
ANP District Korangi Social Media
May 20, 2025 at 11:31 AM
عوامی نیشنل پارٹی کے صدر ایمل ولی خان نے پشتون علاقوں میں جاری ڈرون حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ملک کے کسی بھی حصے پر حملہ ملکی سالمیت پر حملہ سمجھا جاتا ہے، تو پشتون سرزمین پر ہونے والے ڈرون حملوں کو استثنیٰ کیوں دیا جاتا ہے؟ کیا معصوم پشتون بچوں کا خون اتنا بے وقعت ہے کہ ریاستی اداروں کے ضمیر کو جھنجھوڑ بھی نہ سکے،سماجی رابطوں کے ویب سائیٹ پر جاری اپنے بیان میں ایمل ولی خان نے کہا یہ کہاں کی انسانیت ہے کہ وہ پھول جیسے بچے، جن کے ہاتھ میں قلم ہونا چاہیے، وہ ڈرون حملوں کا ایندھن بن جائیں؟ ریاست اگر ماں جیسی ہے، تو اس کے دامن میں سب کے لیے یکساں تحفظ ہونا چاہیے، خواہ وہ لاہور میں ہو یا وزیرستان میں۔ اے این پی کے صدر نے کہا کہ وہ سینیٹ میں اس سنگین انسانی المیے پر سوالات جمع کروا رہے ہیں اور ایک باقاعدہ توجہ دلاؤ نوٹس بھی پیش کر رہے ہیں تاکہ قوم کو یہ جاننے کا حق دیا جا سکے کہ اب تک ملک کے کن کن علاقوں میں کتنے ڈرون حملے ہوئے؟ ان حملوں میں کتنے عام شہری شہید ہوئے اور کتنے شدت پسند نشانہ بنے؟ ان حملوں کی اجازت، معلومات یا خاموشی کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاستی ادارے اپنے طرز عمل پر نظر ثانی کریں اور انسانی حقوق کے اصولوں، آئین پاکستان، اور یکساں شہری تحفظ کے تقاضوں کو عملی شکل دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ظلم پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ پشتون خطے کا ہر بچہ بھی اتنا ہی قیمتی ہے جتنا کسی اور صوبے کا۔ ریاست کو ماں بننا ہوگا، اور ماں اپنے تمام بچوں سے یکساں سلوک کرتی ہے۔
#anp #aimalwalikhan #waziristan
