SACH QUETTA NEWS
SACH QUETTA NEWS
June 21, 2025 at 12:17 PM
*میزائل کے ساتھ موساد ایجنٹوں کو باندھ کر اڑانے کی خبر کو ہم درست نہیں سمجھ رہے تھے لیکن یہ تو درست نکلی یہ تجزیہ پڑھیئے* عام طور پر آپ کے سامنے ہماری جو تجزیاتی تحریر آتی ہے وہ اس تجزیے کا حاصل ہوتی ہے جو ہم لکھنے سے قبل کرچکے ہوتے ہیں آیئے آج ایک لائیو تجزیہ کرتے ہیں جس سے نوجوان رائٹرز کو شاید یہ سمجھنے میں مدد ملے کہ تجزیہ ہوتا کیسے ہے ؟ یاد کیجئے اسرائیلی حملے کا پہلا اور دوسرا دن دونوں دن اہم ایرانی شخصیات نشانہ بنیں ان میں سے بعض میزائل حملوں کی زد میں آئے بعض کو ڈرون حملوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا اور بعض کار بم حملوں میں جان سے گئے اب تجزیہ کار کے سامنے سوال کھڑا ہے کہ یہ کیسے ہوگیا ؟ یہ تو طے ہے کہ جاسوسی تھی مگر کس نوع کی ؟ کیا ہیومن انٹیلی جنس تھی ؟ یعنی ان سب کے قرب و جوار میں جاسوس موجود تھے جو ان کی موجودگی اور مومنٹس کی خبر دے رہے تھے ؟ یا ایرانی ہائی کمانڈ میں کوئی شخص تھا جو اسرائیل سے ملا ہوا تھا ؟ ان دووں صورتوں میں سے سب سے خطرناک صورت دوسری والی ہوتی کیونکہ ٹاپ پر ہونے کی وجہ سے وہ ایران کی نئی عسکری قیادت کے لئے بھی خطرہ ہوتا اور اگر پیدا ہوجانے والے خلاء کے سبب وہ مزید ترقی پاجاتا تو مزید خطرناک بن جاتا حتی کہ ایرانی رہبر بھی خطرے سے دوچار ہوتے سو اب یہ کیسے طے ہو کہ ٹاپ پر کوئی غدار موجود ہے یا نہیں ؟ اس کے لئے پورے منظرنامے پر نظر دوڑانی پڑے گی کہ حملے کہاں کہاں ہوئے ہیں ؟ پورا منظر نامہ یہ بتاتا ہے ٭ کمانڈروں کے گھر نشانہ بنے ٭ شخصیات کی کاریں نشانہ بنیں ٭ ہیڈکوارٹرز نشانہ بنے ٭ ایٹمی تنصیبات نشانہ بنیں ان سب میں قدر مشترک یہ ہے کہ یہ سب معلوم مقامات تھے ان میں سے ایک جگہ بھی خفیہ نہ تھی مگر ایک چیز ہے جو نشانہ نہیں بنی اور وہی سب سے خطرناک بھی ہے وہ ہے ایران کے میزائل ٹھکانے اور یہ خفیہ تھے اگر ٹاپ پر کوئی غدار موجود ہوتا تو یہ سب کے سب اسرائیل کے لئے خفیہ رہ سکتے تھے ؟ اگرچہ پورے ایران میں ان میزائل اڈوں کا جال پھیلا ہوا ہے مگر ٹاپ والا غدار ان میں سے چار چھ سے تو واقف ہوتا اور تباہ کرواتا سو طے پایا کہ ٹاپ پر کوئی غدار نہیں تھا اب آجایئے پہلے امکان یعنی ہیومن انٹیلی جنس کی جانب کار بم دھماکے ثابت کرتے ہیں کہ ہیومن انٹیلی جنس موجود تھی مگر ایک سوال پریشان کن ہے اسرائیل یہ کیسے جانتا تھا کونسا کمانڈر گھر کے کس کمرے میں سو رہا ہے ؟ اس نے پن پوائنٹ حملے کرکے انہی کمروں کو کیسے نشانہ بنایا جہاں وہ سو رہے تھے؟ اوہ ! تو اس کا مطلب ہے کہ سگنل انٹیلی جنس بھی تھی موبائل فون ہی وہ واحد چیز تھی جو بتا سکتی کہ کون کس کمرے میں ہے سو اب دو کام کرنے ہوں گے تمام کمانڈروں کے لئے فون بین کرنے ہوں گے اور ہیومن انٹیلی جنس کو وڑنا ہوگا سو ایران نے یہی دو کام کئے موساد کے بہت سے ایجنٹ پکڑے بھی اور جو بچے کھچے تھے انہیں ایک عجیب حکمت عملی سے اتنا خوفزدہ کردیا کہ سب فرار کے راستے ڈھونڈنے لگے وہ حکمت عملی یہ تھی کہ دو موساد ایجنٹس کو میزائیلوں سے باندھ کر ان کی تصاویر جاری کردیں بلیسٹک میزائل تو کم از کم بھی 100 کلومیٹر کی بلندی پر پرواز کرتا ہے اور یہ بلندی 400 کلومیٹر بھی ہوسکتی ہے لیکن اگر ہم 100 کلومیٹر کا ہی حساب لگا لیں تو یہ ایک لاکھ 28 ہزار 84 فٹ کی بلندی ہے یوں بچے کھچے موساد ایجنٹوں کو اپنا انجام یقینی نظر آنے لگا کہ اس بلندی سے بوسٹر کے ساتھ گرنا کتنا ہولناک ہوگا یہی وہ لمحے تھا جب سب مشن وشن بھول کر جان بچانے کو دوڑ پڑے اور اس کے بعد ایران کی کوئی شخصیت نشانہ نہیں بنی :-) رعایت اللہ فاروقی
Image from SACH QUETTA NEWS: *میزائل کے ساتھ موساد ایجنٹوں کو باندھ کر اڑانے کی خبر کو ہم درست نہیں...
👍 😂 ❤️ 22

Comments