DAILY AZKAR
DAILY AZKAR
June 11, 2025 at 07:57 AM
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹 ⛲ *بسم الله الرحمن الرحيم* ⛲ 💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞       *اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَةُ اللّٰهِ وَبَرَکَاتُهٗ*                🇵🇰   *آج کا کیلنڈر*  🌤 🔖 *14 ذوالحجہ 1446ھ* 💎 🔖 *11 جون 2025ء* 💎 🔖 *29 جیٹھ 2082ب* 💎 🌄 *بروز بدھ Wednesday* 🌄 🖤 *موت کو ذبح کر دیا جائے گا !* 🔹 *رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’جب جنت والے جنت میں اور جہنم والے جہنم میں چلے جائیں گے تو موت کو لایا جائے گا اور اس کو جنت اور دوزخ کے درمیان کھڑا کیا جائے گا ، پھر اسے ذبح کر دیا جائے گا ، پھر اعلان کرنے والا اعلان کرے گا : اے جنت والو ! (اب) موت نہیں ہے (اور) اے جہنم والو ! (اب) موت نہیں ہے ۔ اہل جنت کو اپنی خوشی پر مزید خوشی حاصل ہو جائے گی اور جہنم والوں کو اپنے غم پر مزید غم لاحق ہو گا ۔‘‘*🔹 📗«صحیح مسلم :7184» 💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞💞 ☹️ *اُمّتِ مسلمہ کا المیہ* 😢 ✍️ تحریر : مجدی المغربی ـ غزہ فلسtین یقیناً، آج اُمّتِ مسلمہ کی سب سے بڑی مصیبت یہ ہے کہ اسے وہ قیادتیں میسر نہیں جن کے گرد وہ پورے اعتماد اور ثابت قدمی کے ساتھ جمع ہو سکے۔ یہ بحران اچانک پیدا نہیں ہوا، بلکہ اس کے کئی اسباب ہیں، جن میں سے ایک بنیادی سبب یہ ہے کہ دشمنانِ اسلام نے گزشتہ دو صدیوں کے دوران منظم منصوبہ بندی سے شریعتِ اسلامی کو مسلمانوں کی اجتماعی زندگی سے مکمل طور پر بےدخل کر دیا، یہاں تک کہ آج شریعت کا نفاذ اکثر مسلمانوں کے لیے کوئی مطلوب اور محبوب چیز ہی نہیں رہا۔ دوسرا سبب یہ ہے کہ جن شخصیات نے علم، جہاد یا اصلاحِ امت کے میدان میں قیادت کا حق ادا کیا، انہیں قتل کر دیا گیا، جیلوں میں ڈال دیا گیا، جلاوطن کر دیا گیا، یا ان کی سیرت اور کردار کو جھوٹے پروپیگنڈے سے مسخ کر دیا گیا۔ نتیجہ یہ ہے کہ آج امت میں حتیٰ کہ مخلصین کے درمیان بھی کسی ایک عالم، مجاہد یا رہنما پر اعتماد اور اتفاق رائے بہت مشکل ہو چکا ہے۔ تیسرا اور سب سے دردناک سبب یہ ہے کہ دنیا کی محبت، شہوتوں کی فراوانی، اور دین کے لیے قربانی سے زیادہ اپنی سلامتی کو ترجیح دینے کی بیماری عام ہو چکی ہے۔ دینِ اسلام کی نصرت، جو ہر مسلمان پر اس کی استطاعت اور حیثیت کے مطابق فرض ہے، آج نہ صرف فراموش کر دی گئی ہے بلکہ بہت سوں کو اس کا شعور تک نہیں رہا۔ ہم دیکھتے ہیں کہ دنیا بھر میں کروڑوں مسلمان ایسے ہیں جو امتِ مسلمہ کے زخموں پر تڑپتے ہیں، فلسطین، شام، کشمیر، برما، اور دیگر مظلوموں کے لیے روتے ہیں، اپنے مال اور جان کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں، لیکن انہیں کوئی ایسی قیادت نظر نہیں آتی جس کے پیچھے وہ چل سکیں، جس پر اعتماد کر سکیں، جس کے گرد یکسوئی سے جمع ہو سکیں۔ دشمن نے قیادت کو جسمانی طور پر بھی ختم کیا اور فکری و اخلاقی سطح پر بھی مسخ کر دیا، یہاں تک کہ اب امت بغیر سر کے ایک بےجان جسم کی مانند ہو گئی ہے، جو صرف تڑپ سکتا ہے، مگر اٹھ کر چلنے کے قابل نہیں۔ اور ہم سب کچھ دیکھ کر، جان کر، صرف یہ کہہ سکتے ہیں: "لا حول ولا قوة إلا بالله العلي العظيم" (اللہ کے سوا نہ کوئی طاقت ہے نہ کوئی مددگار، وہی غالب اور حکمت والا ہے)۔ 🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼

Comments