
Aik Mukhbir
June 18, 2025 at 10:25 AM
*جدید چین — ترقی، تبدیلی، اور تہذیبی جست کا حیران کن سفر*
چین، جو کبھی افیون کی جنگوں، سامراجی تسلط، اور اندرونی خلفشار کا شکار تھا، آج دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں میں شمار ہوتا ہے۔ جدید چین کی بنیاد 1949ء میں رکھی گئی جب ماؤ زے تنگ کی قیادت میں کمیونسٹ پارٹی نے عوامی جمہوریہ چین کا قیام عمل میں لایا۔ اس کے بعد "گریٹ لیپ فارورڈ" اور "ثقافتی انقلاب" جیسے پالیسی تجربات آئے، جن سے قوم نے بہت کچھ سیکھا۔ مگر اصل تبدیلی 1978ء میں آئی، جب ڈینگ ژیاؤ پنگ نے "اصلاحات اور کھلے پن" کی پالیسی متعارف کروائی۔ اس پالیسی نے چین کو ایک بند معیشت سے ایک جدید صنعتی قوت میں تبدیل کر دیا۔
چین نے نہ صرف ٹیکنالوجی، انفراسٹرکچر اور دفاع میں حیران کن ترقی کی، بلکہ خلا میں بھی کامیاب قدم رکھا۔ دنیا کی سب سے بڑی تیز رفتار ریل کا نیٹ ورک، مصنوعی ذہانت، فائیو جی، اور خلائی مشن جیسے "چانگ ای" اس کی سائنسی و تکنیکی قوت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ چین نے "بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو" کے ذریعے دنیا بھر میں اپنے اثر و رسوخ کو بڑھایا، اور ترقی پذیر اقوام میں سرمایہ کاری سے عالمی سیاست میں نیا مقام حاصل کیا۔ لیکن اس سب کے باوجود، جدید چین کو کئی چیلنجز بھی درپیش ہیں جیسے انسانی حقوق، اظہار رائے کی آزادی، اور جمہوریت کا فقدان۔ ان موضوعات پر عالمی برادری کی تنقید برقرار ہے۔ تاہم یہ امر ناقابل تردید ہے کہ چین نے اپنی محنت، نظم و ضبط، اور ریاستی منصوبہ بندی سے خود کو ترقی کا ایک عظیم ماڈل ثابت کیا ہے۔

❤️
👍
2