
AMU NEWS
June 20, 2025 at 04:32 AM
کل شب اپنی بیٹی کے ساتھ ایک ڈاکومنٹیشن سینٹر گیا، بیٹی اب پانچ سال کی ہوگئی ہے، لہذا اس کا نئے سرے سے آدھار بننا ہے، پچھلا آدھار صرف پانچ سال کی عمر تک ہی ویلڈ تھا-
بات، جو بتانی مقصود ہے وہ یہ ہے کہ وہاں ایک بڑی عمر کے ضعیف الاعتقاد شخص سے میری بیٹی کا پالا پڑ گیا وہ معصوم سے باوا آدم کے زمانے کی انگریزی میں باتیں کرنے لگے... باتوں تک تو صحیح تھا میں نے کچھ انٹرپٹ نہیں کیا لیکن ان کا ایک جملہ جو انہوں نے ہندی میں کہا تھا، وہ مجھے چبھ گیا وہ کہنے لگے آپ کے امی ابو انگریزی نہیں سکھاتے کیا؟ گھر میں ماحول نہیں ہوگا شاید.....
یہ سنتے ہی میں نے اس ضعیف العقیدہ ضعیف سے کہا ہم اسے انگریزی نہیں، قرآن سکھاتے ہیں، اردو سکھاتے ہیں، مخارج سکھاتے ہیں، تجوید سکھاتے ہیں، سورہ فاتحہ سن لیں اس سے، آیت الکرسی سن لیں اس سے، قل سن لیں اس سے، دعائیں سن لیں اس سے، اس کے الفاظ پر غور کریں، جملوں پر غور کریں، مخارج پر غور کریں، تلفظ پر غور کریں اور اپنے الفاظ پر بھی غور کریں-
انگریزی وقت آنے پر سیکھ لے گی یہ، ہم مرعوب لوگ نہیں جو زمانے کے تابع اور غلام بن وہی کریں جو سرکاری اور نیم سرکاری مشین کے پرزے کرتے ہیں-
(میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ گورنمنٹ جاب والا اتنا مغرور نہیں ہوتا جتنا پینشنر ہوتا ہے اسے لگتا ہے کہ اس نے کوئی بڑا تیر مارا تھا اور تجارت اور پرائیویٹ کام کرنے والے سب انتہا درجے کے احمق ہیں)
آتے وقت میں نے انہیں یہ بھی سنا دیا کہ چار سینٹرل یونیورسٹیز سے تعلیم حاصل کی ہے میں نے، جس میں دو جگہ سے موصول گولڈ میڈل ابھی بھی طاق میں رکھے ہوئے ہیں، نوکری کے لئے کبھی اپلائی نہیں کیا، ایک بار ملائم سنگھ کے دور میں ضلع بدایوں ڈائٹ سے میرٹ کی بنیاد پر اردو ٹیچر کے لیے کال آئی تھی، لیٹر آج تک محفوظ ہے، سن 2003 میں جو میرٹ بنی تھی اس میں ضلع میں پہلا نمبر تھا، اسی وقت جوائن کیا ہوتا تو آج چھ ہندسوں میں مشاہرہ مل رہا ہوتا-
مرعوب نہ تھا نہ ہوں نہ اپنی اولاد کو ہونے دوں گا، ان شاء اللہ
چند کتابیں رٹ کر افسر بننے سے اچھا ہے کہ انسان علم برائے علم کرے، زندگی جینے کے بہت کام آتا ہے، روزی روٹی کا وعدہ تو اللہ نے کر رکھا ہے جو دنیاوی ہر سرکار کی گارنٹی سے بہت بڑی گارنٹی ہے-
زبیر خان سعیدی العمری فلاحی
❤️
👍
💚
💯
😢
🫡
20