
فہمِ دین
June 13, 2025 at 11:16 PM
*صبح و شام کی ایک جامع مسنون دعا: اللہ سے عافیت اور مکمل حفاظت کا سوال*
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح اور شام کے وقت ان دعائیہ کلمات کو پڑھنا کبھی نہیں چھوڑتے تھے۔
*مکمل دعا:*
*"اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِي دِينِي وَدُنْيَايَ وَأَهْلِي وَمَالِي، اللَّهُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِي وَآمِنْ رَوْعَاتِي، اللَّهُمَّ احْفَظْنِي مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ، وَمِنْ خَلْفِي، وَعَنْ يَمِينِي، وَعَنْ شِمَالِي، وَمِنْ فَوْقِي، وَأَعُوذُ بِعَظَمَتِكَ أَنْ أُغْتَالَ مِنْ تَحْتِي۔"*
اس دعا میں اللہ تعالیٰ سے درج ذیل چیزوں کا سوال کیا گیا ہے:
*دنیا و آخرت کی سلامتی:*
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ
ترجمہ: "اے اللہ! میں تجھ سے دنیا اور آخرت میں عافیت (یعنی ہر قسم کی تکلیف، بیماری اور آزمائش سے سلامتی) مانگتا ہوں۔"
*دین، دنیا، اہل و عیال اور مال کی حفاظت:*
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِي دِينِي وَدُنْيَايَ وَأَهْلِي وَمَالِي
ترجمہ: "اے اللہ! میں تجھ سے معافی اور عافیت کا سوال کرتا ہوں؛ اپنے دین میں، اپنی دنیا میں، اپنے گھر والوں میں اور اپنے مال میں۔"
*عیبوں پر پردہ اور خوف سے امن:*
اللَّهُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِي وَآمِنْ رَوْعَاتِي
ترجمہ: "اے اللہ! میرے عیبوں پر پردہ ڈال دے اور مجھے ہر قسم کے خوف اور گھبراہٹ سے امن عطا فرما۔"
*ہر طرف سے حفاظت:*
اللَّهُمَّ احْفَظْنِي مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ، وَمِنْ خَلْفِي، وَعَنْ يَمِينِي، وَعَنْ شِمَالِي، وَمِنْ فَوْقِي
ترجمہ: "اے اللہ! میری حفاظت فرما؛ میرے آگے سے، میرے پیچھے سے، میرے دائیں سے، میرے بائیں سے اور میرے اوپر سے۔"
*ناگہانی آفت سے پناہ:*
وَأَعُوذُ بِعَظَمَتِكَ أَنْ أُغْتَالَ مِنْ تَحْتِي
ترجمہ: "اور میں تیری عظمت کی پناہ لیتا ہوں اس بات سے کہ میں اپنے نیچے کی جانب سے اچانک ہلاک کر دیا جاؤں۔" (یعنی زمین میں دھنسا دیے جانے یا کسی بھی نچلی سمت سے آنے والی آفت سے محفوظ رہوں)۔
*حوالہ:*
سنن ابی داود، حدیث: 5074 (علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح قرار دیا ہے)۔