
PTI LOVERS
May 23, 2025 at 12:38 PM
پنڈی کے پرانے باسی ضرور یاد رکھتے ہوں گے کہ صدر میں “کاریگر” کے نام سے ایک دکان ہوا کرتی تھی۔ اس زمانے میں اس دکان کے تمام اشتہارات میں خود مالک ہی ماڈل بنتے تھے، ہر پوسٹر پر وہی چہرہ، ہر بورڈ پر وہی انداز!
ڈی جے بابو کو ایک مفت مشورہ ہے: اگر بیانیہ بیچنا ہے، تو ایسے چہرے چُنیں جو غیر متنازع ہوں، دلپذیر ہوں، اور خود پسِ منظر میں رہیں۔ آپ کی جتنی تصاویر کھچنی تھی آپ کے ولیمے پہ کھچ چکی!