رب سے جڑنے کا سفر WhatsApp Channel

رب سے جڑنے کا سفر

9.1K subscribers

About رب سے جڑنے کا سفر

چینل:- رب سے جڑنے کا سفر مقصد:-قرآن و حدیث ،اقوال سلف اور دینی علوم سے واقفیت *روزانہ دینی اصلاحی اور علمی پوسٹ پڑھنے کے لئے چینل کو جوئن کریں*🥰 My youtube channel subscribe for deeni knowledge👇🏻 https://www.youtube.com/@islahi_batein چینل پر ر سکوں زندگی 💫 https://whatsapp.com/channel/0029Vap7qDd3LdQVcYzwzY0A Online shopping channel bahut hi kam price me saman kharide 😍👇🏻 https://whatsapp.com/channel/0029VarerP6EwEjtoHhCNT0q Only girls shopping channel follow kre 👇🏻 https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Ur8i1HspoUvUrdi1j 3k complete 9/09 /2024 4k complete 3/10/2024 5k complete 15/12 2024 6k complete 27/12/2024 7k complete 05/01/2025 8k complete 12/05/2025 9k complete 11/06/2025

Similar Channels

Swipe to see more

Posts

رب سے جڑنے کا سفر
رب سے جڑنے کا سفر
6/13/2025, 7:04:55 PM
❤️ 4
رب سے جڑنے کا سفر
رب سے جڑنے کا سفر
6/13/2025, 7:04:48 PM

*🔊 _REMiNDER_* 🛌🏻 *سوتے وقت کے مسنون اذکار*👇🏻 ✍🏻 حضرت تمیمؓ کہتے ہیں *رسول اللہﷺنےفرمایا:* "جس نے رات کو 100 آیات پڑھیں اس کے لئے ساری رات کے قیام کا ثواب لکھا جاتا ہے" 📓دارمی الجزء الثانی رقم الحدیث644 ____________________ 1⃣ *سورةالملک+ سورة السجدہ* سیدنا جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ اس وقت تک نہ سوتے تھے جب تک سورةالسجدة اور سورة الملك نہ پڑھ لیتے تھے۔ (سنن الترمذی 2892) 📔 *آیة الکرسی* جو کوئی اسے رات کو پڑھے گا وہ صبح تک جنات اور شیاطین کے شر سے محفوظ رہے گا۔اور اللہ کی طرف سے ایک فرشتہ حفاظت کرے گا۔" (صحیح البخاری 2311) (لمبی حدیث کا مفہوم) *📓 سورة الکافرون* نبی کریمﷺنے فرمایا: قل یاایھاالکافرون پڑھو اور اسی پر بات چیت ختم کر کے سو جاؤ، بے شک اس میں شرک سے براءت کا اظہار ہے" (سنن ابی داؤد 5055) 📖 *معوذتین* رسول اللہﷺنے فرمایا "صبح وشام تین تین بار یہ کہہ لو تو یہ ہر چیز سے تمہاری کفایت کریں گی"۔(سنن ابی داؤد5082) 📖 *سورةالاخلاص* رسول اللہﷺنےفرمایا" کیا تم اس سے عاجز ہو کہ ہر رات ایک تہائی قرآن پڑھ لو؟صحابہ کرام نے عرض کیا،کہ ایک تہائی قرآن کس طرح پڑھیں؟آپﷺنے فرمایا: قل ھو اللہ احد ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔" (صحیح مسلم 1886) 📔 *سورةالبقرہ* آخری 2 آیات سیدنا ابو مسعود نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں "سورہ البقرہ کی آخری دو آیات جو کوئی انکو رات کو پڑھ لے وہ اس کو کافی ہو جاتی ہیں۔ (صحیح البخاری 4008) ➖〰➖〰➖〰➖ 2⃣📿 *تسبیحات فاطمہ* سیدنا علی سے روایت ہے کہ آپ ﷺنے فرمایا جب تم اپنے بستر پر لیٹ جاؤ تو *سبحان اللہ* 33مرتبہ *الحمدللہ* 33 مرتبہ *اللہ اکبر* 34مرتبہ کہا کرؤ۔یہ تمہارے لیے خادم سے بہتر ہے۔" (صحیح البخاری 5361) ➖〰➖〰➖〰➖ 3⃣ *مسنون دعائیں* *اللّهُـمَّ أَسْـلَمْتُ نَفْـسي إِلَـيْكَ،* *وفَوَّضْـتُ اٙمرِی إِلَـيْكَ، وَوَجَّـهْتُ وَجْـهي إِلَـيْكَ، وَأَلْـجَـاْتُ ظَهـرِی* *إِلَـيْكَ، رَغْبَـةً وَرَهْـبَةً إِلَـيْكَ،لا مَلْجَـأَ وٙ لاٙمَنْـجٙـا مِنْـكَ إِلاّ إِلَـيْكَ، آمَنْـتُ بِكِتـابِكَ الّـذِي أَنْزَلْـتَ وَبِنَبِـيِّـكَ الّـذِی أَرْسَلْـتٙ * _____________________ *اَللّٰھُمَّ بِاسمِک اٙمُوتُ وٙاٙحیٙا*  _____________________ *لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِیْکَ لَهُ، لَهُ الْمُلْکُ وَ لَهُ الْحَمْدُ وَ ھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ۔لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللهِ۔سُبْحَانَ اللهِ وَ الْحَمْدُ للهِ وَ لَا اِلٰهَ اِلَّا اللهُ وَ اللهُ اَکْبَرُ۔* نبی کریمﷺنے فرمایا"جو شخص اپنے بستر پر جا کر یہ دعا پڑھے تو اسکے سارے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں، اگرچہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں ۔ (صحیح ابن حبان5528،12) 4⃣ *دایاں ہاتھ رخسار کے نیچے رکھکر داہنی کروٹ سونا* سیدنا ربیعہ بن کعبؓ بیان کرتے ہیں کہ میں دن کے وقت *نبی ﷺ* کی خدمت کیا کرتا تھا اور جب رات ہو جاتی تو میں آپ ﷺ کے دروازے پر جا کر رات گزارتا۔۔۔ میں آپﷺکو ذکر کرتے ہوئے سنتا کہ آپﷺ *سُبْحَانَ اللهِ ،سُبْحَانَ اللهِ ،سُبْحَانَ رٙبِّی* پڑھتے رہتے تھے یہاں تک کہ میں اُکتا جاتا، یا مجھ پر نیند کا غلبہ آجاتا اور میں سو جاتا " 📘صحیح الترغیب والترھیب ،ج : 1 388،) 🛏️ *سونے وقت کے مسنون اذکار*🌃

❤️ 1
رب سے جڑنے کا سفر
رب سے جڑنے کا سفر
6/14/2025, 1:26:49 AM

Status 💝

❤️ 👍 4
Video
رب سے جڑنے کا سفر
رب سے جڑنے کا سفر
6/13/2025, 7:04:56 PM
❤️ 👍 6
رب سے جڑنے کا سفر
رب سے جڑنے کا سفر
6/13/2025, 1:27:19 PM

ایک ایک آیت پڑھوں گا میں درجہ پہ درجہ چڑھوں گا میں

❤️ 👍 💝 🤲 18
Video
رب سے جڑنے کا سفر
رب سے جڑنے کا سفر
6/13/2025, 3:00:00 PM

‏آپ اللہ تعالی سے اپنی توقعات کے مطابق مانگتے ہیں جبکہ اللہ تعالی آپ کو اپنے کرم کے مطابق عطا کرتا ہے۔

Post image
❤️ 👍 😢 💝 🤍 🤲 🥹 39
Image
رب سے جڑنے کا سفر
رب سے جڑنے کا سفر
6/13/2025, 12:59:26 PM

ویڈیو پوسٹ کیا جائے یا ٹیکسٹ پوسٹ ؟؟ ویڈیو ❤️ پوسٹ 👍🏻 صرف ویڈیو 🥰

👍 ❤️ 🥰 😍 56
رب سے جڑنے کا سفر
رب سے جڑنے کا سفر
6/13/2025, 8:06:38 AM

گاڑیوں پہ ماشاء اللہ وغیرہ لکھنا ================== مقبول احمد سلفی آج کل دیکھا جاتا ہے کہ مسلمان لوگ اپنی گاڑیوں پہ اللہ کا نام لکھتے ہیں ۔ موٹرسائیکل ، گاڑی اور بسوں پہ اللہ کے ذکر کے مختلف جملے ہوتے ہیں ۔ (1) اللہ حافظ (2)سبحان اللہ (3) ماشاء اللہ (4) ماشاء اللہ تبارک اللہ (5) ھذا من فضل ربی (6) اللہ ، محمد (7) لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ (8) بسم اللہ الرحمن الرحیم (9) باسمہ تعالی (10) 786 بعض لوگ ان اشیاء کو تختی کی شکل میں اپنی گاڑیوں پہ لٹکاتے ہیں ۔ اس مسئلے پہ دو طرح سے بات ہوگی ۔ اولا: مذکورہ بالا دس جملے کا عام استعمال کیساہے ؟ جواب : دس جملوں میں سے دو پہ اعتراض ہے ۔ بسم اللہ کی جگہ "باسمہ تعالی" لکھنا جائز نہیں ہے کیونکہ قرآن و حدیث میں بسم اللہ الرحمن الرحیم آیا ہے جس کی صریح مخالفت ہوتی ہے ۔ اس میں خرابی کا ایک بڑا پہلو یہ بھی ہے کہ اس میں اللہ کا ذکر نہیں ہے جس سے باسمہ کی ضمیر کا مرجع کچھ بھی مراد لیا جاسکتا ہے خصوصا اہل بدعت اس کا مرجع اولیاء بھی لے سکتے ہیں۔ 786 کا استعمال بھی بسم اللہ کی جگہ جائز نہیں کیونکہ یہ قرآن و حدیث کی مخالفت کے ساتھ ساتھ یہ ہندؤں کے بھگوان ہری کرشنا کا نمبر ہے۔ نبی ﷺ نے اور آپ کے متبعین نے بسم اللہ کا استعمال کیا اس لئے بسم اللہ ہی کہنا چاہئے۔ اللہ ، محمد بھی اکٹھے نہ لکھے جائیں ، بلکہ دونوں کو فاصلے کے ساتھ لکھے جائیں تاکہ پتہ چلے اللہ ایک الگ ذات ہے اور محمد ایک الگ ذات ہے ۔ ثانیا: گاڑی پہ ان کا ستعمال کیسا ہے ؟ جواب : بعض لوگ حادثات سے محفوظ رہنے کے لئے چپل یا کالا دھاگہ گاڑی میں لٹکادیتے ہیں ، کچھ لوگ اسی عیقدے سے اپنی گاڑیوں پہ اللہ کا نام لکھتے ہیں ۔ اگر عقیدہ ایسا ہی ہے تو یہ تعویذ کی شکل ہوگی اور تب یہ شرک کے قبیل سے ہوگا ، اس لئے فورا اپنے عقیدے کی اصلاح کرنی چاہئے ۔ اگر یونہی شوقیہ یا زینت کے طور پر گاڑی پہ اللہ کا نام لکھا ہے تو بھی جائز نہیں ہے کیونکہ قرآن کی آیات یا اللہ کے اسماء دیوار پہ یا گاڑی پہ لکھنا اور لٹکانا ممنوع ہے۔ لوگ سامان وغیرہ پہ بھی برکت کے لئے ایسا کرتے ہیں جبکہ اس میں قرآن کی اور لفظ جلالہ کی توہین ہوتی ہے ۔ باسمہ تعالی اور 786 کے متعلق بتاچکا ہوں کہ مطلق اس کا استعمال جائز نہیں ہے ۔ مشورہ : جو لوگ تختی لٹکاتے ہیں یا گاڑیوں پہ اللہ کا نام لکھتے ہیں انہیں وہی مشورہ دیتا ہوں جو نبی ﷺ کی سنت سے ثابت ہے۔ آپ جب گاڑی پہ بیٹھیں تو بسم اللہ پڑھیں اور سواری پہ بیٹھنے کی دعا پڑھیں : سبحان الذي سخر لنا هذا وما كنا له مقرنين وإنا إلى ربنا لمنقلبون ، الحمد للہ ، الحمدللہ ، الحمدللہ ،اللہ اکبر، اللہ اکبر، اللہ اکبر، سبحانك إني ظلمت نفسي فاغفر لي فإنه لا يغفر الذنوب إلا أنت(صحیح سنن ابوداؤد: 2602) اگر سفر پہ جارہے ہیں تو سفر کی بھی دعا پڑھ لیں، نہیں تو اتنا کافی ہے ۔ اس کے علاوہ جس قدر چاہیں گاڑی میں بیٹھے ، سبحان اللہ ، الحمد للہ ، اللہ اکبر، لاالہ الااللہ کا ذکر کرتے رہیں اس قدر ثواب ملے گا اور اللہ کی نصرت حاصل ہوگی ۔

❤️ 💯 4
رب سے جڑنے کا سفر
رب سے جڑنے کا سفر
6/13/2025, 8:07:08 AM

یوم جمعہ اور قرآن کی تلاوت کے مقامات السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ ================== مقبول احمد سلفی جمعہ کا دن تمام دنوں کا سرداراور ہفتے کی عید ہے ۔ اس کی فضیلت میں یہ حدیث وارد ہے. خيرُ يومٍ طلعت عليه الشَّمسُ ، يومُ الجمعةِ . فيه خُلِق آدمُ . وفيه أُدخل الجنَّةَ . وفيه أُخرج منها . ولا تقومُ السَّاعةُ إلَّا في يومِ الجمعةِ(صحيح مسلم:854) ترجمہ : راوی حدیث حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سب سے بہترین دن جب سورج طلوع ہوتا ہے جمعہ کا دن ہے۔ اس دن اللہ نے آدم کو پیدا کیا۔ اسی دن جنت میں ان کو داخل کیا اور اسی دن ان کو جنت سے نکالا گیا۔ جہاں متعدد آیات و صحیح احادیث سے جمعہ کی بڑی فضیلت اور اہمیت ثابت ہوتی ہے وہیں صحیح احادیث سے قران کی تلاوت کا جمعہ کے دن سے بڑا تعلق نظر آتا ہے ۔ جمعہ کے دن قرآن کی تلاوت کے مقامات: (1) جمعہ کی رات مغرب میں تلاوت:نبی ﷺ سے ثابت ہے کہ جمعہ کی رات مغرب کی نماز میں سورہ کافرون اور سورہ اخلاص کی تلاوت کرتے تھے ۔ كان النبيُّ  صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ  يقرأُ في صلاةِ المغربِ ليلةَ الجمعةِ : قُلْ يَا أُيُّهَا الْكَافِرُونَ ، وَ قَلْ هُوَ اللهُ أَحَدٌ(مشکوۃ ) ترجمہ : حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جمعہ کی رات مغرب کی نماز میں قل یاایھاالکافرون اور قل ھواللہ احد پڑھتے تھے۔ ٭ اس روایت کو شیخ البانی نے مشکوۃ کی تخریج میں صحیح الاسناد قرار دیا ہے ۔(تخريج مشكاة المصابيح: 812) ٭ حافظ ابن حجرؒ نے حسن قرار دیا ہے ۔ (تخريج مشكاة المصابيح : 1/388)  (2) جمعہ کے دن فجر میں تلاوت: نبی ﷺ جمعہ کے دن فجر کی فرض نماز میں سورہ سجدہ اور سورہ دھر کی تلاوت کرتے تھے ۔ أنَّ النبيَّ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ كان يقرأُ في الصبحِ ، يومَ الجمعةِ ، بالم تَنْزِيلُ ، في الركعةِ الأولى . وفي الثانيةِ : هَلْ أَتَى عَلَى الْإِنْسَانِ حِينٌ مِنَ الدَّهْرِ لَمْ يَكُنْ شَيْئًا مَذْكُورًا .(صحيح مسلم:880) ترجمہ: نبی ﷺ جمعہ کے دن فجر کی نماز کی پہلی رکعت میں "الم تنزیل" اور دوسری رکعت میں "هَلْ أَتَى عَلَى الْإِنْسَانِ حِينٌ مِنَ الدَّهْرِ لَمْ يَكُنْ شَيْئًا مَذْكُورًا قرات" کرتے تھے ۔ 3) جمعہ کے دن سورہ کہف کی تلاوت : جمعہ کے دن سورہ کہف پڑھنے کی بڑی فضیلت وارد ہے ۔ بعض روایات میں جمعہ کے دن کا ذکر ہے اور بعض میں جمعہ کی رات کا۔ من قرأ سورةَ الكهفِ يومَ الجمعةِ أضاء له النُّورُ ما بينَه و بين البيتِ العتيقِ(صحيح الجامع: 6471) ترجمہ :نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جس نے جمعہ کے دن سورۃ الکھف پڑھی اس کے اور بیت اللہ کے درمیان نور کی روشنی ہو جاتی ہے۔ من قرأ سورةَ الكهفِ في يومِ الجمعةِ ، أضاء له من النورِ ما بين الجمُعتَينِ(صحيح الجامع:6470) ترجمہ :رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو جمعہ کے دن سور ة الکہف پڑھے۔اس کیلئے دونوں جمعو ں(یعنی اگلے جمعے تک)کے درمیان ایک نور روشن کردیا جائے گا۔​ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: «مَنْ قَرَأَ سُورَةَ الْكَهْفِ لَيْلَةَ الْجُمُعَةِ، أَضَاءَ لَهُ مِنَ النُّورِ فِيمَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْبَيْتِ الْعَتِيقِ» [صحيح الترغيب للالبانی : 736]۔ ترجمہ : ابوسعید خدری رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جس نے جمعہ کی رات سورۃ الکھف پڑھی اس کے اور بیت اللہ کے درمیان نور کی روشنی ہو جاتی ہے۔ رات و دن کی دونوں روایات کے ملاکر یہ کہاجائے گا کہ سورہ کہت پڑھنے کا وقت جمعرات کے سورج غروب ہونے سے لیکر جمعہ کے سورج غروب ہونے تک ہے ۔ 4) جمعہ کے خطبہ میں سورہ ق کی تلاوت : نبی ﷺ ہر جمعہ خطبہ میں سورہ ق کی تلاوت کیا کرتے تھے ۔ دلیل : عن أم هشام بنت حارثة بن النعمان: وما أخذت (ق والقرآن المجيد) إلا عن لسان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقرؤها كل يوم جمعة على المنبر إذا خطب الناس.(صحیح مسلم : 873) ترجمہ :سیدہ اُم ہشام بنت حارثہ بن نعمان رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے سورۂ ق رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے (سن کر) ہی تو یاد کی تھی، آپ اسے ہر جمعہ کے دن منبر پر لوگوں کو خطبہ دیتے ہوئے تلاوت فرمایا کرتے تھے۔ (5) خطبہ میں قرآن کی تذکیر: نبی ﷺ خطبہ جمعہ میں قرآن کی تلاوت کرتے اور وعظ ونصیحت فرماتے تھے چنانچہ مسلم شریف کی روایت ہے : عن جابر بن سمرۃ قال كانت للنبيِّ صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ خُطبتانِ يجلسُ بيينهما . يقرأ القرآنَ ويُذكِّرُ الناسَ .(صحيح مسلم:862) ترجمہ : حضرت جابر بن سمرہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ جمعہ کے دن دو خطبے دیا کرتے تھے ان دونوں خطبوں کے درمیان تھوڑی دیر بیٹھتے تھے اور آپ ﷺ خطبہ میں قرآن مجید پڑھتے تھے اور لوگوں کو وعظ و نصیحت کرتے تھے۔ (6) جمعہ کی نماز میں تلاوت : جمعہ کی نماز میں آپ ﷺ کبھی سورہ اعلی اور سورہ غاشیہ تلاوت کرتے اور کبھی سورہ جمعہ جمعہ و سورہ منافقون تلاوت کرتے تھے ۔ سورہ اعلی اور غاشیہ کی دلیل : كان رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ يقرأُ ، في العيدينِ وفي الجمعةِ ، بسَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى ، وهَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ .(صحيح مسلم:878) ترجمہ: رسول اللہ ﷺ عیدین اور جمعہ کی نماز میں"سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى" اور "هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ" تلاوت کرتے تھے ۔ سورہ جمعہ اور منافقون کی دلیل : وأنَّ النبيَّ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ كان يقرأُ ، في صلاةِ الجمعةِ ، سورةُ الجمعةِ والمنافقينَ .(صحيح مسلم:879) ترجمہ : اور نبی ﷺ جمعہ کی نماز میں سورہ جمعہ اور سورہ منافقون کی تلاوت کرتے تھے ۔ جمعہ کے دن قرآن کی تلاوت سے متعلق چند ضعیف و موضوع احادیث (1)عن جابر بن سمرة ـ رضي الله عنه ـ أن النبي صلى الله عليه وسلم :" كان يقرأ في صلاة المغرب ليلة الجمعة ( قل يا أيها الكافرون ) و ( قل هوالله أحد ) ، ويقرأ في العشاء الآخرة ليلة الجمعة ( الجمعة ) و ( المنافقين ) .قال الشيخ الباني" ضعيف جداً . (سلسلةالاحاديث الضعيفة برقم: 559 ) . ترجمہ : حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جمعہ کی رات مغرب کی نماز میں قل یاایھاالکافرون اور قل ھواللہ احد پڑھتے ۔ اور جمعہ کی رات عشاء کی نماز میں سورہ جمعہ اور سورہ منافقون پڑھتے تھے ۔ *اس روایت کو شیخ البانی نے بہت ضعیف قرار دیا ہے دیکھیں : (سلسلةالاحاديث الضعيفة : 559) *شعیب ارناؤط نے بھی اسے ابن حبان کی تعلیق میں ضعیف قرار دیا ہے ۔ (2) عن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من قرأ حم الدخان في ليلة الجمعة غُفر له(ضعيف الترمذي:2889) ترجمہ : حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا جس نے جمعہ کی رات حم الدخان کی تلاوت کی اسے بخش دیا جاتا ہے ۔ ٭ اس حدیث کو شیخ البانی نے ضعیف قرار دیا ہے ۔ (3) عن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من قرأ ليلة الجمعة حم الدخان، ويس، أصبح مغفوراً له(أخرجہ البيهقي في شعب الایمان) ترجمہ: حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا جس نے جمعہ کی رات حم الدخان اور یس کی تلاوت کی تو وہ معاف کردیا جائے گا۔ ٭ بیہقی نے کہا اس میں ہشام نام کے ضعیف راوی ہیں ۔ (شعب الإيمان:2/969 ) (4) مَنْ قَرَأَ سُورَةَ يس في لَيلةٍ أصْبَحَ مَغفُورًا له . ومَنْ قَرأَ الدُّخَانَ لَيلةَ الجمعةِ أصبحَ مَغفُورًا لَهُ(ضعيف الترغيب:978) ترجمہ: جس نے رات میں سورہ یس پڑھی وہ بخش دیا جاتا ہے اور جس نے جمعہ کی رات الدخان کی تلاوت کی وہ بھی بخش دیا جاتا ہے۔ ٭ اس حدیث کو شیخ البانی نے ضعیف کہا ہے ۔ (5) مَن قرأَ سورةَ ( يس ) في ليلةِ الجُمعةِ ؛ غُفرَ لهُ .(السلسلة الضعيفة: 5111) ترجمہ : جس نے جمعہ کی رات سورہ یس کی تلاوت کی وہ بخش دیا گیا۔ ٭ اس کو شیخ البانی نے بہت ضعیف کہا ہے ۔ 5) مَن قرأَ سورةَ ( يس ) في ليلةِ الجُمعةِ ؛ غُفرَ لهُ .(السلسلة الضعيفة: 5111) ترجمہ : جس نے جمعہ کی رات سورہ یس کی تلاوت کی وہ بخش دیا گیا۔ ٭ اس کو شیخ البانی نے بہت ضعیف کہا ہے ۔ (6) مَنْ قرأَ السُّورةَ التي يُذكرُ فيها آلُ عِمْرانَ يومَ الجمعةِ ؛ صلَّى عليه اللهُ وملائِكتُهُ حتى تَغيبَ الشمسُ(ضعيف الترغيب:451) ترجمہ : جس نے جمعہ کے دن آل عمران کی تلاوت کی تو سورج ڈوبنے تک اس پر اللہ اور فرشتوں کی رحمت نازل ہوتی ہے۔ ٭ اس روایت کو شیخ البانی نے موضوع قرار دیا ہے ۔ * ابن حجر نے اسے موضوع قرار دیا ہے ۔ (7) اقرؤوا سورة هود يوم الجمعة۔(ابن مردويه) ترجمہ : تم لوگ جمعہ کے دن سورہ ھود پڑھو۔ ٭ اس روایت کو ابن حجر نے مرسل کہا ہے ۔ (8) من قرأ سورة البقرة وآل عمران في ليلة الجمعة كان له من الأجر كما بين البيداء أي الأرض السابعة وعروباً أي السماء السابعة " .(رواه التيمي في الترغيب) ترجمہ: جس نے جمعہ کی رات سورہ بقرہ اور آل عمران پڑھی تو اس کے لئے ساتوں زمین اور ساتوں آسمان کی وسعت کے برابر ثواب ملے گا۔ ٭ اسے مناوی نے بہت ضعیف کہاہے ۔(فيض القدير:6 / 199) . (9)من قرأ سورة يس والصافات ليلة الجمعة أعطاه الله سؤله"،(ابوداؤد) ترجمہ: جس نے جمعہ کی رات سورہ یس اور صافات کی تلاوت کی تو اللہ تعالی اس کی حاجت پوری کرتا ہے ۔ ٭ یہ روایت منقطع ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے ۔ ایک تنبیہ : ایک  بات یہ عرض کرنى ہے کہ صحیح احادیث کی روشنی میں جمعہ کے دن جو سورتیں پڑھنے کا میں نے ذکر کیا ہے اگر اس کا التزام کیا جائے تو بہت بہتر ہے اور احیائے سنت  بھی ہے کیونکہ بہت جگہ سے یہ سنتیں مٹتی جارہی ہیں ۔ اور اگر کوئی کبھی کبھار نماز میں مذکوہ سورتوں کے علاوہ دیگرسورتوں کی قرات کرلے یا کسی کو وہ سورتیں یاد نہ ہوں تو جو میسر ہو تلاوت کرسکتا ہے ۔ اللہ کا فرمان ہے : فَاقْرَؤُوا مَا تَيَسَّرَ مِنَ الْقُرْآنِ. {المزمل:20}. ترجمہ : جو میسر ہو قرآن سے اس کی تلاوت کرو۔

❤️ 👍 8
رب سے جڑنے کا سفر
رب سے جڑنے کا سفر
6/13/2025, 8:00:53 AM
Post image
👍 ❤️ 😢 🥹 10
Image
Link copied to clipboard!