
مِنَصَةُ الْعِلْم — Minasa-tul-ʿilm
June 9, 2025 at 11:46 AM
*تحقیق: کیفین نیند کے دوران دماغی سرگرمی بدل دیتی ہے:*
- کیفین دماغی سگنلز کی *حرکی پیچیدگی بڑھاتی* ہے اور دماغ کو "*انتہائی حالت*" (Criticality) کے قریب پہنچا دیتی ہے۔ یہ وہ بہترین کیفیت ہے جہاں دماغ معلومات کے مؤثر پروسیسنگ، سیکھنے اور فیصلہ سازی کے لیے ڈھانچے اور لچک کے درمیان توازن میں ہوتا ہے۔
- تاہم، یہی کیفیت *پرسکون نیند میں رکاوٹ* بنتی ہے۔ کیفین صرف چوکنا نہیں کرتی بلکہ دماغ کے کام کرنے کے انداز کو ہی بدل دیتی ہے، اسے "متحرک مگر کم آرام دہ" حالت میں رکھتی ہے۔
- *نوجوان بالغ (20-27 سال) اس کے اثرات سے زیادہ متاثر* ہوتے ہیں، ممکنہ وجہ ان کے دماغ میں *ایڈینوسین ریسیپٹرز کی زیادہ تعداد* ہے جہاں کیفین چپک کر کام کرتی ہے۔
- کیفین گہری اور بحالی والی نیند (Non-REM) کے دوران *ڈیلٹا، تھیٹا اور الفا لہروں* کو کمزور کرتی ہے۔ یہ لہریں *یادداشت کی مضبوطی* اور *دماغی افعال کی بحالی* کے لیے اہم ہیں۔
- 40 رضاکاروں پر ہونے والی تحقیق میں جہاں *200 ملی گرام کیفین (1-2 کپ کافی کے برابر)* دی گئی، وہاں دماغی اسکین (EEG) سے پتہ چلا کہ کیفین نیورانز کو زیادہ بیدار حالت کی طرف لے جاتی ہے، جس سے دماغ *نہ صحیح طریقے سے آرام کر پاتا ہے نہ بحال ہو پاتا ہے*۔
- محققین کے مطابق، کیفین کی وجہ سے نیند کے دوران دماغ کی *بحالی کی کارکردگی متاثر* ہوتی ہے، جس کے *یادداشت پر ممکنہ منفی اثرات* مرتب ہو سکتے ہیں۔
Research Paper:
https://www.nature.com/articles/s42003-025-08090-z

👍
😮
😢
8