانور ذبح کر دیتے ہیں، انہیں اس حدیث سے سبق لینا چاہیے۔ 2. عید کی نماز کے بعد، جب امام نماز اور خطبہ مکمل کرلے، تب قربانی کریں۔ 3. اگر کوئی جان بوجھ کر اس ترتیب کی خلاف ورزی کرتا ہے، تو وہ سنتِ نبوی ﷺ کے خلاف عمل کرتا ہے۔ *🕌 فقہی مسئلہ (علمی نکتہ):* شہری علاقوں میں قربانی کا وقت نماز عید کے بعد شروع ہوتا ہے۔ دیہاتی علاقوں میں، جہاں نماز عید نہ ہوتی ہو، بعض علماء کے نزدیک سورج طلوع ہونے کے بعد (تقریباً آدھا گھنٹہ بعد) قربانی کی اجازت ہے۔ لیکن احتیاط یہی ہے کہ عید کی نماز کے بعد کی جائے۔ *✅ نتیجہ:* نبی ﷺ نے عید کے دن ایک خاص ترتیب سکھائی: > *پہلے نماز → پھر خطبہ → پھر قربانی* اس ترتیب کو فالو کرنا نہ صرف سنت ہے بلکہ قبول قربانی کی شرط بھی ہے۔
❤️ 3

Comments