
.... بدلاؤ ضروری ہے ....
June 16, 2025 at 07:44 AM
*اسکول داخلہ تہوار 2025-26: تعلیمی ترقی کا نیا باب*
✒️ *پٹھان محمد مصطفیٰ خان اکبر خان*
*معاون معلم ڈاکٹر ذاکر حسین ہائی اسکول سیلو ضلع پربھنی*
*8857002235*
مہاراشٹر حکومت کی جانب سے تعلیمی شعبے میں ایک نیا قدم اٹھایا جا رہا ہے۔ محکمہ اسکولی تعلیم اور کھیل کے زیر اہتمام "اسکول داخلہ تہوار 2025-26" کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ یہ منفرد اقدام 16، 17 اور 23، 24 جون 2025 کو منایا جائے گا، جس کا بنیادی مقصد طلباء کی تعلیمی ضروریات کو بہتر انداز میں پورا کرنا ہے۔
*اسکول داخلہ تہوار کا تصور*
12 مارچ 2025 کے حکومتی فیصلے کے مطابق، یہ تہوار پوری ریاست میں منایا جائے گا۔ اس میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، نائب وزیر اعلٰی ایکناتھ شندے اور اجیت پوار سمیت تمام وزراء، ریاستی وزراء، عوامی نمائندگان اور افسران اپنے اپنے علاقوں کے اسکولوں کا دورہ کریں گے۔ 16-17 جون کو ودربھ کے علاوہ باقی علاقوں میں اور 23-24 جون کو ودربھ کے اسکولوں میں یہ تہوار منایا جائے گا۔
*تعلیمی فلاح و بہبود کی اہم اسکیمیں*
*1. مفت نصابی کتابوں کی فراہمی*
بنیادی تعلیم کو عام کرنے کے لیے، جماعت اول سے آٹھویں تک کے تمام طلباء کو اسکول کے پہلے دن ہی تمام مضامین کی نصابی کتابیں مفت فراہم کی جاتی ہیں۔ یہ سہولت سرکاری، مقامی خود مختار اداروں اور حکومت سے امداد یافتہ نجی اسکولوں کے طلباء کو حاصل ہے۔
*2. مفت یونیفارم اور جوتے*
تعلیمی مساوات کو یقینی بنانے کے لیے، جماعت اول سے آٹھویں تک کے طلباء کو دو یونیفارم، ایک جوڑا جوتے اور موزے مفت فراہم کیے جاتے ہیں۔ یہ سہولت اسکول منیجمنٹ کمیٹی کے ذریعے فراہم کی جاتی ہے۔
*3. وزیر اعظم پوشن شکتی تعمیراتی اسکیم*
طلباء کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے یہ اہم اسکیم نافذ کی گئی ہے۔ اس کے تحت:
- سرکاری اور امداد یافتہ اسکولوں میں غذائیت سے بھرپور دوپہر کا کھانا
- چاول کے ساتھ اناج کی باقاعدہ سپلائی
- ہفتے میں ایک بار اضافی غذا
- مضبوط چاول کی فراہمی بھارتی فوڈ کارپوریشن کے ذریعے
یہ اسکیم طلباء کی حاضری بڑھانے اور تعلیمی معیار بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔
*نپن مہاراشٹر: بنیادی تعلیم میں انقلاب*
*بنیادی مقاصد*
قومی NIPUN Bharat Mission کے تحت شروع کیا گیا "نپن مہاراشٹر" منصوبہ بچوں کی بنیادی خواندگی اور ریاضی (FLN) میں بہتری کا ہدف رکھتا ہے۔ اس کے اہم مقاصد یہ ہیں:
1. *بنیادی مہارتوں کی تعمیر*: جماعت تیسری تک تمام بچوں میں پڑھنے، لکھنے اور ریاضی کی بنیادی صلاحیات پیدا کرنا
2. *انفرادی نگرانی*: ہر طالب علم کی ترقی کا مسلسل جائزہ اور ضروری مداخلت
3. *کمیونٹی کی شمولیت*: والدین اور معاشرے کو تعلیمی عمل میں فعال شریک بنانا
4. *جدید تکنیک کا استعمال*: DIKSHA، SARAL، TPD App جیسے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا بہترین استعمال
*طویل المیعاد اثرات*
یہ منصوبہ صرف فوری بہتری کا نہیں بلکہ طویل مدتی تعلیمی تبدیلی کا ذریعہ ہے۔ اساتذہ، طلباء، والدین اور انتظامیہ کے مشترکہ تعاون سے مہاراشٹر FLN میں ملکی سطح پر پیش قدمی کا عزم رکھتا ہے۔
*وظائف کی جامع اسکیمیں*
*میرٹ پر مبنی وظائف*
- جماعت پانچویں کے ممتاز طلباء کو تین سال تک سالانہ 5,000 روپے
- جماعت آٹھویں کے امتحان میں کامیاب طلباء کو دو سال تک سالانہ 7,500 روپے
*اقتصادی مدد*
اقتصادی طور پر کمزور طبقے کے طلباء کے لیے قومی اقتصادی کمزور طبقہ وظیفہ اسکیم کے تحت جماعت نویں سے بارہویں تک سالانہ 12,000 روپے کی مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔
*صحت اور حفاظت کے اقدامات*
*طلباء کا صحتی چیک اپ*
قومی بچوں کے صحت پروگرام کے تحت تمام اسکولی طلباء کا باقاعدہ طبی معائنہ کیا جاتا ہے۔ ہر طالب علم کو انفرادی صحتی رپورٹ فراہم کی جاتی ہے اور ضرورت کے مطابق علاج کی رہنمائی کی جاتی ہے۔
*راجیو گاندھی حادثاتی امدادی اسکیم*
یہ منفرد اسکیم جماعت اول سے بارہویں تک کے طلباء کو مختلف قسم کے حادثات کی صورت میں مالی مدد فراہم کرتی ہے، جس میں شامل ہے:
- حادثاتی موت کی صورت میں امداد
- معذوری کی صورت میں مدد
- طبی علاج کے لیے مالی تعاون
- سانپ کے کاٹنے یا دیگر ہنگامی حالات میں فوری امداد
*مستقبل کا نقشہ*
اسکول داخلہ تہوار 2025-26 صرف ایک تقریب نہیں بلکہ مہاراشٹر کی تعلیمی پالیسی کا جامع اظہار ہے۔ یہ اقدام تعلیمی مساوات، معیار کی بہتری اور ہر بچے کی صلاحیات کو اجاگر کرنے کا عملی نمونہ ہے۔
حکومت کا یہ جامع نقطہ نظر تعلیمی شعبے میں ایک نئے دور کا آغاز کر رہا ہے، جہاں ہر طالب علم کو بہترین تعلیمی ماحول اور تمام ضروری سہولات فراہم کرنے کا عزم ہے۔
مہاراشٹر کا "اسکول داخلہ تہوار 2025-26" ایک جامع تعلیمی منصوبہ ہے جو طلباء کی ہمہ جہتی ترقی کو یقینی بناتا ہے۔ مفت کتابوں سے لے کر غذائی سہولات، وظائف سے لے کر صحتی دیکھ بھال تک، یہ تمام اقدامات مل کر ایک مضبوط تعلیمی نظام کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔
یہ اقدام نہ صرف موجودہ تعلیمی چیلنجز کا حل فراہم کرتا ہے بلکہ مستقبل کی ضروریات کے لیے بھی راہ ہموار کرتا ہے۔ تمام سطح کے حکومتی عہدیداران کی براہ راست شمولیت اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ یہ اسکیمیں صرف کاغذوں پر نہیں بلکہ زمینی حقیقت بن کر طلباء کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لائیں۔