✒️ FIKR E RAZA فکر رضا 💻
✒️ FIKR E RAZA فکر رضا 💻
June 19, 2025 at 05:34 AM
پیروں کی مخالفت کیوں؟ ایک زمانے میں ہم بھی ہر بات کا ذمہ دار پیر حضرات کو ہی ٹھہراتے تھے، پھر غور و فکر کے بعد سمجھ آیا کہ ان کی مخالفت سے کوئی فائدہ تو ہو نہیں رہا، ہاں علما برادری بیزار ہو رہی ہے، حالانکہ جب بھی ہم نے لکھا تو کسی پیر کی طرف سے کوئی دھمکی نہیں آئی.... ہمارے احباب نے کبھی شکایت نہیں کی کہ آپ ایسا کیوں لکھتے ہیں؟ سوائے اکا دکا افراد کے.... اب چند ایام سے پھر ایک باڑھ سی آئی ہوئی ہے پیروں کے خلاف، ان کے خلاف جانا یا نہ جانا، یہ آپ کا موقف ہو سکتا ہے لیکن جو سمجھنے والی بات ہے اس پر توجہ کی ضرورت ہے، مخالفت کی بجائے اگر حکمت عملی سے کام لیا جائے تو زیادہ بہتر ہو.... (1) پیر کبھی نہیں کہتے کہ تم ہم سے مرید ہو جاؤ، اگر ایسا کہیں ہے تو شاذ و نادر.... جب وہ ہم سے براہ راست مرید ہونے کو نہیں کہتے تو ہم انھیں ذمہ دار کیوں مانیں؟ اس کے ذمہ دار ہم خود ہیں لہذا اپنی غلطی پر توجہ دیں ... (2) قرآن و حدیث میں علما کی فضیلتیں بھری پڑی ہیں لیکن کیا ہم عوام تک علما کی فضیلت پہنچا سکے؟ اگر نہیں، تو پھر ذمہ دار کون؟ علما آخر اس پیری مریدی سے کیوں دور؟ خود کیوں مرید نہیں کرتے؟ (3) پیر اور اس کی اطاعت کی پیروی کا درس کس نے دیا؟ پیر کی بات کو اللہ و رسول اللہ سے زیادہ ماننے کا اَن کہا عمل کس نے کیا یا بیان کیا؟ پیروں کو مافوق الفطرت مخلوق کس نے بنایا؟ جواب ہوگا علما نے..... اگر ان کے لوگوں نے انھیں بڑھایا ہے ہمارے لوگوں نے اپنے شیخ الحدیث، متقی اساتذہ کو کیوں نہیں بڑھایا؟ (4) جس قدر پیروں نے اپنی فضیلت میں زمین و آسمان کے قلابے ملا کر خود افضل بقیہ کو مفضول گردانا، منوایا، کیا اس کے خلاف وقت رہتے کوئی اقدام علما نے کیا؟ اقدام نہ سہی، کیا اپنے دس بیس لوگوں کو علما کی فضیلت بتا کر ان سے مرید کرانے یا جوڑنے کی کوشش کی؟ خود آپ کے اہل خانہ کہاں کہاں سے بیعت ہوتے رہے آپ کے سامنے، آپ نے کیا کیا؟ (5) دس سال درس نظامی پڑھنے کے بعد سند حدیث و فقہ و تفسیر بزرگان دین سے آقا کریم علیہ السلام تک متصلا پانے کے بعد کیا ہمیں اپنے جامعہ کے شیخ الحدیث سے بیعت ہونا چاہیے تھا یا پھر کسی خانقاہ کے نوخیز، جاہل، بے عمل شخص کے ہاتھوں میں ہاتھ دینا چاہیے تھا؟ دس سال میں اگر ہم میں اتنا بھی دماغ نہیں آیا تو ہم نے کیا سیکھا اور آج رونا دھونا کیوں؟ بڑے علما کو بلائیں ان سے مرید کرائیں، عوام کو جو پروسیں گے وہی کھائے گی.... علما اگر اپنے شاگردوں کو مرید کرنے لگیں تو بیس سال میں منظر نامہ تبدیل ہو جائے گا...... (6) مرید ہونے کے بعد جب اچھا خاصا عالم پیر کا اندھ بھکت بن جاتا ہے، سب کچھ دیکھتے ہوئے پیر کو نہیں چھوڑ پاتا تو عوام کیا چھوڑے گی ؟ علما کی فضیلتیں بیان کریں، ان کے مراتب شمار کرائیں اور یہ بھی بتائیں کہ" پیر" عالم ہی اچھا ہو سکتا ہے کیوں کہ اسے حلال و حرام کی تمیز ہوگی اور منہیات سے بچتا بھی ہوگا....نیز مریدین کی درست رہنمائی بھی کرے گا جو کہ پیری مریدی کا مقصود ہے.. علما کو چاہیے کہ مرید نہ ہوں اور اگر ہونا ہی ہو تو کسی مشہور پیر سے مرید ہونے کے بجائے اپنے شیخ الحدیث، اگر طبیعت شہرت چاہتی ہو توےکسی معتبر مشہور عالم، متقی استاذ سے مرید ہوں اور اپنے اہل خانہ کو بھی وہیں سے بیعت کرا دیں.... ان شاء اللہ دھیرے دھیرے ساری چیزیں درست ہونے لگیں گی.... روزانہ پیروں پر پوسٹ کرنے کے بعد بھی آپ ان کا کچھ بگاڑ نہیں سکتے تو پھر وہی راستہ اپنائیں جو آپ کو بھی محفوظ رکھے اور اور آپ کا مشن بھی پورا کرسکے ۔ (7) آخری مگر تلخ حقیقت یہ ہے کہ ہماری عوام کنورٹ ہوئی ہے اس سے قبل وہ برہمنوں کے سامنے صدیوں تک گردن جھکاتی آئی ہے، آپ چاہیں کہ وہ اب بھی آزاد رہیں گے تو ایسا نہیں ہو سکتا، جس کا پٹہ گلے میں پڑے گا اسی کے ہوکر رہ جائیں گے اور اس کے سو خون معاف کریں گے.... اس لیے آزادی انھیں قبول نہیں، ہاں پٹہ ڈالیے مگر اچھے مشائخ یا علما کا ان شاء اللہ درست رہیں گے... محمد زاہد علی مرکزی چیئرمین تحریک علمائے بندیل کھنڈ 17/5/2025 18/11/1446
👍 2

Comments