Hafiz Khalil Sanabili
Hafiz Khalil Sanabili
May 28, 2025 at 05:30 AM
اللہ رب العزت نے انسان کو عقل و شعور کی نعمت سے نوازا، اور علم کی روشنی سے اسے زمین میں خلافت کے عظیم منصب پر فائز فرمایا۔ مگر علم اس وقت تک کارآمد نہیں ہوتا جب تک وہ عمل کے پیکر میں نہ ڈھلے۔ علم بغیر عمل کے، بوجھ ہے؛ اور عمل بغیر علم کے، اندھیری گلی میں بھٹکنے کے مترادف۔ قرآنِ حکیم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے: وَقُلِ اعْمَلُوا فَسَيَرَى اللَّهُ عَمَلَكُمْ وَرَسُولُهُ وَالْمُؤْمِنُونَ (اور کہہ دو: عمل کرو، تو اللہ تمہارے عمل کو دیکھے گا، اور اس کا رسول اور مومن بھی۔) یہ مبارک آیت نہ صرف ہمیں علم کے بعد عمل کی ترغیب دیتی ہے، بلکہ ہمیں یہ احساس دلاتی ہے کہ ہمارا ہر عمل اللہ کی نظر میں ہے۔ امام شافعی رحمہ اللہ نے کس قدر جامع اور بلیغ الفاظ میں فرمایا: العلم ما نفع، ليس العلم ما حفظ (علم وہ ہے جس سے نفع حاصل ہو، علم وہ نہیں جو صرف یاد کر لیا جائے۔) یہ قول ہمیں اس حقیقت کی طرف متوجہ کرتا ہے کہ علم کا حقیقی کمال اس وقت ہے جب وہ نفع بخش بنے، خواہ وہ اپنے لئے ہو یا دوسروں کے لئے۔ آج ہمارا معاشرہ علم کی دولت سے تو مالا مال ہو رہا ہے، مگر عمل کے میدان میں کمزور دکھائی دیتا ہے۔ ہر شخص علم کی تلاش میں تو ہے، مگر اس علم کو اپنی زندگی میں نافذ کرنے سے غافل ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ہر دن خود سے یہ سوال کریں: جو کچھ میں نے سیکھا، کیا میں اس پر عمل کر رہا ہوں؟ اور اب وہ بابرکت گھڑیاں بھی قریب ہیں، جن میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر خاص کرم فرماتے ہیں۔ ذوالحجہ کے مبارک دس ایام آ رہے ہیں، جو سال کے سب سے افضل دن ہیں۔ ان دنوں میں نیکیوں کا ثواب بڑھا دیا جاتا ہے اور عبادات کو شرفِ قبولیت عطا کیا جاتا ہے۔ تو آئیے! ہم اپنے علم کو عمل کے پیکر میں ڈھال کر ذوالحجہ کے ان عظیم ایام میں خوب عبادات، ذکر و اذکار، توبہ و استغفار، اور قربانی جیسے اعمال انجام دیں، تاکہ دنیا و آخرت کی کامیابی حاصل ہو اور اللہ کی رضا و خوشنودی ہمارا مقدر بنے
👍 ❤️ 🙏 5

Comments