
Shaikh Khaleel Ur Rehman Chishti
June 4, 2025 at 03:46 AM
حاجیوں کی قربانی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حاجیوں کو چاہیے کہ دس ذوالحجہ کو رمی کے فوراً بعد ، سر منڈوا کر احرام اتاریں ، نہائیں اور عام کپڑے پہن کر فوراً طواف حج کے لیے مکہ چلے جائیں۔ قربانی کی اطلاع کا انتظار نہ کریں۔مکے سے واپس آکر منی میں رات گزاریں ۔
قربانی کا انتظار نہ کریں۔ اپ نے رقم جمع کرادی۔اپ کا فریضہ پورا ہوگیا۔
اب حکومت اور متعلقہ ادارے اپنی سہولت کے مطابق قربانی کریں گے۔ اس معاملے میں تقدیم و تاخیر ہوجائے تو کوئی مضائقہ نہیں۔ لا حرج۔ لا حرج۔ لا حرج۔
غور کرنے کی بات یہ ہے کہ پچیس لاکھ سے زیادہ حاجیوں کی قربانی ، حکومت یا متعلقہ ادارے کے لیے ، کیا دو تین گھنٹوں میں ممکن ہے ؟
میں کہتا ہوں اگر دن رات چوبیس گھنٹے کام کرتے ہوئے ، چوتھے دن بھی تمام قربانیاں مکمل ہوجائیں تو اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے۔
اس بارے میں تشدد سے کام نہ لیجے۔
تاخیر اور ترتیب کی تبدیلی سے کوئی دم واجب نہ ہوگا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک لاکھ سے کچھ زیادہ حاجی ہوا کرتے ۔
اب یہ تعداد بڑھتی جارہی ہے۔
لوگوں کی سہولت پیش نظر رہے۔
یہی دین کی روح ہے۔
خلیل الرحمن چشتی
3 جون 2025ء
6 ذوالحجۃ 1446 ھ
❤️
👍
10