
💔اڌوري محبت💔
June 17, 2025 at 03:56 PM
*Iran Israel Conflict and Why American President angry with Iran...⁉️*
ایک ہیں جنہوں نے ہیرے جواہر، ڈالر اور بیٹیاں پیش کر کے جان چُھڑا لی، اور دوسرے ہیں جو جانیں قربان کر رہے ہیں، اور اپنا سب کُچھ داءُ پر لگا دیا ہے، مگر! اُن کو غُلامی قبول نہیں- بظاہر یہ جُملے بُہت جذباتی قسم کے ہیں، مگر! یہ سب سَچ ہے- آپ سب کو پتا ہے کہ کُچھ دن پہلے آمریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر، سَعودی عرب اور یو ای ای کا جو دورہ کیا، اُس میں کیا کُچھ نہیں ہُوا- عرب حُکمران ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے بیڈ رومس تک لے گئے، اور کوئی 600 ارب ڈالر کے ہتھیارون، اور جہازوں کے مُعاھدے کیئے- کہا جا رہا ہے کہ یہ سیڑپکاری مُعاھدے ایک ہزار ارب ڈالرس تک بھی جا سَکتے ہیں، جس کو اگر آمریکی صدر کے عالمی تاریخ کے سب سے بڑے بَھتے کا نام دیا جائے تو بھی غلط نہیں ہوگا- آپ میں سے کافی لوگوں کو یاد ہوگا کہ اس سے پہلے ٹرمپ جب آمریکا کا صدر تھا تو تُرکی کے سَعودی سفارتخانے میں ایک معروف صَحافی جمال خاشقجی کو بڑی بیدردی سے قتل کیا گیا تھا، اور اُس کی لاش کو تیزاب میں جلا کر گٹر نالوں میں بہا دیا گیا تھا- اُس ھاءِ پروفائیل قتل کا الزام سَعودی ولی عہد مُحمد بن سلمان پر تھا- کیونکہ! جمال خاشقجی سَعودی شاھی خاندان کے اندرونی مُعاملات سے ہُہت آگاھ تھا، اور اُنہوں نے ایک آرٹیکل لکھا تھا کے سَعودی شاہی خاندان کے اندر ایک بغاوت پنپ رہی ہے، جو کبھی بھی آتش فشاں کی طرح پَھٹ سَکتی ہے- بَھرحال! اُس ھاءِ پروفائیل مرڈر کا آمریکی صَدڑ نے بھی نوٹیس لیا تھا- ٹرمپ نے ایک دن بیان دیا تھا کہ ہمیں معلوم ہُوا ہے کہ صَحافی جمال خاشقجی کے قتل میں سَعودی شاہی خاندان کی ایک بڑی شخصیت مُلوث ہے- دوسرے دن مُعاملات طئے ہو گئے- سَعودی عرب کے ساتھ 200 ارب ڈالر کے مُعاھدے ہو گئے، اور 48 گھنٹوں کے بعد ٹرمپ نے کہا کہ صَحافی جمال خاشقجی کے قتل کے حوالے سے ہمیں جو شک تھا، وہ دُرست نہیں، اور یہ سَعودی عرب اور تُرکی کا مُعاملا ہے، ہمارہ کُچھ نہ جائے- آمریکی صدر بُہت اچھے سے سَمجھتا ہے کہ عربوں میں سے سینکڑوں ارب ڈالر کیسے نکالنے ہیں- وہ اُن کے ساتھ کُھل کر بات کرتا ہے، اور کہتا ہے جو کہوں وہ کرو، ورنہ تختہ اُلٹ دوں گا- اسی طرح عرب حُکمران/ بادشاہوں کو بھی اپنے حال کا پتہ ہے- سَچ یہ ہے کہ اُن کی حُکومتیں/ بادشاہتیں آمریکی صدر کے ایک بیان پر کھڑی ہیں- ظاہر سی بات ہے ایران کی اپنی ایک تاریخ رہی ہے- ایران دُنیا کی ایک طاقتور سُلطنت رہا ہے- آمریکا کو دوست نہیں دلال چاہيئں- آمریکا نے یوکرین کے ساتھ کیا کیا، آپ سب نے دیکھ لیا- آمریکا تو اب پُورے یُورپ کو بھی دلال بنانا چاہتا ہے، اور ڈائریکٹ اِنڈائریکٹ کہتا ہے کہ میں جو کہوں، وہ کرو، ورنہ میں رُوس کے ساتھ ہُوں، اور رُوس آپ کو کھا جائے گا- اس پُوری صُورتحال کے باوجود ایران نے عالمی برادری بَشمول آمریکا کے ساتھ تعلقات مَعمول پر لانے کی ہر مُمکن کوشش کی- جو لوگ سَمجھتے ہیں کہ ایران والے جاہل ہیں، پاگل ہیں، غیر سائنسی ہیں، اور مُلاں لوگ ہیں، اُن کی کُچھ باتیں دُرست ہو سَکتی ہیں، مگر! انسانی وقار، خُود مُختیاری، آزادی اور قومی غیرت بھی کوئی خالی الفاظ نہیں- اُن کی بڑی اہمیت ہے- دوسرا سَوال یہ ہے کہ اگر ایران ایک مذھبی ریاست ہے تو اسرائیل کون سا غیر مذھبی ہے۔۔۔؟؟ اسرائیل نے تو پچھلے 21 مہینون میں ہزار بار ثابت کیا کہ اُس کی جیسی کوئی ظالم اور فاشسٹ مذھبی ریاست دُنیا میں نہیں- فلسطین میں جو کُچھ بھی ہُوا، کیا اس سے ثابت نہیں ہوتا کہ نیتن یاہو ھٹلر سے بھی چار قدم آگے ہے- اصل حقیقت یہ ہے کہ 40 برسوں کی بدترین عالمی پابندیوں کے باوجود ایران نے نہ صِرف سروائیو (Survive) کیا، مگر! ترقی بھی کی- ایران کی فوج کوئی کمزور فوج نہیں- اور ایرانی قوم عربوں کی طرح نہیں کہ آمریکی صدر آ جائے تو بچیاں اور جوان لڑکیاں اپنے بال بچھا دیں- خیر! ایران تو اپنی جنگ لڑے گا، کیونکہ! وہ پہلے بھی جنگ میں ہی تھا- باضابطہ جنگ نہیں تھی بھی تو حملے ہو رہے تھے، اور ہر وقت بڑی جنگ کا خطرہ موجود تھا- وہ وقت آخر آ گیا، مگر! یاد رکھیں آمریکا اور اسرائیل ایران تک محدود نہیں رہینگے- وہ کسی نہ کسی بہانے پاکستان پر بھی حملا کریں گے- اُس کے لیئے جواز بنانہ کوئی مسئلا نہیں- جب بناجواز لبیا، شام، عراق، افغانستان اور یمن کو تباھ کیا گیا تو پاکستان بھی ضرور اُن کے حدف پر آئیگا- مثال کی طور پر آگے چل کر کوئی چھوٹی سائیز کا ائٹم بم ظاہر کریں اور الزام لگائیں کہ یہ پاکستان کا بم ہے، جو انتھاپسندوں نے چوری کیا، اور افغانستان سے ملا ہے- البتہ! پاکستان کے جوہری ہتھیار محفوظ نہیں- اب اس کو نہیں چھوڑیں گے- اُس حوالے سے دیکھا جائے تو کُچھ بھی ناممکن نہیں، اور آگے چل کر جو حشر سَعودی عرب، قطر، اُردن، کویت، متحدہ عرب امارات اور پورے گلف کا ہونا ہے، وہ بُہت ہی بُرہ ہوگا- آمریکا ابھی تو اپنے چہیتے (Puppets) بادشاہوں سے خُوش نظر آ رہا ہے، مگر! آگے چل کر اُن مُمالک کو اپنے مُکمل قبضے میں لے لیگا- آمریکا کا مثال اُس وڈیرے یا سردار کی طرح ہے، جس کو گھر میں لے آئو گے تو گھر پر ہی قبضہ کر لیگا، اور آپ کے بچوں کو بھی نہیں چھوڑے گا- اس سے پہلے جاگنے کی ضرورت ہے- کُچھ کرنے کی ضرورت ہے- ایران کے ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے- جو لوگ بُہت ہی سائنسی بن رہے ہیں، اور دن رات ایران پر طنز کر کے یہ راءِ عامہ بنا رہے ہیں کہ ایران بیوقوف ہے- ایران کے پاس کُچھ نہیں ہے- ایران نے خُود یہ عذاب خریدہ ہے، تو وہ لوگ دُرست راستے پر نہیں- وہ دراصل! اپنی قبریں کھود رہے ہیں- میرا ذاتی خیال ہے کہ جنگ سے ہر حال میں بچنا چاہیے، مگر! جنگ زبردستی مُسلط کی جائے تو پھر اچھے سے لڑنی چاہیے، کیونکہ! *بھاگ کر مرنے سے یا مُستقل غُلامی اختیار کرنے سے میدان میں لڑ کر مرنا نہ صِرف بھادرانہ عمل ہوتا ہے،* مگر! آنے والے نسلوں کے لیئے روشن مُستقبل کی ضمانت بھی!
> Aijaz ®ahimoon♡
❤️
4