
PTI LOVERS
May 26, 2025 at 07:50 AM
شریف خاندان کی پریشانی۔۔۔۔
باجوہ ڈاکٹرائن کا مطلب تھا ہندوستان کی غلامی تھی۔ ٹینکوں میں تیل نہيں ہے۔ اس لئے انڈیا اور اسرائیل سے دوستی ہونی چاہیے۔ قومی حمیت کی جگہ بےغیرتی کا انتخاب تھا۔
لندن پلان کے پیچھے ہندوستان تھا۔ شریف خاندان ان کا فرنٹمین تھا۔ طے یہ پایا تھا کہ پاکستان کشمیر میں دراندازی نہیں کرے گا انڈیا بلوچستان میں دہشتگردوں کو سپورٹ نہيں کرے گا۔
اس طرح کمپنی پوری توجہ پاکستان کے اندر جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی ختم کرنے پر دے گی۔ عمران خان کو جیل میں رکھے گی۔ تحریک انصاف کو توڑے گی۔ یعنی کمپنی اور شریف خاندان پاکستان کو اندر سے کھوکھلا کریں گے۔ انڈیا باہر سے کھوکھلا کرے گا۔
کمپنی نے وعدہ وفا کیا۔ کشمیر میں دراندازی نہ کی۔ لیکن ہندوستان اتنا بےوقوف نہیں ہے۔ وہ بلوچستان میں گیم ڈالتا رہا۔ لیکن کمپنی کی آنکھیں تب کھلیں جب جعفر ایکسپریس اغواء ہوگئی۔ پھر انتقام کا جذبہ ابھرا۔
غالبا اسی لئے لندن پلان کے تحت ہونے والے سمجھوتے کو ختم کرکے کشمیر میں واردات ڈالی گئی۔ جنگ شروع کرنا مقصد تھا۔ خطرات تھے لیکن فوائد بہت تھے۔ ہیرو بننے کا چانس بھی تھا۔ عمران خان کے لڑکوں کو حب الوطنی کے نام پر ساتھ ملانے کا چانس بھی ملا تھا۔
ہندوستان بپھر گیا۔ اور کمپنی کو سبق سکھانے کے لئے چڑھ دوڑا۔ سکھا بھی دیتا لیکن چین کو سمجھ آگئی کہ اگر پاکستان کمزور ہوگیا تو cpec گیا۔ گلگت و بلتستان پر بھی انڈیا کسی وقت آئندہ قابض ہوسکتا۔ جو چین کے cpec منصوبے کو برباد کردے گا۔ اس لئے چین نے ہندوستان کو سبق سکھانے کا فیصلہ کرلیا۔ سکھا دیا۔ دنیا میں اپنی ٹیکنالوجی کی بھی دھاک بٹھا دی۔اربوں ڈالرز کے چینی کمپنیوں کے شئیرز بڑھ گئے۔
اب مخصمہ یہ ہے کہ لندن پلان کے پیچھے ہندوستان تھا۔ اور لندن پلان کے فرنٹ پر شریف خاندان تھا۔ اب نوازشریف اور مریم نواز کو سمجھ نہیں آ رہی کہ ان کا کیا مستقبل ہے۔ ان کا انجام کیا ہے۔ دشمن کا ساتھ دینے کی سزا کیا ہے۔
یہ ہے شریف خاندان کی سمسیا۔ پریشانی کی وجہ۔ اور جنگ کے دوران سکوت مرگ کا کارن۔
(جمی ورک)