
مِنَصَةُ الْعِلْم — Minasa-tul-ʿilm
June 9, 2025 at 06:56 AM
A study found that night owls are more impulsive than morning larks, showing higher negative urgency and lower perseverance when stressed. However, biological circadian timing was not linked to impulsivity, suggesting psychological factors play a greater role. Researchers believe adjusting sleep patterns may help reduce impulsivity-related risks in adolescents, like substance use.
ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دیر تک جاگنے والے لوگ (night owls)، جلدی سونے اور جاگنے والوں (morning larks) کے مقابلے میں زیادہ جلد باز اور بے صبرے ہوتے ہیں۔ خاص طور پر جب وہ ذہنی دباؤ کا شکار ہوں تو ان میں منفی جذبات کے تحت فوراً ردِعمل دینے کا رجحان (negative urgency) بڑھ جاتا ہے اور کسی کام پر ڈٹے رہنے کی صلاحیت (perseverance) کم ہو جاتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس جلد بازی اور بے صبری کا تعلق جسم کی قدرتی حیاتیاتی گھڑی سے نہیں ملا، جس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ اس رویے کے پیچھے نفسیاتی وجوہات زیادہ کارفرما ہیں۔ تحقیق کرنے والوں کا خیال ہے کہ اگر نوجوانوں کی سونے جاگنے کی عادات کو بہتر بنایا جائے تو اُن میں جلد بازی کی وجہ سے پیدا ہونے والے خطرات، جیسا کہ نشہ آور اشیاء کا استعمال، کو کم کیا جا سکتا ہے۔
Research Paper:
https://pubmed.ncbi.nlm.nih.gov/35144510/
❤️
👍
🙏
8