🔷🖋️فیضان اکابر(Faizan-e Akabir) 🖋️🔷
🔷🖋️فیضان اکابر(Faizan-e Akabir) 🖋️🔷
May 17, 2025 at 04:56 PM
پر امن مظاہرے بمقابلہ قتل عام از قلم: محمد فہیم الدین بجنوری 18 ذی قعدہ 1446ھ 17 مئی 2025ء جب قاتل کو یہ معلوم ہو کہ رد عمل پر امن احتجاج اور بے ضرر شور ہے تو وہ تشنہ کام کیوں رہے؟ ارمان کیوں نہ نکالے؟ پر امن احتجاج، پیس فل مظاہرے اور خاموش لبادے نئی تہذیب کا سب سے بڑا فراڈ ہیں، احتجاج کے نام پر فریب خوردہ اقوام کے ساتھ بھونڈا مذاق جاری ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظالم کی دست شکنی متعارف کرائی تھی، تلبیس کے ابلیسوں نے اسے پر امن مظاہروں میں بدل دیا، ظالم کا ہاتھ پکڑنے پر مامور قوم کو داستان گو بنا دیا گیا۔ مظاہروں کا مصرف وقت گزاری، نمائش اور فیشن کے سوا کچھ نہیں، مظاہروں کی کارکردگی صفر ہے، میں نے نوے کی دہائی میں ہوش سنبھالا اور ملت کو مقامی و بین الاقوامی تنازعات پر سراپا احتجاج پایا، ہماری احتجاج حاضری سو فی صد ہے، ہم اتنے فارغ ہیں کہ غیر متعلق مظاہروں میں بھی اندراج رکھتے ہیں، ہمارے احتجاج فلک شگاف تھے؛ مگر وہ ظالم کی راہ نہ روک سکے، مظاہرے ہوتے رہے اور سیاسی قوتیں ظلم ڈھاتی رہیں۔ "مظاہرہ ایمان" پر آخری ضرب اسرائیل کے مظاہرے ہیں، اس کے بعد بھی اگر پر امن مظاہرہ آپشن کی حیثیت میں ہے تو ہمارا حمق عبرت ناک ہے، مہینوں ہو گئے یہودی سڑکوں پر مجسم احتجاج ہیں، اسرائیل کی ہر حساس علامت پر دھرنے ہو چکے ہیں، اعداد وشمار لاکھوں میں رہے؛ مگر سیاسی ایوان کی ہوائیں بدستور ہیں، ان چیخوں کا وہاں گذر نہیں، اقتدار اس اچھل کود کو خاطر میں نہیں لاتا، اس کا لطف تک مکدر نہیں ہوتا، یہودی صدائیں نارسا ہیں، ہم تو پھر مسلمان ٹھہرے! غزہ جنگ کے خلاف اسرائیل سمیت پوری دنیا مجسم احتجاج ہے اور نیتن یاہو ظلم کی نئی مثال کے ساتھ مظاہرہ پرستوں کو آئینۂ اوقات دکھا دیتا ہے۔ نیتن یاہو باخبر ہے کہ اس کا مقابلہ امن مارچ کلچر سے ہے، کوئی اسلحہ چیلنج ممکن نہیں، میرے قتل عام کا رد عمل سڑکوں کی مصوری ہے، آنکھ کا بدلہ آنکھ، ناک بدلہ ناک اور کان کا بدلہ کان والوں نے بھی قواعد بدل لیے ہیں، اب وہ گفتار پر قانع ہیں، آج کی عرب چوٹی کانفرنس کا عار سب کے سامنے ہے، نیتن یاہو نے عرب اعلامیہ دیکھنے کا تکلف بھی نہیں کیا ہوگا، زبان کے ان عرب ہیروز کی اوقات اسے خوب معلوم ہے، ان کی علامتی دھمکیاں، مکرر جگالیاں اور مجرد نعرہ بازی امت کو یہودی بمباری سے کہیں زیادہ گراں، نفریں اور ذلت آمیز محسوس ہوتی ہیں۔ واقعی احتجاجی میلے، نعرے بازی، بینری سرگرمیاں؛ یہ سب فوٹوگرافی مواد ہیں، انقلاب کا سورج قربانی اور حکمتِ عملی کے سحر پر طلوع ہوتا ہے۔ https://chat.whatsapp.com/JuzPM1bOXIrADk5Tc8drGf
❤️ 1

Comments