SHUBHAAT KA IZALA
SHUBHAAT KA IZALA
June 8, 2025 at 03:39 PM
https://youtu.be/gjls3QWplUo?si=LEbrEZizxc5oqCrO ⬆️⬆️⬆️⬆️⬆️ ▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️ قسط ( ۹۶۹) استخلاص ، تبلیغی کام پر ایک نظر ، معمولی سی تبدیلیاں ، سوالات وجواب ۔ عالمی شوری کا دجل وفساد کی داستان ! Aalami Shura Walon ka Dajal v Fasad ki Daastaan, ikhteqlas, Tablighi Kaam par Nazar, Sawalaat v Jawabaat, Kaam main Tabdiliya, Qist No 969 🇿​🇦​🇷​🇺​🇷​ 🇸​🇺​🇳​🇪 ▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️ "دعوتی کام اور اس کا اسلوب" قسط نمبر ٩٦٩ مولانا محبوب صاحب دامت برکاتہم داعی الی اللہ "Dawati Kaam Our Us kaa Usloob" Qist no 969 Molana Mehboob Sahab Da'aee Ilallaah Khair ▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️ قسط ( ۹۶۹) استخلاص ، تبلیغی کام پر ایک نظر ، معمولی سی تبدیلیاں ، سوالات وجواب ۔ عالمی شوری کا دجل وفساد کی داستان ! ( دعوتی کام اور اس کا اسلوب ) الحمدللّٰہ وحدہ والصلاۂ والسلام علی من لا نبی بعدہ - امابعد : ( استخلاص ) ( فلذالک فادع واستقم کما امرت ولاتتبع اھواء ھم ) سورۂ الشوری ( ۱۵) ترجمہ : پس آپ لوگوں کو اسی طرف بلاتے رہئیے اور جو کچھ آپ سے کہا گیا اس پر مضبوطی سے جم جائیں ، اور اُن ( لوگوں ) کی خوا ہشوں پر نہ چلیں - فائدہ : یعنی لوگوں کے باہمی اختلافات ، اور شک وشبہ کی وجہ سے : دعوت وتبلیغ : نہ چھوڑنا ، بلکہ استخلاص کے ساتھ جم کر اسی کام کو انجام دیتے رہنا ، اور اپنے ساتھیوں کو بھی جمانا - ( دعوت وتبلیغ ہر امتی کا کام ہے ) ابتداء زمانے ہی سے : دعوت وتبلیغ کا عمل : امت مسلمہ کا مقصد زندگی بنا رہا ، ہر فرد اسی کام کے لئے تھا ، دوسرے کام ضرورت کے درجہ میں تھے ۔ جس طرح آج بھی صبح میں مسجد وار مشورہ ہوتا ہے ، دن بھر کے کام کی ترتیب طے کی جاتی ہے : اور پھر آفس والے ، دکاندار ، مزدور ، علمائے کرام ، اپنے اپنے کام کو چلے جاتے ہیں ، اور پھر شام میں اپنے کاموں سے لوٹتے ہیں ، اور اپنی بنائی گئی مقامی ترتیب کے مطابق روزانہ کی ملاقاتیں ، وغیرہ کرتے ہیں ، اسی طرح ہفتہ وار گشتیں ، روزانہ کی تعلیم ، مہینے کا سہ روزہ ، اور سالانہ چلہ وغیرہ ۔ اور اس میں علماء عوام سب کے سب مل جل کر اپنی اپنی ذمہ داری نبھا رہے ہیں ۔ عالم صاحب اپنے غیر عالم ساتھیوں کا دین درست کررہے ہیں ، اور عوام اپنے عالم صاحب کی اور ان کے مدرسہ کی خدمات خوشی خوشی انجام دے رہے ہیں ۔ اس طرح کے تبلیغ وتعلیم کے میل جول سے امت کی اصلاح وجود میں آتی رہی ہے ۔ ( تبلیغی کام پر ایک نظر ) اہم بات تو یہ ہے کہ : نو ے فیصدی تبلیغی کام تو بغیر : نفر وخروج : پرمبنی ہے ، جو مقامی کام کہلاتا ہے ، عوام کے ساتھ ساتھ مدارس کے علماء ومساجد کے ائمہ کرام بھی آسانی کے ساتھ دعوتی کام انجام دیتے ہیں ! رہا باہر خروج کا مسئلہ تو وہ حسب سہولت و حسب ترتیب ہوتا ہے ، تعلیمی زمانے میں تو نہ کالج والوں کو نکلنے کے لئے کہتے ہیں اور نہ دینی مدارس والوں کو ، البتہ چھٹیوں میں وقت لگانے کی درخواست رکھی جاتی ہے ! ( معمول سی تبدیلیاں ) ابتداء میں تبلیغ کے ساٹھ (۶۰) نمبر تھے ، گھٹتے گھٹتے چھ (۶) نمبر پر بات آکر رک گئی ! ※ گشت میں کلمہ پڑھتے تھے اور کلمہ سنتے تھے ، مولانا یوسف صاحب رحمۂ اللہ علیہ کے دور میں یہ سلسلہ ختم ہوگیا ! ※ الیاس صاحب رحمۂ اللہ علیہ لوگوں سے کہتے تھے کہ مزدوری کو نہ جاؤ میرے پاس بیٹھ کر دین سیکھو اور شام گھر جاتے ہوئے مزدوری مجھ سے لے لو ، اور لوگ ایسے ہی کرتےتھے : بعد میں یہ ترتیب ختم کردی گئی ! ※ سہ روزہ جماعتیں پنجکوسہ ( دس میل ) کے فاصلے سے کم میں بھیجی نہیں جاتی تھی : بعد میں اس ترتیب کو منسوخ کردیاگیا ! ※ پہلے نکلی ہوئی جماعتیں دن میں چارگھنٹے تعلیم کرتی تھیں : اب دو گھنٹے کرتی ہیں ! ※ پہلے صرف چار ماہ کی آواز لگتی تھی : اب پانچ ماہ کی بھی جماعتیں نکلتی ہیں ، پہلے سات چلے علماء کے لئے تھے ۔ اب ماشاء اللہ تین سال لگاتے ہیں (۱) ایک سال ملک میں (۲) دوسرا سال عرب میں (۳) تیسرا سال غرب ( یعنی مغربی ممالک میں ) نیز ہر وقت کوئی نہ کوئی تبدیلی : تبلیغ میں ہوتی رہی ہے ۔ یہ تبدیلی مدارس میں سیاست میں بھی ہوتی چلی آرہی ہے اور ہوتی رہے گی ! اس لئے کہ اس میں گنجائش رکھی ہوئی ہے ! ہاں البتہ عبادات ( امر توقیفی ) ہوتے ہیں ، اور اُن کی شکلیں اور تعدا د مقرر ہیں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے سے لے کر قیامت تک ان میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی ، اس لئے کہ عبادات اور طریقہ عبادات سب کی سب کتاب وسنت سے منصوص ہیں ! ( خلاصہ کلام ) مولانااحمد لاٹ صاحب کا یہ فرمانا کہ ( دعوتی کام میں کسی قسم کی ترمیم و تبدیلی درست نہیں ہے ) یہ ان کی : سراسر غیر درست بات ہے ، اور حقائق کا انکار ہے ، ایک غیر منصوص اور غیر مشروع حکم کو نافذ کرنے کی مذموم جسارت ہے ! ------------------------ وضاحت : دعوتی کام میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ، سوائے اس کے کہ مساجد کی آبادی والی ترتیب پر عمل ہونے لگا ! اور یہ کوئی ایسی تبدیل نہیں ہے کہ جس پر تنقید کی جائے ، یا اسے خلاف شریعت عمل کہا جائے ! باقی ساری ترتیب دعوت جوں کی توں ہے ! دوم : محل وار مکتب شروع کئے گئے ، ہزاروں کی تعداد میں بچوں کےلئے مکتب قائم ہوگئے ، تعلیم وتربیت کانظام جاری ہے ۔ اور ہر روز بڑھتے ہی جارہے ہیں ۔ سوم : درس تفسیر وحدیث وفقہ میں باقاعدہ تبلیغ والے حصہ لیتے ہیں علم دین سیکھ رہے ہیں ، علمائے کرام سے رابطے وعلاقات بڑھتے جارہے ہیں ، جس کا ثبوت یہ ہے کہ علماء کثرت سے جماعتوں میں سال سال کے لئے نکل رہے ہیں ۔ ( ایک سوال کا جواب ) الف : عام طور پر لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ کالج کے طلباء واساتذہ تبلیغ میں خوب حصہ لیتے ہیں ، حالانکہ ان کا تربیتی سسٹم اسلام کے بالکل خلاف ہوا کرتا ہے ، اور ان کے ٹیچرس وپروفیسرس اکثر بے دین ہوتے ہیں ، خاص کر یورپ امریکہ وافریقہ و آسٹریلیا میں ! ب : اور دینی مدارس کے طلباء اور اساتذہ تبلیغ میں بہت کم حصہ لیتے ہیں ، حالانکہ انکی صبح وشام ( کتاب وسنت ) کی تعلیم و تربیت پر بسر ہوتی ہے ، ان کے اساتذہ بھی دیندار ، اور ماحول بھی دیندار ؟ یہ سوال ہمیں یورپ ایک اسلامک آرگنائزیشن سے آیا ہے ! الجواب : تین باتیں ہیں جو دونوں طبقوں میں نمایاں فرق کا سبب ہے : ۱- کالج کے طلبا کو اس بات کا احساس اور ندامت لگی رہتی ہے کہ ہم دین سے دور ہیں ، ہمیں دین سیکھنا چاہئیے ، اس طلب کی وجہ سے انہیں تبلیغ میں نکلنا آسان ہوجاتا ہے ، اور نکل پڑتے ہیں ، اور چونکہ وہ طلب کے ساتھ آتے ہیں اس لئے دعوتی کام کو دل لگا کر سیکھ لیتے ہیں ، اور داعی بن جاتے ہیں ، اور علاقوں کو شہروں ، اور ملکوں کے لوگوں کو دعوت کے کام پر کھڑا کر دیتے ہیں ! ۲- دوسری خوبی کالج والوں کی : مال خرچ کرنا ہے : یہ ان کی عادت میں شامل ہے ، مثلا : کوئی نیا ڈریس دیکھا فورا خرید لیا ، نیا جوتا دیکھا خرید لیا ، وغیرہ وغیرہ : یعنی خرچ کرنا اس کی فطرت میں ہے ۔ اور اپنامال خرچ کرنا تبلیغی کام کی کلید ہے ، اور خرچ کی لائین سے اس لئے اس کالج کے طلباء تو پہلے ہی سے ماہر ہیں ۔ اس لئے تبلیغ میں چلنا کالج کے طلباء کے لئے آسان عمل ہے ۔ ۳- تیسری صفت کالج والوں کی : کُھلے مہار گفت وشنید ، سیر وتفریح کرنے کی عادی : اور مشقت برداشت کرنے کی صفات ، گویاوہ سوفیصدی فٹ ہیں ۔ یہ تینوں باتیں تبلیغ کے لئے اہم ہیں اور لازمی ہیں : (۱) دین کی طلب (۲) جان کھپانا ( ۳) مال خرچ کرنا اس کے برعکس مدارس کے طلبا ء کو یہ زعم رہتا ہے کہ : میں دین کے علم سے اچھی طرح واقف ہوں : حافظ ہوں ، قاری ہوں ، عالم ہوں ۔ تبلیغ سے مجھے کیا حاصل ہوگا ؟ یعنی بے طلبی ۔ ۲- دوسری بات یہ کہ : دینی مدارس کے طلباء وعلماء مال خرچ کرنے کی لائین میں بہت کمزور پائے گئے ، اس لئے کہ ان کی نشو ونما مجاہدانہ طور پر ہوئی ہوتی ہے ، پیسے کی ریل پھیل سے دور ، اس لئے خرچ کرنے کی مزاج سے یہ عملا دور ہوتے ہیں ! ۳- تیسری بات یہ کہ سفر کی مشقت اور صعوبتوں کے عادی نہیں ہوتے ! اس لئے کہ انہیں وہ مواقع ہی نہیں ملے ہوتے ہیں جو کالج کے طلباء کو میسر آئیں ہوں ۔ اسی لئے کالج والے مدارس والوں پر سبقت لے گئے ۔ ( انبیاء علم ومشقت کے منارہیں ) • ساراقرآن اس بات کا گواہ ہے کہ ہر نبی نے اپنی قوم سے دعوتی کام میں بہت تکلیف اٹھائی ۔ اور علمائے کرام تو انبیاء علیہم السلام کے وارث ہیں : • ( العلماء ورثۂ الانبیاء ) • ترجمہ : علماء انبیاء کے وارث ہیں ۔ • لطیفہ : انبیاء کی میراث دو چیزیں ہیں ( علم ) (۲) دعوت : علماء انبیاء کے وارث ہیں : علم اور دعوت میں : اس لئے کہ کوئی نبی ایسا نہیں پا جائےگا کہ جس نے دعوت وتبلیغ نہ کرتاہو، وہ تو بھیجا ہے اسی دعوت وتبلیغ کے لئے گیا ہے ۔ جس طرح مدارس سے علمی ورثہ حاصل کیا ہے ، اسی طرح دعوت و تبلیغ کا ورثہ بھی تو حاصل کیاجانا چاہئیے ۔ صحابہ افضل العلماء ہیں ، لیکن جب بھی دعوتی سفر کی آواز لگتی تو سب کے سب تیار ہوجاتے : ( فلولانفرمن کل فرقہ منھم طائفہ لیتفقھوا فی الدین ولینذروا بہ ) سورۂ التوبۂ ( ۱۲۲) ترجمہ : ایسا کیوں نہ کیا جائے کہ ان کی ہر بڑی جماعت میں سے ایک چھوٹی جماعت اللہ کی راہ میں جایا کرے ، تاکہ وہ دین کی سوجھ بوجھ حاصل کرے : فائدہ : پچھلی آیات میں ان تین صحابہ کا بیان تھا جو اللہ کے راستے میں جا نہ سکے ، ان کی حرکت پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے عتاب بھی ہوا تھا ۔ اس لئے جب بھی نکلنے کو کہا جاتا تو صحابہ مارے خوف کے سب کے سب نکلنے کو تیار ہوجاتے تھے ، تو انہیں روکا گیا اور کہاگیا کہ سب کے سب نہ نکلو بلکہ چھوٹی جماعت نکلے ! لطیفہ : جو مدینہ میں رہ جائے وہ تفقہ( فی الدین ) حاصل کریں ، اور جو اللہ کی راہ میں جارہے ہیں وہ ( تفقہ فی الدعوۂ ) حاصل کریں ! ( وعید ) جب تم دعوتی کام چھوڑدو گے تو : وحی : کی برکات سے محروم ہوجاؤگے ! حدیث حسن : لطیفہ : مولانا سعد صاحب مدظلہ کی باتیں آج سمجھ سے باہر اس لئے ہے کہ لوگ دعوتی محنت سے دور ہیں ، دعوت سے دوری کی وجہ سے یہ بھی ایک عقوبت کی قسم ہے کہ دعوتی بات سمجھ میں نہیں آتی ۔ فائدہ : یہی حال ان صوفیائے کرام کی باتوں کا ہے جو اونچے درجے کے ہوئے ہیں ، ان کی باتیں اہل علم کی سمجھ سے باہر ہوتی ہیں ، جس کی وجہ سے حضرات صوفیاء کی ترجیحات وتشریحات پر بھی مفتیان کرام نے طرح طرح کے فتوے صادر فرمائے ، یہاں تک کہ ( الصوفی لا مذھب لہ ) کا فتوی بھی دیاگیا ہے - اسی طرح داعی کی بات بھی بہت مشکل سے سمجھ میں آتی ہے ۔ مولاناسعد صاحب پر کئے گئے اعتراضات کے جواب : قسطوں میں ملاحظہ ہوں : اور اختصار کے ساتھ مکمل جواب چاہتے ہیں تو ملاحظہ ہو : سولہ (۱۶) صفحوں پر مشتمل تبصرہ : مفتی سلیمان صاحب قاسمی ناھل غازی آبادی مدظلہ : اور انہیں بیانوں کی بابت حضرت مولانا سلمان صاحب سہارنپوری رحمۂ اللہ نے بھی : ہوبہو : (۲۱) صفحات پر مشتمل تحقیقی رسالہ شائع کیا کہ : جس میں مولانا محمد سعد صاحب پر لگائے گئے ہر الزام کا مستند جواب تفصیل کے ساتھ موجود ہے ، اہل علم معترضین کےلئے مفتی سلیمان القاسمی ناہل : غازی آبادی : اور مفتی سلمان المظاہری ، ان دونوں بزرگوں نے حجت ہی تمام کردی ! یہ سب اللہ جل شانہ نے کی عطاکردہ توفیق ہے کہ اپنے بندوں کو یہ رسائل و اقساط لکھنے کی توفیق دی ، تاکہ آئندہ سو سال تک کسی فتنہ باز کو دعوت وتبلیغ پر نظربد ڈالنے کی ہمت نہ ہو ۔ اور رہتی دنیا تک حضرت جی مولانا محمد سعد صاحب دام اقبالہ کی شان علمی کا ڈنکا بجتا رہے ، اور کوئی گستاخ آپ کی شان میں لب کشائی کی جرات نہ کرسکے ! اور تبلیغ والوں کے قلوب اپنے امیر کی علمی استعدا پر نازاں ہوں ، اور شرح صدر کے ساتھ اس عالی کام میں تندہی کے ساتھ لگے رہیں ! اور ہم آج بھی اپنی بات کو دہراتے ہیں کہ اہل فتوی کے پاس کچھ بچا ہی نہیں کہ وہ : کتابی شکل میں مولانا سعد صاحب کی بیان کردہ باتوں کا تفصیلی رد کرسکیں ، سوائے لعن طعن اور زبانی خرچ کے ۔ ہم اپنے موقف پر سخت اور ا ٹل اس لئے ہیں کہ : (باغی گروپ کو جو کچھ تقویت ملی ہے وہ انہیں غیر استدلالی وجذباتی فتؤوں سے ملی ہے ) جس کی وجہ سے ہماری تبلیغی دنیا میں ایسا بھکم و زلزلہ آیا کہ جو آج تک نہیں سنبھل سکا ! اور اس طوفان عصبیت کو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائےگا ! ( غیر ضروری فتوؤں کا اثر ) مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ : سنہ ( ۵۵) سےلےکر آج تک تقریبا (۶۳) ترسٹھ برس تک ( ڈیوزبری مرکز کی شوری : ہر ہر قدم پر مرکزنظام الدین اور وہاں کے بتلائے ہوئے اصولوں پر عمل کرتی کراتی آئی ہے : اور جو اس عمل کو تفاخر کی نظر سے دیکھتے تھے : وہی شوری اور اس کے فیصل ( آج انہیں غیر ضروری فتوؤں کی وجہ سے ) یہ کہتے نظر آرہے ہیں کہ ہمیں مرکزنظام الدین سے کوئی واسطہ نہیں ! ہمیں تو ( اپنی برادری والی ) عالمی شوری کی اتباع کرنے دو ! اور یہ کہتےہوئے بھی نہیں ڈرتے کہ اب مزید ( سال چھ مہینے میں ) مرکز نظام الدین بھی ختم کرد یں گے اور مولوی سعد کی امارت بھی ) نیز یہی قومی عصبیت والا ذہن پر ( جاہانزبرگ ، باربیڈوز ، پناما ، اور انگلینڈ ) اور دیگر ملکوں میں بسنے والی اپنی قوم کو اکٹھا کیاجارہاہےکہ : آؤ ہم سب مل کر الیاسی قربانی والی مرکزیت کو ، اور ان کی نسل کے تقدس کو پامال کریں ! جس طرح مادرعلمی دیوبند کے ٹکڑے کئے ، سہارنپور مدرسے کے ٹکڑے کئے ، اور اسی طرح دارالعلوم ندوہ کو بھی توڑنے کی بڑی کوشش کی گئی ، خوب روپیوں کے لفافے بانٹے گئے ، مگر جہاں حضرت مولانا محمدرابع صاحب دامت برکاتہم جیسے مخلصین موجود ہوں کوئی فتنے کی مجال کہاں کہ وہ اثر اندازہو! ان باطل تنظیموں کو اسلام دشمن طاقتوں نےفہرست دی ہوئی ہے کہ : تعلیمی ادارے تو بکھر گئے ٹکڑے ٹکڑے ہوگئے ، اُن کی جان نکل گئی ، مگر سب سے طاقتور جو تحریک ہے وہ : دعوت وتبلیغ اور اس کی مرکزیت وامارت ہے : اسے توڑے بغیر ہمارا مقصد پورا نہیں ہوسکتا ۔ اب اس تبلیغی مرکز کو اجاڑ دو تو پھر دین واسلام کے پھیلنے کی شکل باقی نہیں رہے گی ۔ سو دو سو سال یہ چلت پھرت نہیں ہوگی تو پھر دینواسلام پھیلنا بند ہوجائے گا ۔ اس کے لئے خارجی محنت برسوں سے کرتے رہے مگر کچھ فائدہ نہیں ہوا ، اب داخلی محنت شروع کرو ، یہ آپس ہی میں لڑ پڑیں ، اس کے لئے دو گروپ تشکیل دیں ، ایک کا نام ( the world council ) عالمی شوری : رکھدیں ، تبلیغ والے جس دن دو دھڑوں میں تقسیم ہوگئے تو اسی دن ستر فیصدی طاقت ان کی ختم ہوجائے گی ، اس کے لئے انہوں ( مولانا لاٹ ومولانا دیولہ ) صاحبان کا انتخاب کیا ، ان کے ساتھ رائونڈ اور کاکرائیل مرکزوں کے لوگوں کو بھی شامل کیا ، اور انہیں باطل دماغوں نے یہ طے کیاکہ اس عالمی شوری کو رائونڈ میں بنایاجائے تاکہ : مولانا سعد صاحب عالمی شوری والے دستاویز پر دستخط کرسکیں : اور جوں ہی وہ دستخط کریں تو اسی دن اصل مرکز نظام الدین بنگلے والی مسجد کو تالا لگ جائے گا ۔ اس لئے کہ مولانا ابوالکلام آزاد رحمۂ اللہ علیہ قانونی مسودہ لکھایا ہواتھا اس میں لکھاتھا کہ : تبلیغ کے سارے مسائل بنگلے والی مسجد مرکز نظام الدین دہلی کے اندر طے کئے جائیں گے ، پڑوسی ملک والے اس کا حصہ قانونی طور پر کبھی نہیں بن سکتے : اس مسودہ کے تحت مولانا سعدصاحب حاجی عبدالوہاب صاحب رحمۂ اللہ علیہ کی بزرگی کے احترام میں دستخط کردیتے تو : دہلی لوٹنے سے پہلے ہی مرکز کو تالا لگ جاتا ۔ یہ تو مولاناسعد صاحب کی کرامت ہی تو تھی کو انہوں نے دستخط کی اور نہ ہی عالمی شوری کو قبول کیا ۔ اور مرکز لوٹ آئے ، اور بہت دن بعد کچھ کتابیں اُلٹ پلٹ کرنے کے دوران وہ قانونی مسودہ ہاتھ لگا جو مولانا آزاد نے لکھوایاتھا ۔ شورائیوں کا سارا پلان اللہ تعالیٰ نے اپنی قدرت سے فیل کردیا اور سو سالہ الیاسی تبلیغ اور ان کے مرکز کو اپنی قدرت سے بچالیا ۔ پھر بھی باطل مایوس نہیں ہوا ، اور کہاکہ ایک چال ناکام ہوئی ۔ کوئی بات نہیں ، اب تم مرکز کو اجاڑنے کی محنت کو روکو نہیں ، بلکہ جاری رکھو ، ہم ہر قسم کی مدد کے لئے تیار ہیں ، اور انہوں نے اس شیطانی مہم کے لئے منہ مانگی رقم اور سہولتیں مہیا کردیں ! ( حضرت جی یوسف صاحب رحمۂ اللہ علیہ کی بد دعا ) حضرت جی فرماتے تھے کہ : ( جوبھی اس دعوت والے کام سے اپنی علحدہ طاقت اور پہچان بنائے گا تو اللہ اسے تباہ وبرباد کرد ے ) ▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️ Like👍 Share📨 and Comment💬 Subscribe YouTube Channel SHUBHAAT KA IZALA: http://youtube.com/c/SHUBHAATKAIZALA Follow the WhatsApp Channel SHUBHAAT KA IZALA: https://whatsapp.com/channel/0029VaW7U2A2Jl8EXgvR373q Follow On Instagram: https://www.instagram.com/shubhaatkaizala Like Us On Facebook: https://www.facebook.com/SHUBHAATKAIZALA Join Us On Whats App: Follow this link to message me on WhatsApp: https://wa.me/918652365247 Join Us On Telegram: http://Telegram.me/SHUBHAATKAIZALA Email Us On Gmail Email Kijiye.. [email protected] 🇿​🇦​🇷​🇺​🇷​ 🇸​🇺​🇳​🇪​ ▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️ Dawati Kaam Our Us kaa Usloob k Mutaliq Hafiz Yasir Sb Bombay ki Dilkash Aawaaz main Da'aee Ilallaah Khair Molana Mehboob Sahab London D.B ki Likhi hue Anmol Qiston ki Playlist link par click Kijiye https://youtube.com/playlist?list=PLSx4mh_-9epufUcJonO1NzgmZLc2lo5ro ▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️ NIZAMUDDIN VS SHURA (DEBATE) MAULANA AMEER SHAIKH Mutalliq Shura vs AFTAB Siddiqui Mutalliq Nizamuddin most Important playlist Must be listen https://youtube.com/playlist?list=PLSx4mh_-9epsD5v8sMUBxJD-pqFomrusc ▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️ SHUBHA'AT KA IZALA Par Ulema v Shuari Fitne k Mutaliq Aham Playlist Sune k liye link par click Kijiye https://youtube.com/playlist?list=PLSx4mh_-9epu3oKJj0hvp3QzQe75aUipz ▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️ Exposed Aalami Shura https://www.youtube.com/playlist?list=PLSx4mh_-9eptdC4SqOlA-VxTKmeiS9j1K ▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️ Firqa e Shura par behtarin Wazahate https://www.youtube.com/playlist?list=PLSx4mh_-9epsTLXGBOlKU91NW2_NKzLrw ▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️ Shubha'at ka izala English Playlist link https://www.youtube.com/playlist?list=PLSx4mh_-9epvLLjZMFmKVUYAndmJ3jgBg ▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️ By *"SHUBHA'AT KA IZALA"* #molanatariqjameel #mtj #raiwind #mansehra #islamicscholar #ijtema #bayan #dawat #tabligh #tableeghi #jamat #ameer #amarat #hazratji #maulanasaadsahab #markaznizamuddin #southafrica #ijtama #aalmishura #molanaibrahimdewala #molanaahmedlaad #farooqbhai #aalmishura #firqa_shura #sultanshah #fuzailahmadnasiriofficial #muftitaqiusmani #muftiisazahidqasmi #maulanasajjadnomani #maulanailyasghuman #muftinawalurrahman #muftitariqmasood #molanatariqjameel #motivation #muftiakhoon #muftiabulqasimnomani #molanaarshadmadni #markaz #nizamuddin #molanakhalid #aitrazat #jawab #maulanamehmoodmadni #molanamehbooblondon #hafizyasir #ilyasbhaijogeshwari #ski #shubhaatkaizala ▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️▫️▪️
❤️ 1

Comments