CourseCraft Official
CourseCraft Official
May 25, 2025 at 09:50 AM
پاکستان اور ایٹمی سفر پاکستان کا ایٹمی طاقت بننے کا سفر ایک طویل اور پیچیدہ عمل تھا، جس میں سیاسی عزم، سائنسی کوششیں، ہماری افواج کی سپورٹ اور حکمت عملی اور بین الاقوامی دباؤ شامل تھے۔ پرامن جوہری توانائی کا آغاز پاکستان نے 1953 میں امریکا کے ساتھ "ایٹم فار پیس" پروگرام کے تحت پرامن مقاصد کے لیے جوہری ٹیکنالوجی کے استعمال کا معاہدہ کیا۔ اسی سال اٹامک انرجی کمیشن (PAEC)قائم ہوا، جس کا مقصد بجلی پیداوار اور زراعت میں جوہری توانائی کا استعمال تھا۔ 1960 کی دہائی میں یورینیم کی کان کنی اور ری ایکٹرز کی تعمیر پر کام شروع ہوا، جیسے کینیڈا کی مدد سے 1972 میں کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ (KANUPP) کا قیام۔ بھارت کے ایٹمی تجربات اور پاکستان کا ردعمل (1974) 18 مئی 1974 کو بھارت نے "مسکراتا بودھا" نامی ایٹمی دھماکہ کیا، جس کے بعد پاکستان کو اپنی سلامتی کے لیے ایٹمی ہتھیار بنانے کا فیصلہ کرنا پڑا۔ وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹونے تاریخی جملہ کہا: "ہم گھاس کھائیں گے، مگر ایٹم بم ضرور بنائیں گے" انہوں نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو ہالینڈ سے بلوا کر کہوٹہ ریسرچ لیبارٹریز (KRL) کی بنیاد رکھی، جو یورینیم افزودگی کے لیے مرکزی ادارہ بنا ٹیکنالوجی کا حصول اور بین الاقوامی دباؤ1970–1980 پاکستان نے جرمنی، فرانس، اور لیبیا سے خفیہ طور پر جوہری ٹیکنالوجی حاصل کی۔ CIA کی 1980 کی دستاویزات کے مطابق، لیبیا کے معمر قذافی نے مالی مدد فراہم کی، جبکہ جرمن سائنسدانوں نے ٹیکنالوجی منتقل کی۔ امریکا نے پابندیاں عائد کیں، لیکن پاکستان نے ایلوئنیم ٹیوبز جیسے حساس آلات اسمگل کر کے پروگرام جاری رکھا سائنسی کامیابیاں اور خفیہ تجربات جاری رکھے یہ(1980–1998) کا دورانیہ تھا 1984 تک ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی ٹیم نے یورینیم کو 90% تک افزودہ کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی، جس کے بعد کولڈ ٹیسٹس (بغیر دھماکے کے تجربات) کامیاب ہوئے۔ 1990 کی دہائی میں پاکستان پر امریکی پابندیوں کے باوجود میزائل ٹیکنالوجی (غوری میزائل) تیار کی گئی۔ایٹمی دھماکے اور یوم تکبیر (1998) 11 اور 13 مئی 1998 کو بھارت کے پانچ دھماکوں کے جواب میں پاکستان نے 28 مئی 1998 کو وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے بلوچستان کے چاغی علاقے میں 6 ایٹمی دھماکے کیے، جسے "یوم تکبیر" کا نام دیا گیا۔ یہ دھماکے 40 کلوٹن تک کی طاقت کے تھے اور پاکستان کو دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بنا دیا۔ پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں جن اہم شخصیات کا کردارذوالفقار علی بھٹو سیاسی قیادت اور عزم ڈاکٹر عبدالقدیر خان ٹیکنالوجی کا عملی نفاذ۔ جنرل ضیا الحق خفیہ تعاون اور فوجی سپورٹ دھماکوں کے بعد پاکستان پر معاشی پابندیاں لگائی گئیں، لیکن اس نے خطے میں توازن قائم کیا۔ آج پاکستان دنیا کا واحد مسلم ایٹمی طاقت ہے اور اس کے پاس ایٹمی وار ہیڈز کی تعداد 160 تک بتائی جاتی ہے۔ پاکستان کا یہ سفر داخلی عزم، سائنسی جدوجہد، اور بیرونی چیلنجوں کے باوجود کامیابی کی ایک مثال ہے۔ پاکستان زندہ آباد پاکستان پائیندہ آباد
❤️ 1

Comments