
ABNA e Thana Bhawan Dawat Tabligh Islamic Knowledge HARF RAHI HIJAZI KASHKOL URDU News Hindi News HD
June 13, 2025 at 02:00 AM
کیا اس دردناک حادثے کی بھی جوابدہی طے نہیں ہوگی ؟
مسافر جل کر کوئلہ بن گئے اور ہاسٹل کے بچے خون میں لت پت ہوگئے :
ایئر انڈیا کا یہ جہاز دہلی سے احمد آباد آیا، اور احمد آباد سے اڑان بھرنے کے 5 منٹ کے ہی اندر گر کر تباہ ہوگیا، یہ اگر ایئرپورٹ اتھارٹی اور ایئر انڈیا کی خطرناک مجرمانہ غفلت نہیں تو اور کیا ہے؟ صرف 600 فٹ کی اڑان بھر کر جہاز تباہ ہوگیا یعنی جہاز میں ایسی صریح گڑبڑ موجود تھی کہ وہ قابلِ پرواز ہی نہیں تھا ۔ پائلٹ نے اڑان بھرنے کے محض چند سیکنڈ بعد مےڈے MAYDAY کال جاری کردیا تھا ( ہوائی جہاز کا ایمرجنسی الارم جو ایئر ٹریفک کنٹرول کو انتہائی ایمرجنسی صورتحال میں پیغام دیتا ہے) اس سے بھی یہی پتا چلتا ہے کہ جہاز کے اڑان بھرتے ہی پائلٹ کو بھی اندازہ ہوگیا کہ یہ جہاز قابلِ پرواز نہیں، لیکن ایئر ٹریفک کنٹرول نے جب ایک منٹ کے اندر جہاز سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو رابطہ نہیں ہوسکا اور جہاز گر کر تباہ ہوگیا ۔
جہاز ایک میڈیکل کالج ہوسٹل پر گر کر تباہ ہوا وہاں بھی کتنی ہی جانیں ضائع ہوئیں لیکن ہر طرح سے خبروں کو دبانے کی کوششیں ہورہی ہیں، حادثے کی وجوہات پر کوئی بات نہیں ہے، ہاسٹل میں جو تباہی مچی اس پر بھی کوئی بات نہیں، اگر یہی حادثہ کسی اور ملک میں ہوتا تو اب تک حکمران خود شرم سے استعفیٰ دینے کی پیشکش کردیتا اتنی ساری جانیں چلی گئیں ہیں واضح طور پر غفلت کی بنا پر ۔
مسافر جل کر کوئلہ بن گئے اور کھانا کھانے کے لیے جمع ہوئے ہاسٹل کے بچے خون میں لت پت ہوگئے، کس قدر تکلیف دہ سانحہ ہے یہ کسی بھی زندہ سماج کے لیے یہ حادثہ نیندیں اڑانے والا ہے، لیکن ہمارے یہاں تو اب تک جوابدہی طے نہیں ہوپا رہی ہے ۔
آکاش نامی ایک سوشل میڈیا صارف نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر دعویٰ کیا ہے کہ وہ اسی جہاز میں دہلی سے احمد آباد آیا ہے اس نے بتایا کہ دہلی سے احمد آباد تک جہاز میں واضح طور پر " غیر معمولی" اثرات نظر آرہے تھے اور اس نے ویڈیو بھی بنایا ہے۔
اگر یہ حادثہ کانگریس راج میں ہوتا تو اب تک استعفوں اور ذمہ داروں کی گرفتاریوں کے لیے ملک گیر شور بلند ہوچکا ہوتا۔ لیکن موجودہ سرکار میں خواہ کتنے ہی ٹرین حادثے ہوں یا بھگدڑ میں اموات یا اب یہ جہاز کی تباہی کوئی ذمہ داری کوئی جوابدہی طے نہیں ہوتی ہے، عوامی جانوں کو کس قدر سستا بنادیا گیا ہے ؟
اگر ہم سوال اٹھائیں تو یہ حکمران طبقہ اور ان کی مشنری ہمیں ملک کا غدار قرار دے گی، کہےگی کہ اتنے دردناک حادثے پر سیاست مت کرو لیکن یہ تو بتائیے کہ اتنے بڑے دردناک حادثے میں مجرمانہ غفلت کا واضح منظر موجود ہے اس کا ذمہ دار کون ہے ؟ کیا جہاز اور ایئرپورٹ کی منسٹری سیاسی حکمرانوں کے علاوہ کسی اور مخلوق کے پاس ہے اور اس سے ہونے والی کمائی کیا غیر سیاسی لوگ کھاتے ہیں ؟ ہمارے ملک کی اپوزیشن جماعتیں بھی اس معاملے میں ناکام ہیں، پہلے جب بھاجپا اپوزیشن میں تھی تو ریلوے حادثات یا دیگر ایسے حادثات پر ذمہ داران کو استعفیٰ دینے پر مجبور کرتی تھی، لوگ مسلسل سفر میں رہتے ہیں، عام ہندوستانی شہری کیا اب ہوائی جہاز کے سفر کو لےکر تشویش میں مبتلا نہیں ہوگا؟
5 منٹ کے اندر جہاز تباہ ہوگیا، کوئی ادنٰی سی عقل رکھنے والا بھی اسے سمجھ سکتا ہے کہ جہاز کو مطلوبہ جانچ اور ضروری تدبیروں سے گزارتے وقت انتہائی غفلت برتی گئی ہے، جہاز اڑنے کی پوزیشن میں ہی نہیں تھا، اور ایسی مجرمانہ غفلت اوپر سے ہی نیچے آتی ہے ۔
اتنی ساری جانوں کا ضیاع اتھارٹی اور انتظامیہ کی غفلت کے نتیجے میں ہوا لیکن افسوس ہےکہ اس ملک میں اب سب سے پہلے ان حادثوں کی سرکاری خامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہوتی ہے جس کے نتیجے میں سسٹم میں کوئی اصلاح نہیں ہوتی اور آئندہ بھی ایسے حادثوں کا خطرہ برقرار رہتا ہے ۔
اللہ تعالیٰ اس ملک کو رعایا پرور حکمرانی عطا فرمائے ۔
✍️: سمیع اللہ خان
😢
👍
😮
4