AMU NEWS
AMU NEWS
June 14, 2025 at 01:45 PM
جب بیٹا بری صحبت، نشے، یا غلط عادتوں میں گِھر جائے، تو پہلا قدم *اصلاح* ہونا چاہیے، *شادی نہیں۔* شادی کوئی جادو کی چھڑی نہیں کہ نکاح کے بعد سب کچھ درست ہو جائے گا، اور نہ ہی بیٹی کوئی تجربہ گاہ ہے کہ اسے آپ کے بیٹے کی خرابیوں کا وزن اُٹھانے بھیج دیا جائے۔ 🔴 *یاد رکھیے!* کسی کی بیٹی کو "اصلاحی مرکز" سمجھ کر بیاہ لانا، صرف ظلم نہیں یہ اُس کی زندگی، عزت، خواب اور مستقبل کا قتل ہے۔ اگر آپ کا بیٹا: * نشے کا عادی ہے * بدتمیز یا غیر ذمہ دار ہے * ذہنی یا اخلاقی پستی میں مبتلا ہے تو *پہلے اس کا علاج کروائیں* اسے انسان بنائیں۔ جب وہ کسی کے ساتھ زندگی گزارنے کا اہل ہو، تبھی رشتہ کریں۔ ورنہ وہ صرف ایک لڑکی کی خوشیوں کو روندے گا، اور ایک نئی نسل کو بھی بگاڑ دے گا۔ 💔 *برا بیٹا صرف والدین کی ناکامی نہیں، بلکہ آنے والی نسل کے لیے ایک تباہ کن خطرہ ہے۔* بیٹیاں: * کوئی بوجھ نہیں ہوتیں * وہ بھی خواب دیکھتی ہیں * وہ بھی ایک محفوظ، باعزت، اور محبت بھری زندگی کی حق دار ہیں 👰 *شادی "کفارہ" نہیں، بلکہ دو دلوں اور دو خاندانوں کی ذمہ داری ہے۔* برائے مہربانی! کسی معصوم بیٹی کو آپ کے بیٹے کی گناہوں کا "حل" نہ بنائیں۔ اسے ایک شوہر چاہیے، سزا نہیں۔ *AMU NEWS Admin*
❤️ 👍 🇵🇸 🥹 🥺 🫶 22

Comments