Aik Mukhbir
Aik Mukhbir
June 4, 2025 at 10:27 AM
"قرطبہ کی راتیں – جب اندلس میں چراغ علم جلتے تھے" تاریخ کا وہ سنہرا باب جب یورپ تاریکی میں ڈوبا ہوا تھا، تو ایک شہر جگمگا رہا تھا: قرطبہ۔ اسپین کا یہ شہر صرف ایک خطہ نہیں تھا، بلکہ وہ روشن خیالوں کا گہوارہ تھا، جہاں راتیں علم و حکمت کے چراغوں سے روشن ہوتی تھیں۔ یہاں کی گلیوں میں عربی، لاطینی اور عبرانی زبانیں گونجتی تھیں۔ یہاں صرف مسجدیں ہی نہ تھیں، بلکہ علم کے مینار تھے — لائبریریاں، یونیورسٹیاں، ہسپتال، اور فلسفے کی مجلسیں۔ قرطبہ کی جامع مسجد کے ستونوں کے درمیان بیٹھے علما جب فلکیات، طب، ریاضی اور فلسفے پر بحث کرتے، تو لگتا جیسے ستارے زمین پر اتر آئے ہوں۔ یہ وہ وقت تھا جب یورپ کے بادشاہ اپنی بیٹیوں کو عربی سیکھنے بھیجتے، تاکہ وہ اندلس کی تہذیب سے فیض یاب ہو سکیں۔ یہاں ابن رشد جیسے مفکر پیدا ہوئے جنہوں نے یونانی فلسفہ کو اسلامی روشنی میں دیکھا، اور مغرب کو راشنلزم کا تصور دیا۔ یہاں زہراوی نے طب میں وہ ایجادات کیں جو آج بھی میڈیکل سائنس میں بنیاد کا درجہ رکھتی ہیں۔ قرطبہ صرف ایک شہر نہیں، امتِ مسلمہ کی ذہنی عظمت کا مظہر تھا۔ آج جب ہم اپنی تاریخ پر نظر ڈالتے ہیں، تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے: کیا ہم پھر سے ایک قرطبہ بسا سکتے ہیں؟ کیا ہمارے چراغ دوبارہ جل سکتے ہیں؟
Image from Aik Mukhbir: "قرطبہ کی راتیں – جب اندلس میں چراغ علم جلتے تھے"  تاریخ کا وہ سنہرا ب...
❤️ 👍 3

Comments