Dqia Dawat-e-Quran International Academy ®️Official Channel
Dqia Dawat-e-Quran International Academy ®️Official Channel
June 21, 2025 at 12:36 PM
ڈرامے اور مزار کلچر ڈرامے نہ صرف تفریح کا ذریعہ ہیں بلکہ ہمارے ذہنوں پر گہرا اثر بھی ڈالتے ہیں۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہم ٹی وی کے ڈرامے "راجہ رانی" اور گرین انٹرٹینمنٹ کے ڈرامے "نقش" جیسے ڈرامے ہمارے معاشرے میں دین کے بنیادی نظریات کو بری طرح مسخ کر رہے ہیں۔ ان ڈراموں میں دعاؤں اور حاجتوں کے لیے اللہ تعالیٰ کے حضور جھکنے کے بجائے، کرداروں کو مزاروں پر جاتے، وہاں چادریں چڑھاتے اور منتیں مانگتے ہوئے دکھایا جا رہا ہے — اور یہی نہیں، ان مزاروں پر مانگی گئی دعاؤں کو "قبول" بھی کروا دیا جاتا ہے۔ یہ کون سا پیغام دیا جا رہا ہے؟ کیا ہم یہ بھول گئے ہیں کہ قرآن بار بار ہمیں یہی سکھاتا ہے کہ "ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ" — (مومن:60) یہ ڈرامے دراصل ایک مخصوص بیانیہ کو فروغ دیتے ہیں — کہ تم اللہ کے در پر نہیں، بلکہ اس کے "قریب" سمجھے جانے والوں کی قبروں پر جاؤ، وہاں مانگو، وہاں نذر دو، اور پھر تمہاری مرادیں پوری ہوں گی۔ یہ سوچ عقیدے کو کمزور کرتی ہے ، نوجوان ذہنوں میں الجھن پیدا کرتی ہے اور دلوں میں اللہ کے متعلق شک پیدا کرتی ہے۔ اس وقت سب سے بڑی ذمہ داری ناظرین کی ہے۔ ہمیں سوال اٹھانا ہوگا: ہم کیا دیکھ رہے ہیں؟ ہم اپنی نسلوں کو کیا دکھا رہے ہیں؟ اگر ہمارے گھروں میں بچے، مائیں، اور نوجوان یہ سب دیکھ کر یہ سمجھنے لگیں کہ اللہ تک رسائی صرف مزار کے ذریعے ہی ممکن ہے، تو کل وہ نماز، دعا اور توبہ کو چھوڑ کر انہی درباروں کے چکر کاٹیں گے۔ ہمیں اپنی تحریروں، سوشل میڈیا پوسٹس، اور باہمی گفتگو کے ذریعے یہ شعور پیدا کرنا ہوگا کہ سچا تعلق صرف اللہ سے ہوتا ہے، اور دعا صرف اسی سے مانگی جاتی ہے۔ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ اللہ کے سوا کسی اور کو حاجت روا یا مشکل کشا سمجھنا شرک کی واضح ترین شکل ہے۔ اگر ہم واقعی اپنی دعاؤں کی قبولیت چاہتے ہیں، تو ہمیں مزاروں پر نہیں، بلکہ رات کی تنہائیوں میں، سجدے کی حالت میں، دل سے اللہ کو پکارنا ہوگا۔ وہی سنتا ہے، وہی دیتا ہے، اور وہی کافی ہے۔ #dramalovers #pakistanidrama #culture ھدٰى ايمان... #dawat_quran_12
❤️ 👍 4

Comments