✫اچــھـی اور ســچـی بــاتــیـں✫🤲🏻◆☜ Àᴄᴄʜɪ ᴀᴏʀ ꜱᴀᴄᴄʜɪ ʙᴀᴛᴇɴ ᴄʜᴀɴɴᴇʟ꧁
✫اچــھـی اور ســچـی بــاتــیـں✫🤲🏻◆☜ Àᴄᴄʜɪ ᴀᴏʀ ꜱᴀᴄᴄʜɪ ʙᴀᴛᴇɴ ᴄʜᴀɴɴᴇʟ꧁
June 15, 2025 at 02:18 AM
*تاریخِ شہادتِ عثمانِ غنی اور اسی تاریخ کو شیعوں کی سازشی عید۔* *از قـــلم ۔ (عبدالرحمن ابن عبدالباسط القاسمی حضورابادی)* 18 ذی الحجہ یہ وہ تاریخ ہے جس تاریخ کو ایک طرف مظلومِ مدینہ دہرے دامادِ رسولِ خدا ﷺ خلیفۂ ثالث ، ناشرِ قرآن ، جامعِ قرآن ، پیکرِ جود و سخی ، سرچشمۂ حیاء ، کاتبِ وحی رفیقِ رحمۃ للعالمینﷺ ، حضرت امیر المومنین عثمان بن عفان ذوالنورین رضی اللہ عنہ کی شہادت ہوئی ۔ اسی بناء پر اھل السنۃ والجماعۃ اس تاریخ کو شرعی حدود میں رہ کر ان کا ذکرِ کرتے ہیں اور غم کا اظہار کرتے ہیں ۔ لیکن وہیں دوسری طرف ایک ناپاک مذہب ایسا بھی ہے جو اس دن عیدِ غدیر کے نام پر بہت خوشی مناتا ہے اور اس تاریخ پر منائے جانے والی خوشی انکے ناپاک عقیدے کے مطابق سب سے بڑی خوشی ہے ، سب سے بڑی عید ہے۔ *https://whatsapp.com/channel/0029VafhCT6KrWQpNz9Lf42c* ♦️◆☜ *عیدِ غدیر کسے کہتے ہیں ؟* *"اور اسکی شرعی حیثیت"* اب آپ یہ سمجھیں کہ عیدِ غدیر کی حقیقت کیا ہے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے آخری سفرحج سے مدینہ منورہ واپسی کے موقعہ پر غدیرخُم (جومکہ اورمدینہ کے درمیان ایک مقام ہے)پر خطبہ ارشادفرمایاتھا،اوراس خطبہ میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کی نسبت ارشادفرمایاتھا''من کنت مولاہ فعلی مولاہ''جس کامیں دوست ہوں علی بھی اس کادوست ہے، حضورِ اقدس ﷺ نے یہ خطبہ اس لئے فرمایا تھا کہ جب حضور اکرم ﷺ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو مع تین سو سواروں کے یمن کی جانب روانہ کیا تو یمن سے واپسی کے بعد حضرت بریدہ اسلمی رضی اللہ عنہ و دیگر ساتھیوں نے حضرت علی کے متعلق حضورِ اقدس ﷺ سے شکایت کی تو اس وقت آپ ﷺ نے یہ ارشاد فرمایا ، اس خطبہ سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کامقصود یہ بتلاناتھاکہ حضرت علی رضی اللہ عنہ اللہ کے محبوب اورمقرب بندے ہیں ، ان سے اورمیرے اہل بیت سے تعلق رکھنامقتضائے ایمان ہے،اوران سے بغض وعداوت یانفرت وکدورت ایمان کے منافی ہے،اورآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا غدیرخُم میں''من کنت مولاہ فعلی مولاہ''ارشادفرماناحضرت علی رضی اللہ عنہ کی خلافت کے اعلان کے لئے نہیں بلکہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی قدرومنزلت بیان کرنے اورحضرت علی رضی اللہ عنہ کی محبت کو ایک فریضہ لازمہ کے طورپر امت کی ذمہ داری قراردینے کے لئے تھا ( سیرۃ المصطفیٰ جلد 3 ، تاریخِ اسلام اردو ) ۔صحابہ کرام میں سے کسی نے بھی اور اہلِ بیت رضوان اللہ علیہم اجمعین میں سے کسی نے بھی اس حدیث کو نبی کریم ﷺ کے اس فرمان کو حضرت علی رضی اللہ عنہ کے خلیفۂ بلا فصل ہونے پر استدلال نہیں کیا ہے ، اورالحمدللہ!اہل سنت والجماعت اتباع سنت میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی محبت کواپنے ایمان کاجزء سمجھتے ہیں۔ چونکہ یہ خطبہ ماہ ذوالحجہ میں 18 تاریخ کو ہی ارشادفرمایاتھا، اس لئے شیعہ ناپاک مذہب گستاخِ صحابہ اہلِ بیت کا دشمن قرآن کا منکر اس سے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے لئے خلافت بلافصل ثابت کرتاہے،اورماہ ذوالحجہ کی اٹھارہ تاریخ کو اسی خطبہ کی مناسبت سے عید مناتاہے، اوراسے عید غدیرکانام دیاجاتاہے۔اس دن عید کی ابتداء کرنے والاایک حاکم معزالدولۃ گزراہے ،اس شخص نے 18ذوالحجہ 351ہجری کو بغدادمیں عیدمنانے کا حکم دیاتھااوراس کانام ''عید خُم غدیر''رکھا۔ اور اس دن عید منانا شیعوں کی ایک سازش ہے وہ یہ ہے کہ عیدِ غدیر کی آڑ میں وہ لوگ حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کی شہادت پر خوشیاں مناتے ہیں ۔ جس دن بھی جس تاریخ کو بھی ان لوگوں نے خوشیاں منائی ہیں وہ دن وہ تاریخ صحابہ کرام کے لئے غم اور دکھ کا دن رہا ہے ۔ اس عید کا شریعت سے کوئی تعلق نہیں ہے ، شریعت میں صرف دوعیدیں ہیں ١) عید الفطر ٢) عید الاضحٰی ۔ اسکے علاوہ کوئی تیسری عید شریعت کی جانب سے مشروع نہیں ہوئی ہے لہذا عیدِ غدیر منانا حرام ہے اور انکی مجالس میں شرکت کرنا نعوذ باللہ یہ اس عید کی تائید کرنا ہے اور شہادتِ عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ پر خوشی کا اظہار کرنا ہے ۔ اس سے بچنا احتراز کرنا ہر صحیح العقیدہ مسلمان پر فرض ہے ۔
Image from ✫اچــھـی اور ســچـی بــاتــیـں✫🤲🏻◆☜ Àᴄᴄʜɪ ᴀᴏʀ ꜱᴀᴄᴄʜɪ ʙᴀᴛᴇɴ ᴄʜᴀɴɴᴇʟ꧁: *تاریخِ شہادتِ عثمانِ غنی اور اسی تاریخ کو شیعوں کی سازشی عید۔*  *از ق...
❤️ 👍 5

Comments