
PTI LOVERS
May 23, 2025 at 12:33 PM
#بریکنگ_نیوز🚨
پی ٹی آئی میں سیاسی تعطل: گنڈاپور کی لالچ بمقابلہ خان کی مزاحمت کی کال
رپورٹس کے مطابق، عمران خان کی رہائی اور پارٹی کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے پی ٹی آئی کی قیادت میں حکمت عملی پر اختلافات بڑھ رہے ہیں۔ جبکہ علی امین گنڈاپور (جو اکثر "سویٹ بوائے" کہلاتے ہیں)، گوہر خان (عام طور پر "گوبر خان" کہلاتے ہیں) اور پی ٹی آئی کے دیگر اقتدار کے فائدہ اٹھانے والے سڑکوں پر احتجاج سے گریز اور اگلی انتخابات تک اپنی مدت پوری کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں، مگر عمران خان مسلسل فعال مزاحمت پر زور دے رہے ہیں۔
حال ہی میں ایک میٹنگ میں، گنڈاپور نے مبینہ طور پر میجر جنرل فیصل نصیر - "ڈرٹی ہیری" (ڈی جی-سی آئی ایس آئی) کو مشورہ دیا کہ عمران خان اور ان کی بہنوں کے درمیان ملاقاتوں پر نظر رکھی جائے اور انہیں محدود کیا جائے، جس سے اندرونی تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے۔ "سیز فائر" یا خفیہ مذاکرات کی باتیں بے نتیجہ دکھائی دیتی ہیں، کیونکہ پی ٹی آئی کی ریزرو سیٹوں والی خواتین اراکین پارلیمنٹ، خان کی رہائی کے لیے جدوجہد کرنے سے زیادہ اپنی پوزیشنز برقرار رکھنے پر توجہ دے رہی ہیں۔
دریں اثنا، اسٹیبلشمنٹ نے مبینہ طور پر پی ٹی آئی کو ایک رعایت کی پیشکش کی ہے—تعاون کے بدلے ریزرو سیٹیں—لیکن اس سے آگے کچھ نہیں۔ گنڈاپور نے نجی طور پر عمران خان کو "ضدی" قرار دیا ہے، جو گہرے ہوتے اختلافات کی نشاندہی کرتا ہے۔
نتیجہ:
عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک کو اب عوام اور ان کے خاندان کو آگے بڑھانا ہوگا، کیونکہ پی ٹی آئی کے کلیدی رہنما دباؤ بڑھانے کے لیے تیار نہیں دکھائی دیتے۔
گنڈاپور کے وزیراعلیٰ کے کردار پر سوالات اٹھ رہے ہیں، اور انہیں ہٹانے کے مطالبات زور پکڑ رہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی (ایس ایم کیو) پر اپ ڈیٹ:
افواہوں کے برعکس، ایس ایم کیو کی صحت مبینہ طور پر مستحکم ہے (الحمدللہ)۔
صورتحال ابھی غیر یقینی ہے، اور عوامی دباؤ ہی پی ٹی آئی کے اگلے اقدامات کو تشکیل دینے میں فیصلہ کن کردار ادا کر سکتا ہے۔
(عادل راجہ
20 مئی 2025)