Zulfi Subhani
June 6, 2025 at 11:01 AM
امت کی طرف سے مرے آقا ﷺ نے قربانی پیش کی
ماہِ ذی الحجہ اور قربانی، نمبر: ۷.
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ وَهْبٍ ، قَالَ، قَالَ حَيْوَةُ،أَخْبَرَنِي أَبُو صَخْرٍ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ قُسَيْطٍ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ أَمَرَ بِكَبْشٍ أَقْرَنَ يَطَأُ فِي سَوَادٍ ، وَيَبْرُكُ فِي سَوَادٍ ، وَيَنْظُرُ فِي سَوَادٍ ، فَأُتِيَ بِهِ لِيُضَحِّيَ بِهِ ، فَقَالَ لَهَا، يَا عَائِشَةُ ، هَلُمِّي الْمُدْيَةَ ، ثُمَّ قَالَ، اشْحَذِيهَا بِحَجَرٍ ، فَفَعَلَتْ، ثُمَّ أَخَذَهَا ، وَأَخَذَ الْكَبْشَ فَأَضْجَعَهُ ، ثُمَّ ذَبَحَهُ ، ثُمَّ قَالَ، بِاسْمِ اللهِ ، اللَّهُمَّ تَقَبَّلْ مِنْ مُحَمَّدٍ ، وَآلِ مُحَمَّدٍ ، وَمِنْ أُمَّةِ مُحَمَّدٍ ، ثُمَّ ضَحَّى بِهِ.
ترجمہ :
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ،
رسول اللہﷺ نے سینگ والا ایک مینڈھا لانے کا حکم دیا،
جس کے ہاتھ پیر، اور آنکھیں کالی ہوں ،
تو وہ قربانی کے لیے لا یا گیا، آپ ﷺ نے فرمایا، اے عائشہ چھری لاؤ،
پھر آپ ﷺ نے فرمایا،
اس (چھری) کو پتھر سے تیز کرو،
انہوں نے اس کو تیز کیا،
پھر آپ ﷺ نے چھری پکڑی اور مینڈھے کو پکڑ کر لٹایا،
اور ذبح کیا اور فرمایا (یہ دعا پڑھی)،
(دعا کا ترجمہ یہ ہے)
اللہ کے نام سے ، اے اللہ، محمد (ﷺ) اور آل محمد (ﷺ)،
اور امت محمد (ﷺ) کی طرف سے اس کو قبول فرما،
پھر آپ ﷺ نے اس (جانور) کی قربانی کی.
(جنہیں اللہ عزوجل نے نوازا ہے انہیں چاہئے کہ ، اپنے آقا ﷺ کے نام سے قربانی پیش کریں،
اور اس کا گوشت غریبوں میں تقسیم کردیں)
مسلم : کتاب الاضاحی، حديث نمبر: 1967۔
سنن أبي داود، حدیث نمبر : 2792۔
مسند احمد ابن حنبل، حدیث نمبر : 24491۔
السنن الكبرى للبيهقي، حدیث نمبر : 19046۔
السنن الصغير للبيهقي، حدیث نمبر : 1803۔
یوٹیوب چینل لنک...
https://youtube.com/@zulfisubhani?si=zD7RFjx-PAoELTN6
واٹس ایپ چینل لنک...
https://whatsapp.com/channel/0029VaBBYrpKmCPH3e4tB211
✍................ Zulfi Subhani.
☎................. 8080603074.
❤️
1