🔷🖋️فیضان اکابر(Faizan-e Akabir) 🖋️🔷
🔷🖋️فیضان اکابر(Faizan-e Akabir) 🖋️🔷
June 4, 2025 at 01:00 AM
*یقیناً یہ ایک نہایت مؤثر اور ایمان کو جھنجھوڑ دینے والی حق پر مبنی کہانی ہے۔* ضرور پڑھیں *یومِ عرفہ کا زندگی بدل دینے والا سبق* ایک بھائی نے یہ دل کو چھونے والی سچی کہانی بیان کی: *ٹھیک ایک سال پہلے کی بات ہے* ، میرے سپر مارکیٹ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگ گئی، اور میری 75 فیصد سے زائد مال جل کر خاکستر ہو گیا۔ یہ واقعہ *یومِ عرفہ سے صرف دو دن پہلے* پیش آیا! آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ میری حالت کیا ہوگی—عید الاضحی سر پر تھی، اور میرا کاروبار، میرا مال، دکان اور پورا نظام تباہ ہو چکا تھا۔ نہ کوئی عید تیاری، نہ خوشی، نہ مسکراہٹ—صرف غم، فکر اور قرض کا بوجھ۔ اس وقت میری شادی کو صرف دو ماہ ہوئے تھے۔ جلنے والے سامان کی مالیت تقریباً **15,000 ڈالر** تھی۔ میں خود سے سوال کرنے لگا: اب کیا کروں؟ یہ سب کیسے ٹھیک ہوگا؟ کیا میں اپنی بیوی سے کہوں کہ وہ اپنا زیور بیچ دے؟ حالانکہ وہ ابھی نئی دلہن ہے۔ کیا میں کسی سے قرض لوں؟ اور اگر ہاں، تو کس سے؟ میں نے فیصلہ کیا کہ دوستوں سے قرض لے لوں، لیکن ہر دوست یہی کہتا، *"عید آ رہی ہے، معاف کرنا، ابھی ممکن نہیں۔"* دو دن اسی پریشانی میں گزر گئے، اور مشکل سے **800 ڈالر** جمع ہو سکے—یہ تو صرف ایک قطرہ تھا، اس نقصان کے سمندر میں۔ اسی رات، جب میں گھر واپس ہو رہا تھا، تو راستے میں پڑوسی ملا۔ اس نے کہا: *"عید مبارک بھائی! کل کا روزہ مت بھولنا!"* میں نے دل میں کہا، *"روزہ؟ اس حال میں؟ خدا کے لیے مجھے اپنے حال پر چھوڑ دو..."* میری بیوی نے دل بہلانے کے لیے سیر و تفریح کی تجویز دی۔ ہم باہر نکلے، لیکن میرے دل پر تو غم کے پہاڑ ٹوٹے تھے—کچھ بھی اچھا نہیں لگ رہا تھا۔ گھر آ کر بیوی نے کہا: *"چلو سحری بناتے ہیں، وقت قریب ہے۔"* میں نے تلخی سے جواب دیا: *"سحری؟ مجھے تو یاد ہی نہیں رہا کہ کل عرفہ ہے! تم اور میں دو مختلف دنیاؤں میں جی رہے ہیں۔ کیا سحری، کیا عرفہ! تمہیں نظر نہیں آ رہا کہ ہم کس حال میں ہیں؟"* اس نے نرمی سے جواب دیا.. *"یہ سب اللہ کی طرف سے ہے۔ وہ ہمیں کبھی تنہا نہیں چھوڑتا۔ ہمیں روزہ رکھنا چاہیے۔"* اس کے اصرار پر ہم نے روزہ رکھنے کی نیت کر لی۔ افطار کے وقت اس نے کہا: *"اللہ سے دعائیں کرو۔"* میں نے کہا: *"کس چیز کی دعا کروں؟"* اس نے کہا: *"جو دل چاہے، وہ مانگو۔"* میں نے کہا: *"کیا میں 15,000 ڈالر مانگوں کہ وہ آسمان سے اترے؟ کیا یہ ممکن ہے؟"* اس نے جواب دیا: *"جس نے آسمان بنایا ہے، وہ سب کچھ کر سکتا ہے۔"* پھر وہ الگ ہو کر نماز اور دعا میں لگ گئی۔ میں نے بھی اخلاص کے ساتھ دعا کی، لیکن دل میں بس ایک ہی خواہش تھی – 15,000 ڈالر، تاکہ میں اپنی خوشی واپس پا سکوں۔ مغرب کے ایک گھنٹے بعد، میرے ایک دوست کا فون آیا: "کافی شاپ آؤ، تم سے بات کرنی ہے۔" میں وہاں گیا، تو اس نے کہا: میرے ایک دوست کو حال ہی میں ایک بچت کمیٹی سے رقم ملی ہے، اور وہ اس پیسے کو کسی کاروبار میں لگانا چاہتا ہے۔ اس کو ایک بزنس پارٹنر کی ضرورت ہے، میں نے تمہارا نام لیا ہے۔ بھائی میں اس موقع پر تم سے بہتر کسی کو نہیں سوچ سکتا۔ تمہارا اس کے ساتھ شراکت کے بارے میں کیا خیال ہے؟ میں بہت خوش ہوا اور ہم نے اس آدمی کو کافی شاپ بلایا۔ کچھ ہی دیر میں وہ شخص وہاں پہنچا۔ کہا کہ "میرے پاس *30,000 ڈالر* ہیں، میں انہیں کاروبار میں لگانا چاہتا ہوں۔" میں نے اس سے کہا: میری دکان کو 15 ہزار ڈالر کے مال کی ضرورت ہے۔ آدھی رقم مال میں لگا دیں اور آدھی دکان کی تزئین و آرائش پر۔ جب آپ اپنی پوری سرمایہ کاری واپس حاصل کر لیں گے، تو اس کے بعد آپ کو منافع کا %50 دیا جائے گا۔ اس پر آپ کی کیا رائے ہے؟ وہ راضی ہو گیا۔ ہم نے باہمی رضامندی سے فیصلہ کیا۔ میں نے سپر مارکیٹ کی تزئین و آرائش کی، اسے دوبارہ سامان سے بھر دیا اور عید کے بعد اسے دوبارہ کھول دیا۔ اُس دن میری خوشی کی انتہا نہ تھی۔ *اوہ! میں ذکر کرنا بھول گیا :- سپر مارکیٹ میں آگ لگنے سے ایک ہفتہ قبل میری والدہ کو کینسر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔ ہم نے ٹیسٹ کروائے تھے، اور ان کے نتائج یومِ عرفہ کو آنے والے تھے۔* الحمدللہ، عرفہ کے دن نتائج منفی آئے — وہ بالکل صحت مند تھیں اور کسی بیماری میں مبتلا نہیں تھیں۔۔ جب والدہ یہ خبر سنی، تو وہ اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے سارا دن روتی رہیں۔ سپر مارکیٹ دوبارہ کھل گئی، میری والدہ کو شفا مل گئی، اور سب سے بڑھ کر یہ کہ میری بیوی نے مجھے فون کیا اور بتایا کہ اُس نے ایک غیر متوقع (surprise) ٹیسٹ کیا اور وہ حاملہ ہے! وہ بے حد خوش تھی، اور پھر مجھ سے پوچھنے لگی: کہ *" کیا اب تم نے دیکھا کہ یومِ عرفہ کی دعا اور روزے میں کتنی قوت و برکت ہے؟"* میں نے اپنے آپ سے کہا: سبحان اللہ... چند دن پہلے مجھے یوں محسوس ہو رہا تھا جیسے ساری دنیا مجھ پر ٹوٹ پڑی ہو، اور اب ایک سچی دعا نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا ہے۔ اس دن میں نے اللہ کے سامنے عاجزی کا سبق سیکھا، جو میں کبھی نہیں بھولوں گا۔ اللہ ہمارے ساتھ ہوتا ہے۔ وہ ہمیں آزماتا ہے تاکہ ہم اس کی طرف رجوع کریں اور توبہ کریں۔ عید کے بعد سپر مارکیٹ بہت اچھی چلی اور 30 ہزار ڈالر کی سرمایہ کاری واپس حاصل ہو چکی تھی۔ میں رقم کے ساتھ اس سرمایہ دار کے پاس پہنچا تاکہ اس کی رقم واپس کر سکوں۔ مگر کہانی نے ایک غیر متوقع موڑ لے لیا۔ اس نے کہا: "سچ تو یہ ہے کہ یہ پیسے میرے نہیں ہیں۔ ایک شخص نے، جس کی بیوی کینسر سے صحت یاب ہو گئی، یہ رقم اللہ کے نام پر تمہاری مدد کے لیے دی تھی۔ وہ تمہیں گمنام طریقے سے سہارا دینا چاہتا تھا۔" "یہ رقم تمہاری ہے۔ تم سے کوئی واپس نہیں مانگے گا۔" اللہ کی قسم! میں گھر آیا، اپنے کمرے میں بند ہو گیا، اور ایک گھنٹے تک بچوں کی طرح روتا رہا۔ اللہ کی رحمت اور اس کی عطا نے میرے دل کو چیر کے رکھ دیا۔ آج بھی جب یہ کہانی یاد آتی ہے، میری آنکھوں سے صرف آنسو نہیں، خون کے آنسو بہتے ہیں— کہ میں اپنے رب سے کتنا غافل رہا، حالانکہ اس کی رحمت ہمیشہ میرے قریب تھی۔ یہ تجربہ میرے لیے ایک *نقطۂ آغاز* تھا۔ عرفہ کے دن کی اہمیت، روزے، دعا اور اللہ پر اعتماد کی اصل حقیقت میں نے اسی دن سمجھی۔ یہ میری زندگی کا ایک اہم موڑ تھا – یہی وہ وجہ تھی جس نے مجھے توبہ کرنے اور دوبارہ اپنے ایمان سے وابستہ ہونے پر آمادہ کیا۔ *سبق:-* کبھی اللہ روک کر عطا فرماتا ہے، اور کبھی دے کر روک لیتا ہے... یہی اُس کی حکمت ہے۔ *کیا خوبصورت اور سبق آموز حقیقت ہے۔* اب جب ہم ذوالحجہ کے عظیم دس دنوں میں قدم رکھ چکے ہیں، آئیے خوب دعائیں کریں اور اپنی دعائوں میں اپنے مظلوم بھائیوں اور بہنوں کو یاد رکھیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: *"جو کسی کو نیکی کی طرف رہنمائی کرے، اسے ویسا ہی اجر ملے گا جیسا اس عمل کرنے والے کو ملے۔"* (صحیح مسلم) لہٰذا اس قصہ/سبق کو ضرور شیئر کریں۔ کیا پتا، ہماری زندگی ختم ہو جائے، اور باقی صرف وہی نیک باتیں اور اعمال رہ جائیں جو ہم نے انجام دی۔ في سبيل الله *منقول*
❤️ 😢 3

Comments