
Zulfi Subhani
June 5, 2025 at 12:52 PM
*قربانی میں کمپیٹیشن کرنے والوں کے نام*
ماہِ ذی الحجہ اور قربانی، نمبر: ۶.
حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْحَنَفِيُّ، حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ عُثْمَانَ، حَدَّثَنِي عُمَارَةُ بْنُ عَبْدِ اللهِ، قَال، سَمِعْتُ عَطَاءَ بْنَ يَسَارٍ، يَقُولُ، سَأَلْتُ أَبَا أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيَّ، كَيْفَ كَانَتِ الضَّحَايَا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللهِ ﷺ فَقَالَ، كَانَالرَّجُلُ يُضَحِّي بِالشَّاةِ عَنْهُ، وَعَنْ أَهْلِ بَيْتِهِ، فَيَأْكُلُونَ، وَيُطْعِمُونَ، حَتَّى تَبَاهَى النَّاسُ، فَصَارَتْ كَمَا تَرَى.
ترجمہ :
حضرت عطاء بن یسار رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ،
میں نے حضرت ابوایوب انصاری (رضی اللہ عنہما) سے پوچھا کہ،
رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں قربانیاں کیسے ہوتی تھی،
تو انہوں نے فرمایا کہ،
ایک آدمی اپنی اور اپنے گھر والوں کی طرف سے ایک بکری قربانی کرتا تھا،
وہ لوگ خود کھاتے تھے اور دوسروں کو کھلاتے تھے،
یہاں تک کہ اب لوگ(قربانی کی کثرت پر) فخر کرنے لگے،
اور اب یہ صورت حال ہوگئی جو دیکھ رہے ہو.
(ترمذی : ابواب الأضاحي)
(اب تو لوگ زیادہ قربانی پر فخر کرتے ہیں، اور کسی کو کھلا تے بھی نہیں،
مقابلہ تو ایسا ہوتا ہے آج کل قربانی میں کہ لوگ اپنے بکرے کی تعریف اپنے باپ سے زیادہ کرتے ہیں،
کچھ بد معاش تو ایسے بھی ہیں کہ کسی کا دو ہزار اور کسی کا دس ہزار کھا کے بیٹھے ہیں،
دے نہیں رہے ہیں، کہتے ہیں دھندا پانی نہیں ہے ، مگر بکرا پانچ اور دس لا رہے ہیں، کیونکہ دکھاوا کرنا ہے اور بڑا سیٹھ بننا ہے .... اللہ عزوجل ہم سب کو ریاکاری سے بچنے کی توفیق عطاء فرمائے۔۔۔)
Whatsapp channel link...
https://whatsapp.com/channel/0029VaBBYrpKmCPH3e4tB211
YouTube channel link...
https://youtube.com/@zulfisubhani?si=zD7RFjx-PAoELTN6
✍................ Zulfi Subhani.
☎................. 8080603074.
❤️
2